SIGN IN YOUR ACCOUNT TO HAVE ACCESS TO DIFFERENT FEATURES

FORGOT YOUR PASSWORD?

FORGOT YOUR DETAILS?

AAH, WAIT, I REMEMBER NOW!

Shaheed e Islam

  • رابطہ
  • متفرقات
    • نماز
    • ادعیہ ماثورہ
    • اسلامک لنکس
    • اسماء الحسنی
    • بکھرے موتی
    • تصاویر کی دنیا
    • خصوصی پروگرامز
  • آپکے مسائل اور انکا حل
    • جلد اول
    • جلد دوم
    • جلد سوم
    • جلد چہارم
    • چلد پنجم
    • جلد ششم
    • جلد ہفتم
    • جلد ہشتم
    • جلد نهم
    • جلد دہم
  • حمد و نعت
    • خصوصی البم
    • مولانا عبد اللطیف الحصیری
    • مولانا انس یونس
    • حافظ ابو بکر
    • محمد کاشف فاروقی
    • حافظ کامران منیر برادران
    • عطاء الرحمن عزیز
    • متفرق
  • بیانات
    • مولانا منظور احمد نعمانی دامت برکاتہم
    • مولانا اللہ وسایا صاحب
    • مفتی سعید احمد جلالپوری
    • قاری حنیف ملتانی صاحب
    • مولانا طارق جمیل صاحب
    • مفتی ہارون مطیع اللہ صاحب
  • شہید اسلام
    • درس قرآن
    • اصلاحی مواعظ
    • تصانیف
    • تعارف
  • ختم نبوت
    • خصوصی بیانات
    • کتابیں
    • مضامین
    • خصوصی پروگرامز
    • ہفت روزہ ختم نبوت
  • الحدیث
    • درس حدیث
    • معارف نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
  • القرآن
    • درس قرآن
    • تلاوت قرآن
    • تفسیر قرآن مولانا منظور احمد نعمانی
  • سرورق
0
Shaheed-e-Islam
Sunday, 01 August 2010 / Published in جلد دوم

نماز کی فرضیت و اہمیت

علامتِ بلوغت نہ ظاہر ہونے پر پندرہ سال کے لڑکے، لڑکی پر نماز فرض ہے

س… یہ بات تفصیل سے بتائیے کہ نماز کب فرض ہوتی ہے؟ بہت سے حضرات کہتے ہیں کہ اس وقت نماز فرض ہوتی ہے جب احتلام ہوتا ہے، اس سے پہلے نماز فرض نہیں ہوتی۔

ج… نماز بالغ پر فرض ہوتی ہے، اگر بالغ ہونے کی علامتیں ظاہر ہوجائیں تو نماز اسی وقت سے فرض ہوتی ہے، اور اگر کوئی علامت ظاہر نہ ہو تو لڑکا، لڑکی پندرہ سال کی عمر پوری ہونے پر بالغ سمجھے جائیں گے، اور جس دن سولہویں سال میں قدم رکھیں گے اس دن سے ان پر نماز روزہ فرض ہوں گے۔

سن بلوغت یاد نہ ہونے پر قضا نماز، روزہ کب سے شروع کرے؟

س… اکثر کتابوں میں پڑھا ہے کہ نماز بالغ ہونے پر فرض ہوجاتی ہے، اور لڑکا، لڑکی کے بالغ ہونے کی عمر مختلف کتابوں میں مختلف لکھی ہے، یعنی کہیں بارہ سال ہے اور کہیں تیرہ، چودہ سال، اور کہیں پندرہ سال ہے۔ میں نے چودہ یا پندرہ سال کی عمر میں نماز پڑھنی شروع کی، آپ یہ فرمائیں کہ مجھے کتنی عمر کی نمازیں قضا پڑھنی چاہئیں؟ مجھے نہیں یاد کہ میں بالغ کس عمر میں ہوا تھا؟

ج… لڑکے اور لڑکی کا بالغ ہونا علامات سے بھی ہوسکتا ہے، (مثلاً: لڑکے کو احتلام ہوجائے، یا لڑکی کو حیض آجائے، وغیرہ)، اگر پندرہ سال سے پہلے بالغ ہونے کی علامتیں ظاہر ہوجائیں تو ان پر بالغوں کے اَحکام جاری ہوں گے، اور اگر کوئی علامت ظاہر نہ ہو تو پندرہ برس کی عمر پورا ہونے پر ان کو بالغ شمار کیا جائے گا اور ان پر نماز، روزہ وغیرہ فرائض لازم ہوجائیں گے۔

اگر کسی نے بالغ ہونے کے بعد بھی نماز، روزہ میں کوتاہی کی، اب وہ توبہ کرکے نماز، روزہ قضا کرنا چاہتا ہے، اور اسے یہ یاد نہیں کہ وہ کب بالغ ہوا تھا؟ تو لڑکے کے لئے حکم یہ ہے کہ وہ تیرہویں سال کے شروع ہونے سے نماز، روزہ قضا کرے، کیونکہ بارہ سال کا لڑکا بالغ ہوسکتا ہے، اور لڑکی کے لئے حکم یہ ہے کہ وہ نو برس پورے ہونے اور دسویں سال کے شروع ہونے سے نماز، روزہ قضا کرے، کیونکہ نو برس کی لڑکی بالغ ہوسکتی ہے۔

بے نمازی کو کامل مسلمان نہیں کہہ سکتے

س… ایک آدمی پورا سال نماز نہ پڑھے تو اسے کامل مسلمان کہا جاسکتا ہے، جو جمعہ اور عید کی نماز بھی نہیں پڑھتا؟

ج… اگر وہ شخص اللہ اور رسول پر ایمان رکھتا ہے اور نماز کی فرضیت کا بھی قائل ہے، مگر سستی یا غفلت کی بنا پر نماز نہیں پڑھتا تو ایسا شخص مسلمان تو ہے لیکن کامل مسلمان اسے نہیں کہا جاسکتا، کہ وہ نماز جیسے اہم اور بنیادی رُکن کا تارک ہونے کی وجہ سے سخت گناہگار اور بدترین فاسق ہے، قرآن و احادیث میں نماز کے چھوڑنے پر سخت وعیدیں وارد ہوئی ہیں۔

تارکِ نماز کا حکم

س… مجھے اس چیز کی سمجھ نہیں آرہی ہے کہ بے نمازی کے لئے اسلام کے کیا اَحکامات ہیں؟ کچھ کہتے ہیں کہ وہ کافر ہوجاتا ہے، اور کچھ کہتے ہیں کہ وہ کافر نہیں ہوتا۔ میں نے سنا ہے کہ امام مالک اور امام شافعی کے نزدیک یہ ہے کہ اسے قتل کیا جائے، کیا یہ سچ ہے؟ اور اسی طرح سنا ہے کہ عبدالقادر جیلانی  اس کے بارے میں یہ کہتے ہیں کہ اسے (بے نمازی کو) مار ڈالا جائے، اس کی لاش کو گھسیٹ کر شہر سے باہر پھینک دیا جائے، کیا یہ بھی حقیقت ہے؟ ویسے زیادہ لوگوں سے میں نے یہ سنا ہے کہ وہ اس وقت تک کافر نہیں ہوتا جب تک کہ وہ اپنی زبان سے یہ نہ کہہ دے کہ میں نماز نہیں پڑھتا، یعنی اگر وہ زبان سے کہہ دے کہ میں نماز نہیں پڑھتا تو کافر ہوجاتا ہے، ورنہ چاہے نماز پڑھے یا نہ پڑھے، وہ کافر نہیں ہوتا۔ مسئلہ یہ ہے کہ اگر وہ کافر یا مرتد نہیں ہوتا تو اسے قتل کا حکم کیوں دیا جاتا ہے؟ جبکہ قرآن مجید میں بھی کسی مسلمان کے قتل کو جائز قرار نہیں دیا گیا۔ برائے مہربانی مجھے امام مالک، امام شافعی، امام احمد بن حنبل، امام ابوحنیفہ اور شیخ عبدالقادر جیلانی کے بے نمازی کے بارے میں جو صحیح صحیح اَحکامات ہیں، بتادیں، مع حوالہ کے، بہت مہربانی ہوگی۔

ج… تارکِ صلوٰة اگر نماز کی فرضیت ہی کا منکر ہو تو باجماعِ اہلِ اسلام کافر و مرتد ہے، (اِلَّا یہ کہ نیا مسلمان ہوا ہو اور اسے فرضیت کا علم نہ ہوسکا ہو، یا کسی ایسے کوردہ میں رہتا ہو کہ وہ فرضیت سے جاہل رہا ہو، اس صورت میں اس کو فرضیت سے آگاہ کیا جائے گا، اگر مان لے تو ٹھیک، ورنہ مرتد اور واجب القتل ہوگا)۔ اور جو شخص فرضیت کا تو قائل ہو، مگر سستی کی وجہ سے پڑھتا نہ ہو، تو امام ابوحنیفہ، امام مالک، امام شافعی اور ایک روایت میں امام احمد بن حنبل کے نزدیک وہ مسلمان تو ہے، مگر بدترین فاسق ہے۔ اور امام احمد سے ایک روایت یہ ہے کہ وہ مرتد ہے، اس کو تین دن کی مہلت دی جائے اور نماز پڑھنے کے لئے کہا جائے، اگر نماز پڑھنے لگے تو ٹھیک ورنہ ارتداد کی وجہ سے اس کو قتل کیا جائے اور مسلمانوں کے قبرستان میں اسے دفن نہ کیا جائے، غرض اس کے اَحکام مرتدین کے ہیں۔

امام مالک، امام شافعی کے نزدیک اور امام احمد کی ایک روایت کے مطابق اگرچہ بے نمازی مسلمان ہے، مگر اس جرم یعنی ترکِ صلوٰة کی سزا قتل ہے، اِلَّا یہ کہ وہ شخص توبہ کرلے، لہٰذا اس کو تین دن کی مہلت دی جائے اور ترکِ نماز سے توبہ کرنے کا حکم دیا جائے، اگر توبہ کرلے تو اس سے قتل کی سزا ساقط ہوجائے گی، ورنہ اس کو قتل کردیا جائے گا، اور قتل کے بعد اس کا جنازہ پڑھا جائے گا اور اس کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کیا جائے گا، الغرض اگر بے نمازی توبہ نہ کرے تو ان حضرات کے نزدیک اس کی سزا قتل ہے۔ اور حضرت امام ابوحنیفہ کے نزدیک بے نمازی کو قتل نہیں کیا جائے گا، بلکہ اس کو ہمیشہ قید رکھا جائے گا اور روزانہ اس کے جوتے لگائے جائیں گے، یہاں تک کہ وہ ترکِ نماز سے توبہ کرلے۔ ان مذاہب کی تفصیل فقہِ شافعی کی کتاب شرح مہذب (ج:۳ ص:۱۲)، اور فقہِ حنبلی کی کتاب المغنی (ج:۲ ص:۲۹۸ مع الشرح الکبیر)، اور فقہِ حنفی کی کتاب فتاویٰ شامی (ج:۱ ص:۳۹۲) میں ہے۔ جو حضرات بے نمازی کے قتل کا فتویٰ دیتے ہیں، ان کا استدلال یہ ہے کہ یہ سب سے بڑا جرم ہے، اس کے علاوہ ان کے اور بھی دلائل ہیں۔ حضرت پیرانِ پیر شاہ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ کی کتاب دیکھنے کا موقع نہیں ملا، مگر وہ امام احمد بن حنبل کے مقلد ہیں، اور میں اُوپر لکھ چکا ہوں کہ امام احمد کی ایک روایت میں یہ مرتد ہے، اور اس کے ساتھ مرتدین جیسا سلوک کیا جائے گا۔ اس لئے اگر حضرت پیرانِ پیر نے یہ لکھا ہو کہ بے نمازی کا کفن دفن نہ کیا جائے، بلکہ مردار کی طرح گھسیٹ کر اس کو کسی گڑھے میں ڈال دیا جائے تو ان کے مذہب کی روایت کے عین مطابق ہے۔

نماز چھوڑنا کافر کا فعل ہے

س… احادیث میں آتا ہے کہ جس نے ایک نماز جان بوجھ کر چھوڑ دی اس نے کفر کیا، آپ مہربانی فرماکر یہ بتائیں کہ کفر سے مراد اللہ نہ کرے، آدمی کافر ہوگیا یا یہ کہ کفر کیا ہے یہ چھوڑی جانے والی نماز کے بعد جو نماز پڑھی، تو درمیان میں جو وقت گزرا وہ کفر کی حالت میں رہا، حالانکہ جس نے ایک دفعہ کلمہ طیبہ پڑھا اسے کافر نہیں کہنا چاہئے۔

ج… جو شخص دینِ اسلام کی تمام باتوں کو سچا مانتا ہو، اور تمام ضروریاتِ دین میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق کرتا ہو، اہلِ سنت کے نزدیک وہ کسی گناہ کی وجہ سے کافر نہیں قرار دیا جائے گا۔ اس حدیث شریف میں جس کفر کا ذکر ہے وہ کفرِ اعتقادی نہیں، بلکہ کفرِ عملی ہے، حدیث شریف کا قریب ترین مفہوم یہ ہے کہ اس شخص نے کفر کا کام کیا، یعنی نماز چھوڑنا موٴمن کا کام نہیں، کافر کا فعل ہے، اس لئے جو مسلمان نماز چھوڑ دے اس نے کافروں کا کام کیا۔ اس کی مثال ایسی ہے جیسے کسی کو بھنگی کہہ دیا جائے، یہ مطلب نہیں ہوتا کہ وہ واقعتا بھنگی ہے، بلکہ یہ کہ وہ بھنگیوں کے سے کام کرتا ہے، اسی طرح جو شخص نماز نہ پڑھے، وہ اگرچہ کافر نہیں، لیکن اس کا یہ عمل کافروں جیسا ہے۔

کیا بے نمازی کے دیگر اعمالِ خیر قبول ہوں گے؟

س… بعض حضرات ایسے ہیں کہ غریبوں کی مدد کرتے ہیں، زکوٰة دیتے ہیں، ہر طرح غرباء کی مدد کرتے ہیں، صلہ رحمی کرتے ہیں، لیکن جب ان سے کہا جائے کہ بھائی! نماز بھی پڑھ لیا کرو، تو کہتے ہیں: یہ بھی تو فرض عبادت ہے! کیا بے نمازی کے یہ سارے اعمال قبول ہوجاتے ہیں؟

ج… کلمہٴ شہادت کے بعد اسلام کا سب سے بڑا رُکن نماز ہے، نمازِ پنج گانہ ادا کرنے سے بڑھ کر کوئی نیکی نہیں اور نماز نہ پڑھنے سے بڑھ کر کوئی گناہ نہیں، زنا، چوری وغیرہ بڑے بڑے گناہ، نماز نہ پڑھنے کے گناہ کے برابر نہیں، پس جو شخص نماز نہیں پڑھتا وہ اگر خیر کے دُوسرے کام کرتا ہے تو ہم یہ تو نہیں کہہ سکتے کہ وہ قبول نہیں ہوں گے، لیکن ترکِ نماز کا وبال اتنا بڑا ہے کہ یہ اعمال اس کا تدارک نہیں کرسکتے۔

ان حضرات کا یہ کہنا کہ ”یہ بھی تو فرض عبادت ہے“ بجا ہے، لیکن ”بڑا فرض“ تو نماز ہے، اس کو چھوڑنے کا کیا جواز ہے؟

جو فرض نماز کی اجازت نہ دے اس کی ملازمت جائز نہیں

س… میں ایک ایسی جگہ پر دُکانداری کی مزدوری کرتا ہوں جہاں پر مجھے دوپہر بارہ بجے سے رات دس بجے تک ڈیوٹی دینی پڑتی ہے، یہ دُکان ایک چھوٹا سا کریانہ اسٹور ہے، اس ڈیوٹی کے دوران چار نمازوں کا ٹائم آتا ہے، جبکہ مالک مجھے نماز کے لئے وقفہ نہیں دیتا، اس مجبوری کی وجہ سے رات دس بجے چھٹی کے بعد نمازیں قضا پڑھتا ہوں۔ برائے مہربانی قرآن و سنت کی روشنی میں بتائیں کہ کیا میری یہ نمازیں قبول ہوں گی؟ اگر نہیں تو پھر مجھے کوئی راستہ بتائیں کہ میں کیا کروں؟

ج… ایسا شخص جو فرض نماز کی بھی اجازت نہیں دیتا، اس کے یہاں ملازمت ہی جائز نہیں۔

اللہ تعالیٰ کو غفور رحیم سمجھ کر نماز نہ ادا کرنے والے کی سزا

س… بعض لوگ بغیر کسی عذر کے نماز ترک کردیتے ہیں اور پھر کھیل، لغو باتوں، کام کاج اور دیگر مصروفیات میں مشغول رہتے ہیں، جب ان سے کہیں کہ نماز ترک کرنے سے خدا ناراض ہوجاتا ہے اور خدا کا عذاب بھی نازل ہوتا ہے، تو جواب ملتا ہے کہ خدا کی ذات ”غفور رحیم“ بھی ہے اور ہمیں معاف بھی کردے گا، اس لئے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔

ج… اللہ تعالیٰ بلاشبہ ”غفور رحیم“ ہیں، لیکن ایسے ”غفور رحیم“ کی نافرمانی جب ڈھٹائی سے کی جائے اور نافرمانی کرنے والے کو اپنی حالت پر شرمندگی بھی نہ ہو تو اس کا قہر بھی نازل ہوسکتا ہے۔ ایک حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ جس شخص نے نمازِ پنج گانہ ادا کی قیامت کے دن اس کے لئے نور بھی ہوگا، اس کے ایمان کا برہان بھی ہوگا اور اس کی نجات بھی ہوگی اور جو ان کی پابندی نہ کرے، نہ اس کے لئے نور ہوگا، نہ اس کے ایمان کی دلیل ہوگی، نہ اس کی نجات ہوگی، اس کا حشر قارون، فرعون، ہامان اور اُبیّ بن خلف کے ساتھ ہوگا۔ اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو اپنے غضب سے پناہ میں رکھے! خلاصہ یہ ہے کہ شیطان کا مکر اور دھوکا ہے کہ تم گناہ کئے جاوٴ، اللہ تعالیٰ غفور رحیم ہیں، وہ خود ہی بخش دیں گے۔ موٴمن کی شان یہ ہونی چاہئے کہ وہ اَحکامِ الٰہی کی پابندی کرے، گناہوں سے بچتا رہے اور پھر اللہ تعالیٰ کی رحمت و مغفرت کی اُمید بھی رکھے، جیسا کہ ہم دُعائے قنوت میں کہتے ہیں: ”نرجوا رحمتک ونخشٰی عذابک“ (یا اللہ! ہم آپ کی رحمت کے اُمیدوار ہیں اور آپ کے عذاب سے ڈرتے ہیں)۔

نماز فرض ہے، داڑھی واجب ہے، دونوں پر عمل لازم ہے

س… ایک شخص نماز نہیں پڑھتا، اس صورت میں داڑھی رکھی، کیا ثواب ملے گا؟ نماز پڑھنے والا ایک فرد جس نے داڑھی رکھی نہیں ہے، کیا اس کو نماز کا ثواب ملے گا؟ ایک شخص جس نے داڑھی رکھی تھی اب مونڈ ڈالی، لیکن اب نماز بھی پڑھتا ہے، کیا اس کو ثواب ملے گا؟

ج… نماز پڑھنا فرض ہے، اور اس کا چھوڑنا گناہِ کبیرہ اور کفر کا کام ہے، داڑھی رکھنا واجب اور اس کا کترانا یا مونڈنا حرام اور گناہِ کبیرہ ہے، مسلمان کو چاہئے کہ تمام فرائض و واجبات کی پابندی کرے اور اپنی آخرت اور قبر کے لئے زیادہ سے زیادہ نیکیوں کا ذخیرہ جمع کرے، کیونکہ مرنے کے بعد نیکی نہیں کرسکے گا، اور یہ بھی ضروری ہے کہ حرام و ناجائز اور گناہِ کبیرہ کے تمام کاموں سے پرہیز کرے، اور اگر کوئی گناہ سرزد ہوجائے تو فوراً توبہ کرے، اللہ تعالیٰ سے معافی مانگے اور اِستغفار سے اس کا تدارک کرے تاکہ اس کی عاقبت برباد نہ ہو۔ الغرض مسلمان راہِ آخرت کا مسافر ہے، اس کو لازم ہے کہ اس راستے کے لئے توشہ جمع کرنے کا حریص ہو اور راستے کی جھاڑیوں اور کانٹوں سے دامن بچاکے نکلے۔

اب اگر ایک شخص کچھ نیک کام کرتا ہے اور کچھ بُرے، تو قیامت کے دن میزانِ عدالت میں اس کی نیکیوں اور بدیوں کا موازنہ ہوگا، اگر نیکیوں کا پلہ بھاری رہا تو کامیاب ہوگا اور اگر خدانخواستہ بدیوں کا پلہ بھاری نکلا تو ذلت و رُسوائی اور ناکامی و بربادی کا منہ دیکھنا ہوگا، اِلَّا یہ کہ رحمتِ خداوندی کسی کی دستگیری فرمائے، اس تقریر سے آپ کے سوال کا اور اس قسم کے تمام سوالات کا جواب معلوم ہوگیا۔

بے نمازی کے ساتھ کام کرنا

س… میں ایک ایسے آدمی کے ساتھ کام کرتا ہوں جو نماز نہیں پڑھتے، بلکہ جمعہ تک نہیں پڑھتے، کیا ایسے آدمی کے ساتھ کام کرنا جائز ہے؟

ج… کام تو کافر کے ساتھ بھی کرسکتے ہیں، وہ صاحب اگر مسلمان ہیں تو ان کو نماز کی ترغیب دینا ضروری ہے، آپ ان کو کسی بہانے کسی نیک صحبت میں لے جایا کیجئے، اس سے انشاء اللہ تعالیٰ وہ نمازی ہوجائیں گے۔

نماز قائم کرنے اور نماز پڑھنے میں کیا فرق ہے؟

س… قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے کہ نماز قائم کرو، جبکہ ہمارے مولوی صاحبان اور علماء ہمیشہ اس بات کو یوں کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ نماز پڑھو، نہ قرآن شریف میں یہ حکم آیا ہے کہ نماز پڑھو، اور نہ ہمارے رسول کی حدیث ہے، جس سے یہ بات ثابت ہوجائے۔ آپ مہربانی کرکے اس بات کی وضاحت کردیں کہ نماز پڑھنے اور قائم کرنے میں کیا فرق ہے؟ اور کیا ہم نماز قائم کرنے کے بجائے پڑھیں تو ثواب ملتا ہے؟

ج… نماز قائم کرنے سے مراد ہے اس کی تمام شرائط و آداب کے ساتھ خوب اِخلاص و توجہ اور خشوع و خضوع کے ساتھ اسے ادا کرنا۔ اسی کو ہماری زبان میں نماز پڑھنا کہتے ہیں، لہٰذا نماز پڑھنے اور ”نماز ادا کرنے“ کا ایک ہی مفہوم ہے، دو نہیں، کیونکہ جب ”نماز ادا کرنے“ یا ”نماز پڑھنے“ کا لفظ کہا جاتا ہے تو اس سے نماز قائم کرنا ہی مراد ہوتا ہے۔

نماز کے لئے مصروفیت کا بہانہ لغو ہے

س… اسلام چودہ سو سال پرانا مذہب ہے، اس زمانے میں لوگوں کی ضروریات بہت کم ہوتی تھیں، مصروفیات بھی کم ہوتی تھیں، فارغ وقت لوگوں کے پاس بہت ہوتا تھا، پانچ وقت نماز ادا کرنا ان کے لئے معمولی بات تھی، مگر اب حالات بہت مختلف ہیں، زندگی بہت مصروف ہوگئی ہے، اگر نماز صرف صبح و شام پڑھ لی جائے تو اس بارے میں آپ لوگ کیا کہیں گے؟ کیونکہ رات کو سونے سے پہلے اور صبح کو دفتر جانے سے پہلے یا دیگر کاموں سے پہلے ہی دو اوقات ذرا فرصت کے ہوتے ہیں، جن میں انسان خدا کو دِل سے یاد کرسکتا ہے۔

ج… پانچ وقت کی نماز فرض ہے، اور ان کے جو اوقات متعین ہیں ان میں کوئی تبدیلی نہیں ہوسکتی، مصروفیت کا بہانہ لغو ہے۔ سوال کے انداز سے معلوم ہوتا ہے کہ سائل کے نزدیک آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت صرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے کے لوگوں کے لئے تھی، بعد کے لوگوں کے لئے نہیں۔ ایسا خیال کفر کے قریب ہے، آج کے دور میں لوگ تفریح پر، دوستوں کے ساتھ گپ شپ پر اور کھانے وغیرہ پر گھنٹوں خرچ کردیتے ہیں، اس وقت ان کو اپنی مصروفیات یاد نہیں رہتیں، آخر مصروفیت کا سارا نزلہ نماز ہی پر کیوں گرایا جاتا ہے؟ اور وقت میں کفایت شعاری صرف نماز ہی کے لئے کیوں روا رکھی جاتی ہے؟

کیا پہلے اخلاق کی دُرستی ہو پھر نماز پڑھنی چاہئے؟

س… آج کل لوگوں کا خیال ہے کہ پہلے اخلاق دُرست کئے جائیں، پھر نماز پڑھنی چاہئے۔

ج… یہ خیال دُرست نہیں، بلکہ خود اخلاق کی دُرستی کے لئے بھی نماز ضروری ہے، اور یہ شیطان کا چکر ہے کہ وہ عبادت سے روکنے کے لئے ایسی اُلٹی سیدھی باتیں سمجھاتا ہے، مثلاً: یہ کہہ دیا کہ جب تک اخلاق دُرست نہ ہوں، نماز کا کیا فائدہ؟ اور شیطان کو پورا اطمینان ہے کہ یہ شخص مرتے دَم تک اپنے اخلاق دُرست نہیں کرسکے گا، لہٰذا نماز سے ہمیشہ کے لئے محروم رہے گا، حالانکہ سیدھی بات یہ ہے کہ آدمی نماز کی بھی پابندی کرے اور ساتھ ساتھ اصلاحِ اخلاق کی کوشش کرے، نماز چھوڑ کر اخلاق کی اصلاح کس طرح ہوسکتی ہے؟

تعلیم کے لئے عصر کی نماز چھوڑنا دُرست نہیں

س… میں پانچوں وقت کی نماز پڑھتی ہوں، اب کالج میں داخلہ لینے والی ہوں، کالج کا ٹائم ایسا ہے کہ میں عصر کی نماز نہیں پڑھ سکتی، کیا میں ہمیشہ مغرب کی نماز کے ساتھ عصر کی نماز کے فرض پڑھ لیا کروں؟ کیا مجھے اتنا ہی ثواب ملے گا یا نہیں؟

ج… حدیث میں ہے کہ جس کی نمازِ عصر قضا ہوگئی اس کا گویا گھربار لٹ گیا اور گھر کے سارے لوگ ہلاک ہوگئے، اس لئے نماز قضا کرنا تو جائز نہیں، اب یا تو کالج ہی میں نماز ٹھیک وقت پر پڑھنے کا انتظام کیجئے، یا لعنت بھیجئے ایسے کالج اور ایسی تعلیم پر، جس سے نماز غارت ہوجائے۔

مطلب براری کے بعد نماز، روزہ چھوڑ دینا بہت غلط بات ہے

س… جناب بہت سے دوستوں میں یہ بات زیرِ بحث ہوتی ہے کہ ہمارے کچھ دوست جب کسی مصیبت میں گرفتار ہوتے ہیں تو فوراً اللہ کو یاد کرتے ہیں، اور جب ان کا مطلب نکل جاتا ہے تو نماز پھر چھوڑ دیتے ہیں۔

میں اور میرے بہت سے دوست کہتے ہیں کہ آدمی نماز، روزہ رکھے اور پڑھے، لیکن فرض سمجھ کر، یہ نہیں کہ جب کوئی مصیبت آئی یا کوئی کام اٹک گیا تو نمازیں شروع، اور جب کام نکل گیا تو پھر اللہ کو بھول گئے۔ میں اور میرے دوست بھی کچھ ایسے ہیں جو کہ نماز نہیں پڑھتے، لوگ ہم سے کہتے ہیں کہ تم نماز پڑھو تمہارا فلاں کام ہوجائے گا، یا مثلاً ایک دو دوستوں کا ویزا نہیں مل رہا ہے سعودی عرب کا اور دُوسرے لوگ ان کو کہتے ہیں کہ نماز پڑھو اور اللہ سے دُعا کرو، تمہارا ویزا آجائے گا، لیکن میں اور میرے دوست کہتے ہیں کہ صرف ویزے کے لئے نماز پڑھنا، یعنی لالچ کے تحت اللہ کے دربار میں حاضر ہونا اور جب کام نکل جائے تو پھر نمازیں چھوڑ دینا صحیح نہیں ہے۔

ج… دُنیوی غرض کے لئے نماز، روزہ کرنا اور کام نکل جانے کے بعد چھوڑ دینا بہت ہی غلط بات ہے، اور اس سے زیادہ غلط بات یہ ہے کہ آدمی اپنی حاجت اور ضرورت کے وقت بھی اللہ تعالیٰ کی طرف رُجوع نہ ہو۔ نماز، روزہ اور دیگر عبادات محض اللہ تعالیٰ کا حق سمجھ کر کرنی چاہئیں، خواہ تنگی ہو یا فراخی، ہر حال میں کرنی چاہئیں۔ صرف دُنیوی مفادات کو پیشِ نظر نہیں رکھنا چاہئے، بلکہ آخرت کی بھلائی اور اللہ تعالیٰ کی رضاجوئی مطمحِ نظر ہونی چاہئے۔ الغرض آپ کا اور آپ کے دوستوں کا یہ نظریہ تو صحیح ہے کہ صرف دُنیوی مشکل حل کرانے کے لئے نماز، روزہ کرنا، اور مشکل حل ہونے کے بعد چھوڑ دینا غلط ہے، لیکن یہ صحیح نہیں کہ مشکل وقت میں بھی اللہ تعالیٰ سے رُجوع نہ کیا جائے۔

کیا کوئی ایسا معیار ہے جس سے نماز مقبول ہونے کا علم ہوجائے؟

س… کیا کوئی ایسا معیار ہے جس سے عوام کو یہ معلوم ہوجائے کہ ہماری نماز مقبول ہے، اور ہمارا رَبّ ہم سے راضی ہے؟

ج… نماز کو پوری شرائط اور مطلوبہ خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کرنے کے بعد حق تعالیٰ کی رحمت سے اُمید کی جاتی ہے کہ وہ قبول فرمائیں گے۔

نماز قائم کرنا حکومتِ اسلامی کا پہلا فرض ہے

س… کیا اسلامی نظام کا نفاذ بغیر قیامِ نماز کے ناممکن نہیں؟

ج… نماز کے بغیر اسلامی نظام کا تصوّر نہیں کیا جاسکتا۔

س… کیا جو حکومت اپنے کو اسلامی کہتی ہے، اس کا پہلا فرض نماز کا حکم اور اس پر سزا کے قانون نافذ کرنا نہیں؟

ج… پہلا فرض یہی ہے۔

س… اگر حکومت ایسا نہیں کرتی تو کل قیامت میں ان تمام بے نمازیوں کے گناہوں کا بوجھ کس کے سر ہوگا؟

ج… بوجھ تو بے نمازیوں کے ذمہ ہوگا، تاہم نظامِ صلوٰة قائم نہ کرنے کا گناہ حکومت کو ملے گا، اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے معاف کردے تو اس کا کرم ہے۔

نماز کے وقت کاروبار میں مشغول رہنا حرام ہے

س… ایک آدمی دُکان کرتا ہے یا کوئی بھی کاروبار کرتا ہے، جب اذان ہوتی ہے تو نماز نہیں پڑھتا یا جماعت سے نہیں پڑھتا، تو اس کا نماز کے وقت کاروبار کرنا کیسا ہے؟ اور جو رقم اس نے نماز کے وقت کمائی حلال ہے یا کہ حرام؟

ج… کمائی تو حرام نہیں، مگر کاروبار میں اس طرح مشغول رہنا کہ نماز فوت ہوجائے یا جماعت کا اہتمام نہ کرنا حرام ہے۔

  • Tweet

What you can read next

اذان اور اقامت
سنت نمازوں کی ادائیگی
جماعت کی صف بندی
Shaheedeislam.com Fans Page

Recent Posts

  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-30 September 2021

    ...
  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 33-34 front Title small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 1-15 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 32 front Title Small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-31 August 2021

    ...
  • 2021 Shumara 31 front Title Small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 August 2021

    ...

ABOUT US

Lorem Ipsum is simply dummy text of the printing and typesetting industry. Lorem Ipsum has been the industry’s standard dummy text ever since the 1500s, when an unknown printer took a galley of type and scrambled it to make a type specimen book.

NEWSLETTER

Stay updated with our latest posts.

We never spam!

RECENT POSTS

  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-30 September 2021

    ...
  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 33-34 front Title small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 1-15 September 2021

    ...

GET IN TOUCH

T (212) 555 55 00
Email: [email protected]

Your Company LTD
Street nr 100, 4536534, Chicago, US

Open in Google Maps

  • GET SOCIAL

Copyright @ 2019 Shaheed-e-Islam | All Rights Reserved | Powered by Shaheed-e-Islam

TOP