SIGN IN YOUR ACCOUNT TO HAVE ACCESS TO DIFFERENT FEATURES

FORGOT YOUR PASSWORD?

FORGOT YOUR DETAILS?

AAH, WAIT, I REMEMBER NOW!

Shaheed e Islam

  • رابطہ
  • متفرقات
    • نماز
    • ادعیہ ماثورہ
    • اسلامک لنکس
    • اسماء الحسنی
    • بکھرے موتی
    • تصاویر کی دنیا
    • خصوصی پروگرامز
  • آپکے مسائل اور انکا حل
    • جلد اول
    • جلد دوم
    • جلد سوم
    • جلد چہارم
    • چلد پنجم
    • جلد ششم
    • جلد ہفتم
    • جلد ہشتم
    • جلد نهم
    • جلد دہم
  • حمد و نعت
    • خصوصی البم
    • مولانا عبد اللطیف الحصیری
    • مولانا انس یونس
    • حافظ ابو بکر
    • محمد کاشف فاروقی
    • حافظ کامران منیر برادران
    • عطاء الرحمن عزیز
    • متفرق
  • بیانات
    • مولانا منظور احمد نعمانی دامت برکاتہم
    • مولانا اللہ وسایا صاحب
    • مفتی سعید احمد جلالپوری
    • قاری حنیف ملتانی صاحب
    • مولانا طارق جمیل صاحب
    • مفتی ہارون مطیع اللہ صاحب
  • شہید اسلام
    • درس قرآن
    • اصلاحی مواعظ
    • تصانیف
    • تعارف
  • ختم نبوت
    • خصوصی بیانات
    • کتابیں
    • مضامین
    • خصوصی پروگرامز
    • ہفت روزہ ختم نبوت
  • الحدیث
    • درس حدیث
    • معارف نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
  • القرآن
    • درس قرآن
    • تلاوت قرآن
    • تفسیر قرآن مولانا منظور احمد نعمانی
  • سرورق
0
Shaheed-e-Islam
Sunday, 01 August 2010 / Published in جلد دوم

شرائطِ نماز

عام مجلس میں نہ جانے کے لائق کپڑوں میں نماز پڑھنا

س… یہاں سعودی عرب میں، میں نے عموماً دیکھا ہے کہ لوگ ننگے سر نماز پڑھتے ہیں، جبکہ سعودی لوگوں کی دیکھا دیکھی ہمارے پاکستانی حضرات بھی ننگے سر نماز پڑھتے ہیں، حتیٰ کہ ایک بنیان اور ایک پاجامہ یا دھوتی میں نماز پڑھتے ہیں، بنیان بھی بغیر بازو کے، اور بعض ایسا کرتے ہیں کہ صبح غسل کرکے ایک دھوتی باندھ لیتے ہیں اور ایک تولیہ جس سے وہ اپنا بدن صاف کرتے ہیں اپنے سر کے اُوپر اوڑھ کر نماز پڑھنے لگتے ہیں، جبکہ پہننے کے لئے کپڑے اور ٹوپی بھی موجود ہوتی ہے، مگر نہیں پہنتے۔ آپ قرآن و سنت کی روشنی میں یہ بتائیں کہ آیا اس طریقے سے نماز ادا ہوجاتی ہے یا نہیں؟

ج… نماز بارگاہِ خداوندی کی حاضری ہے، اس لئے نماز کے وقت اچھے کپڑے پہننے چاہئیں، ایسے کپڑوں میں نماز مکروہ ہے جسے پہن کر آدمی عام مجلس میں نہ جاسکے، ننگے سر نماز پڑھنا، اسی طرح کندھے اور بازو کھلے ہونے کی حالت میں نماز پڑھنا مکروہ ہے۔

میلے کچیلے لباس میں نماز مکروہ ہے

س… جو لوگ گیراج میں کام کرتے ہیں، وہ جب مساجد میں نماز ادا کرنے آتے ہیں تو انہیں میلے کچیلے اور تیل والے کپڑے پہن کر ہی نماز ادا کرتے نظر آتے ہیں، آپ فرمائیں کیا ان کپڑوں میں ان حضرات کی نماز ہوجاتی ہے؟

ج… ایسے کپڑوں میں نماز مکروہ ہے، نماز کے لئے الگ کپڑے ہونے چاہئیں، گیراج وغیرہ میں کام کرنے والوں کو نماز کے لئے الگ کپڑے رکھنے چاہئیں۔

جن کپڑوں پر مکھیاں بیٹھیں ان سے بھی نماز ہوجاتی ہے

س… ہم لوگ لیٹرین جاتے ہیں، وہاں مکھیاں بہت ہوتی ہیں، جو ہمارے کپڑے اور جسم پر بیٹھتی ہیں، وہ مکھیاں ناپاک ہوتی ہیں، اس سے ہمارے کپڑے بھی ناپاک ہوجاتے ہیں، ان کپڑوں سے ہم نماز ادا کرسکتے ہیں یا نہیں؟

ج… اس سے پرہیز ممکن نہیں، اس لئے شریعت نے ان کپڑوں میں نماز پڑھنے کی اجازت دی ہے، البتہ مستحب یہ ہے کہ آدمی بیت الخلاء میں جائے تو نماز کے کپڑوں کے علاوہ دُوسرے کپڑوں میں جائے، اگر دُوسرے کپڑے نہ ہوں تو نجاست سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کرے۔

ناف سے لے کر گھٹنوں تک کپڑوں میں نماز

س… میرے ایک چچا ہیں جنہوں نے مجھے آدھی آستین والی قمیص میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو انہوں نے کہا کہ آدھی آستین والی قمیص پہن کر نماز نہیں پڑھنی چاہئے، اس طرح نماز مکروہ ہوجاتی ہے، جبکہ میں نے ایک کتاب میں پڑھا ہے کہ مرد کو نماز پڑھتے وقت ناف سے لے کر گھٹنوں تک ڈھانپنا چاہئے۔

ج… آپ کے چچا نے جو مسئلہ بتایا ہے وہ صحیح ہے، اور جو مسئلہ آپ نے کتاب میں پڑھا ہے وہ بھی صحیح ہے، مگر اس کا مطلب آپ نہیں سمجھے، ناف سے گھٹنوں تک ڈھانپنا فرض ہے، اس کے بغیر نماز ہی نہیں ہوگی، اور کہنیاں یا سر کھلا ہو تو نماز مکروہ ہوگی۔

پنڈلی کھلی ہونے والے کی نماز

س… مرد کو پیر کہاں تک کھولنا جائز ہے؟ اگر پنڈلی کھلی ہو تو نماز جائز ہے یا نہیں؟ پنڈلی کھلی ہونے سے وضو تو نہیں ٹوٹتا؟

ج… پنڈلی کھلی رہنے سے نہ وضو جاتا ہے، نہ نماز ٹوٹتی ہے، بلکہ دونوں صحیح ہیں، کیونکہ مرد کے لئے ناف سے لے کر دونوں پاوٴں کے گھٹنوں تک ڈھانپنا ضروری ہے، اس کے علاوہ حصے کا ڈھانپنا فرض نہیں، البتہ مسنون ہے، اور آدھی پنڈلی کھلی رکھنا مسنون ہے۔

آدھی آستین والی قمیص یا بنیان پہن کر نماز پڑھنا

س… بعض دوست بغیر مجبوری کے صرف آدھی آستین والی قمیص یا بنیان میں نماز پڑھتے ہیں، اس سلسلے میں کیا حکم ہے؟

ج… بغیر عذر کے ایسا کرنا مکروہ ہے۔

کیا فقط نماز کے لئے شلوار ٹخنوں سے اُونچی کریں؟

س… مسئلہ یہ سنا جاتا ہے کہ نماز کے دوران شلوار ٹخنوں سے اُوپر ہونی چاہئے، اور عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ جن لوگوں کی شلوار زیادہ نیچے ہوتی ہے وہ اسے اُوپر چڑھالیتے ہیں، اور پھر نماز ادا کرتے ہیں، لیکن ہماری مسجد کے ایک امام صاحب ایسا کرنے سے منع کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ اگر آپ کی شلوار نیچے ہے تو پھر اسے اُوپر نہ چڑھائیں، ایسا کرنے سے نماز نہیں ہوتی، اور اب ہم بھی نماز ان کے بتائے ہوئے طریقے سے پڑھتے ہیں، یعنی شلوار ٹخنوں پر پڑی رہتی ہے، اور ہم نماز ادا کرتے ہیں، ہمارے اس طرح نماز پڑھنے سے بہت سے لوگ اعتراض کرتے ہیں، برائے کرم صحیح مسئلہ بتاکر رہنمائی کریں۔

ج… شلوار ٹخنوں سے نیچے رکھنا حرام ہے، اور حرام فعل کا ارتکاب نماز میں اور بھی بُرا ہے، اس لئے نماز سے پہلے شلوار اُوپر کرلینا ضروری ہے، اور مسلمانوں کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے پاجامہ ہمیشہ ٹخنوں سے اُوپر رکھنا چاہئے۔

ٹخنوں سے نیچے پاجامہ، تہبند وغیرہ لٹکانا گناہِ کبیرہ ہے

س… ٹخنوں کو کھلا رکھنا بلکہ شلوار، تہبند یا پاجامہ کو نصف پنڈلی تک رکھنے کے بارے میں کس حدیث سے حکم لگایا گیا ہے؟ پھر یہ کہ ایسی حالت صرف نماز کے دوران کرنا ضروری ہے یا عام اوقات میں بھی یہ لازم ہے؟ ہندوستان اور پاکستان میں تو جتنے بھی لباس رائج ہیں سب میں ٹخنے بند رہتے ہیں، ہاں! نماز شروع کرتے وقت اس پر بہت سختی سے عمل کیا جاتا ہے کہ کپڑے کو نیفے میں پھنساکر پاجامہ اُونچا کرلیتے ہیں، جبکہ یہاں خلیج، سعودیہ اور دُوسرے ممالک میں اس کا کوئی بھی لحاظ نہیں کیا جاتا۔

ج… ٹخنوں سے نیچے تہبند، پاجامہ لٹکانا، گناہِ کبیرہ ہے، احادیث میں اس پر بہت وعیدیں آئی ہیں، ایک حدیث میں ہے کہ اس کی نماز قبول نہیں ہوتی، نیز فرمایا کہ: ”موٴمن کا پاجامہ آدھی پنڈلی تک ہونا چاہئے، ٹخنوں تک ہو تو کوئی مضائقہ نہیں، لیکن جو ٹخنوں سے نیچے ہو وہ دوزخ میں ہے۔“ اور پاجامہ ٹخنوں سے نیچے رکھنے کی ممانعت صرف نماز کے ساتھ خاص نہیں، بلکہ کسی حال میں بھی پاجامے کا ٹخنوں سے نیچے رکھنا جائز نہیں، اور جو چیز نماز سے باہر ممنوع ہو وہ نماز کے اندر بدرجہٴ اَوْلیٰ ممنوع ہوگی، اس لئے اگر کسی کے پائینچے ٹخنوں سے نیچے ہوں اس کو نماز شروع کرنے سے پہلے ان کو اُوپر کرلینا ضروری ہے۔ خلیج والوں کا یا کسی اور ملک کے لوگوں کا عمل ہمارے لئے حجت نہیں، ایک مسلمان کو تو یہ دیکھنا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ کا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم کیا ہے؟

پینٹ کے پائینچے موڑ کر نماز پڑھنا

س… نماز کے دوران شلوار یا پینٹ ٹخنوں کے نیچے رکھنا مکروہِ تحریمی ہے، اور یہ سنا ہے کہ شلوار یا پینٹ کو فولڈ کرنا (یعنی اس کو موڑنا) مکروہِ تحریمی ہے، اور اگر کسی نے مکروہِ تحریمی کا ارتکاب کیا تو نماز دوبارہ پڑھنی پڑھے گی، اور آج کل تو یہ عام ہے کہ تقریباً ہر شخص نماز پڑھنے سے پہلے شلوار یا پینٹ کو موڑتا ہے اور میں بھی اسی طرح کرتا تھا، تو کیا جو نماز میں نے شلوار کو موڑ کر پڑھی ہیں، ان کو دوبارہ پڑھنا ہوگا؟

ج… شلوار ٹخنوں سے نیچے رکھنا تکبر کی علامت ہے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے نہایت سختی کے ساتھ اس سے منع فرمایا ہے، اس لئے اگر پاجامہ، شلوار ٹخنوں سے نیچے ہو تو نماز سے پہلے اسے اُوپر کرلینا چاہئے، اور پینٹ کے اُوپر اگر کرتا نہ ہو تو اس میں نماز مکروہ ہے، اور اگر اس کے پائینچے ٹخنوں سے نیچے ہوں تو مکروہ در مکروہ اور ”ظلمات بعضھا فوق بعض“ کا مصداق ہے۔

گھاس کی ٹوپی اور تہبند میں نماز پڑھنا

س… ہمارے امام صاحب نے مسجد میں ”گھاس کی ٹوپی“ جو عام طور پر مساجد میں ہوتی ہیں، ان سے نماز پڑھنے کو مکروہ قرار دیا ہے، اس کی دلیل یہ ہے کہ اس کو ہم کسی اور جگہ نہیں پہنتے، اس لئے مسجد میں بھی کیوں پہنیں؟ اور جب ان سے کہا گیا کہ تہبند پہن کر بھی تو کہیں نہیں جاتے، پھر نماز کیوں تہبند پہن کر پڑھاتے ہیں؟ اس کا وہ کوئی معقول جواب نہ دے سکے۔ آپ اس سلسلے میں صحیح بات بتائیں کہ آیا ”گھاس کی ٹوپی“ پہن کر نماز پڑھنا واقعی مکروہ ہے؟

ج… ایک لحاظ سے امام صاحب صحیح فرماتے ہیں، نماز میں لباس ایسا ہونا چاہئے جس کو شرفاء کی مجلس میں پہن کر جاسکے، مگر ہمارے ہاں رواج ننگے سر چلنے پھرنے اور محفلوں میں جانے کا ہے، یہ رواج مغربی معاشرت کا ہے جو شرعاً غلط ہے، اس لئے ننگے سر نماز پڑھنے کے بجائے مسجد والی ٹوپی بھی غنیمت ہے۔ تہبند میں نماز مکروہ نہیں، بلکہ سنت سے ثابت ہے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ لنگی استعمال فرماتے تھے اور لنگی پہن کر آدمی شرفاء کی مجلس میں بھی جاسکتا ہے۔

نماز میں چٹائی کی ٹوپی پہننا

س… عام طور پر مسجدوں میں جو چٹائی کی بنی ہوئی ٹوپیاں ہوتی ہیں جسے لوگ صرف نماز کے وقت اپنے سر پر رکھ لیتے ہیں جن میں بعض بہت ہی پھٹی ہوئی اور اکثر میلی کچیلی ہوتی ہیں، اور کسی کے سر پر چھوٹی تو کسی کے سر پر بڑی رہتی ہیں، جسے پہن کر آدمی کارٹون معلوم ہوتا ہے، اور جس کے پہننے سے زینت کا کوئی پہلو نمایاں نہیں ہوتا اور لوگ نماز کے بعد اپنے سر پر ایک منٹ کے لئے بھی رکھنا گوارا نہیں کرتے اور کوئی بھی اسے پہن کر بازار وغیرہ یا کسی بڑے آدمی کے پاس جاتے ہوئے شرم محسوس کرتا ہے، ایسی حقیر ٹوپی پہن کر نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟

ج… ایسا لباس پہن کر نماز پڑھنا مکروہ ہے جس کو آدمی عام مجمع میں نہ پہن سکے، اور چٹائی کی ٹوپیاں تو بعض اوقات واقعی آدمی کا حلیہ بگاڑ دیتی ہیں۔ دراصل ہمارے معاشرے میں ننگے سر پھرنے کا رواج سب خرابیوں کی جڑ ہے، مسلمان کو کسی حالت میں بھی ننگے سر نہیں پھرنا چاہئے، مگر انگریز کی ملعون تہذیب نے مردوں کو تو سربرہنہ کیا ہی تھا، عورتوں کو بھی ننگے سر کردیا، اور یہ عمل دراصل ”ننگِ انسانیت“ ہے، اللہ تعالیٰ ہمارے بھائیوں کو عقل و ایمان عطا فرمائے۔

جانوروں کے ڈیزائن والے کپڑوں میں نماز

س… کیا ایسے کپڑے پہن کر نماز پڑھنا جائز ہے جس پر کسی پرندے یا جانور کا ڈیزائن بنا ہو؟

ج… نماز مکروہ ہوگی، تصویر والے کپڑوں میں ہرگز نماز نہیں پڑھنی چاہئے۔

جانور کی کھال پہن کر نماز پڑھنا

س… ہمارے علاقے میں بھیڑ یا بکری کی کھال کو بہت سی بیماریوں کے لئے شفا کا ذریعہ بتایا جاتا ہے، یعنی جس وقت جانور سے نکالی جائے، اس وقت وہ کھال پہن لی جائے۔ کیا اس کھال میں ایک آدمی نماز پڑھ سکتا ہے؟ کیا اس کھال میں وہ شخص امامت کرسکتا ہے؟

ج… کھال اگر مذبوح جانور کی ہو یا اس کی دباغت کرلی جائے تو اس میں نماز جائز ہے۔

انڈرویئر کے ساتھ نماز

س… شلوار یا پاجامہ کے نیچے انڈرویئر یا جانگیہ پہن کر نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟

ج… اگر پاک ہو تو جائز ہے۔

جوتوں سمیت نماز پڑھنا

س… سعید بن یزید ازدی نے خبر دی کہا میں نے انس بن مالک سے پوچھا: کیا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جوتیاں پہن کر نماز پڑھتے تھے؟ انہوں نے کہا: ہاں! ابنِ بطال نے کہا کہ: جوتے پاک ہوں تو ان میں نماز پڑھنا جائز ہے۔ میں کہتا ہوں مستحب ہے، کیونکہ ابوداوٴد اور حاکم کی حدیث میں ہے کہ یہودیوں کے خلاف کرو، وہ جوتوں اور موزوں میں نماز نہیں پڑھتے اور حضرت عمر نماز میں جوتے اُتارنا مکروہ جانتے تھے، اس کے متعلق وضاحت فرمائیں۔

شوکانی نے کہا: صحیح اور قوی مذہب یہی ہے کہ جوتیاں پہن کر نماز پڑھنا مستحب ہے، اور جوتیوں میں اگر نجاست ہو تو زمین پر رگڑ دینے سے پاک ہوجاتی ہیں۔ خواہ کسی قسم کی نجاست ہو، خشک جرم دار ہو یا بے جرم۔ اس میں جرم دار سے کیا مراد ہے؟

ج… جوتوں میں نماز پڑھنا جائز ہے، بشرطیکہ وہ پاک ہوں، تاہم اس میں چند اُمور قابلِ لحاظ ہیں:

اوّل:… سجدے میں اُنگلیوں کا زمین سے لگنا ضروری ہے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں جس وضع کے جوتے (نعال، چپل) پہنے جاتے تھے وہ زمین پر اُنگلیوں کے لگنے سے مانع نہیں تھے۔ اگر کسی نے اسی وضع کے جوتے پہن رکھے ہوں تو ان کے اندر نماز پڑھنے میں کوئی اِشکال نہیں، لیکن اگر جوتے بند اور سخت ہوں جو اُنگلیوں کے زمین پر لگنے سے مانع ہوں تو ان کو پہن کر نماز پڑھنا محلِ اِشکال ہے۔

دوم:… آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں مسجد کا فرش پختہ نہیں تھا، بلکہ کچے فرش پر کنکریاں تھیں، اس لئے وہ حضرات جوتے سمیت اس فرش پر چلتے تھے اور اس کو عرف میں بے ادبی نہیں سمجھا جاتا، جیسا کہ اب بھی جو مسجد زیرِ تعمیر ہو اس کے کچے فرش پر جوتوں سمیت چلنے کا معمول ہے، برعکس اس کے آج کل مساجد کے فرش پختہ ہیں اور ان پر دری، قالین وغیرہ کا فرش رہتا ہے، اور ایسے فرش کو جوتوں سے روندنا عرفاً سوءِ ادب شمار کیا جاتا ہے، اسی کے ساتھ یہ اضافہ بھی کرلیا جائے کہ مدینہ طیبہ کی پاک گلیاں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں خشک اور پاک ہوتی تھیں، ان پر چلنے سے جوتے آلودہٴ نجاست نہیں ہوتے تھے، اس کے برعکس آج کی گلیوں اور بازاروں میں جوتوں کا پاک رہنا ازبس مشکل ہے، اس لئے آج کل مسجد میں ایسے جوتے پہن کر آنا، انہی جوتوں سے قالین اور فرش کو روندتے ہوئے گزرنا، اور پھر انہی آلودہ جوتوں میں نماز ادا کرنا یا اس کی اجازت دینا مشکل ہے۔

سوم:… جیسا کہ سوال میں ذکر کیا گیا ہے کہ جوتوں میں نماز پڑھنے کا حکم یہود کی مخالفت کے لئے دیا گیا تھا، گویا جوتوں میں نماز پڑھنا بذاتِ خود کوئی نیک کام نہیں، لیکن اپنے مقصد یعنی یہود کی مخالفت کی وجہ سے اس کو مستحب قرار دیا گیا۔ آج یہود کا جوتے اُتارنا یا نہ اُتارنا تو کسی کو معلوم بھی نہیں، لیکن نصرانیوں کا بوٹوں سمیت عبادت گاہوں کو روندنا سب کو معلوم ہے، پس جس طرح مخالفتِ یہود کی بنا پر یہ فعل مستحب تھا، آج انگریزوں کی موافقت و تقلید کی بنا پر یہ فعل مکروہ ہونا چاہئے۔

چہارم:… علامہ شوکانی نے جوتوں میں نماز پڑھنے کو مستحب کہا ہے، حدیث شریف کے پیشِ نظر ہمارے نزدیک بھی مستحب ہے، بشرطیکہ مذکورہ بالا اُمور کو ملحوظ رکھا جائے، ورنہ یہی فعل مکروہ ہوگا، چنانچہ بعض اکابر (صحابہ و تابعین و ائمہ دین) نے ان شرائط کے بغیر مکروہ قرار دیا ہے، ان اقوال کی تفصیل شیخ کوثری کے مقالات (صفحہ:۱۷۰ وما بعد پر) دیکھ لی جائے۔

پنجم:… جوتوں کو اگر نجاست لگ جائے وہ جسم والی ہو اور خشک ہوجائے تو رگڑنے سے پاک ہوجائیں گے، لیکن اگر نجاست جسم دار نہ ہو جیسے شراب اور پیشاب یا جسم والی تو ہو مگر خشک نہ ہو بلکہ تر ہو، صرف رگڑنے سے جوتے پاک نہیں ہوں گے، کیونکہ اس صورت میں رگڑنے سے نجاست زائل نہیں ہوتی، اس لئے علامہ شوکانی کا یہ کہنا کہ رگڑنے سے ہر نجاست پاک ہوجاتی ہے، عقل و نقل دونوں کے خلاف ہے۔

ناپاک کپڑوں سے نماز پڑھنا

س… ایک دن عصر کے وقت میں گھر میں بیٹھا ہوا تھا کہ اتنے میں ہمارے محلے کی مسجد کی تبلیغی جماعت نے آکر دستک دی، میں باہر آیا تو جماعت کے ایک رُکن نے مجھ سے کہا کہ آپ ہمارے ساتھ مسجد میں چلیں، وہاں اللہ و رسول کی باتیں ہو رہی ہیں، ان کو سنیں گے، مجھ سے انکار نہ ہوسکا، اور میں ان کے ساتھ چل دیا، لیکن چند قدم بعد ہی مجھے خیال آیا کہ میرے کپڑے ناپاک ہیں، بہت کوشش کی کہ مسجد میں جانے سے پہلے مولانا صاحب سے کہہ دوں، لیکن ہمت جواب دے گئی، اور میں اللہ کا نام لے کر مسجد میں داخل ہوگیا، جاکر وضو کیا اور عصر کے چار فرض ادا کئے، اور پھر سب لوگوں کے ساتھ مولانا صاحب کی باتیں سننے لگا، کچھ دیر بعد مغرب کا وقت ہوگیا تو نماز ادا کی اور پھر نماز کے بعد دُوسرے مولانا کا وعظ سنا اور پھر نماز کے تقریباً آدھے گھنٹے بعد میں سب کے ساتھ دُعا مانگ کر گھر واپس آگیا۔ برائے مہربانی یہ فرمائیں کہ ایسے وقت پر کیا کرنا چاہئے؟ اور میں نے جو یہ وقت وہاں گزارا ہے، کیا میں نے اچھا کیا؟ اور اگر میں نے ایسی حالت میں وہاں جاکر غلطی کی ہے تو اس کی تلافی کس طرح ممکن ہے؟

ج… ناپاک کپڑوں میں نماز نہیں ہوئی، آپ کو پاک کپڑے پہن کر مسجد میں جانا چاہئے تھا، اور کپڑے تبدیل کرنے کی اجازت لینے میں کوئی دُشواری نہیں تھی، بہرحال اب ان نمازوں کو لوٹالیجئے اور اللہ تعالیٰ سے اس غلطی پر اِستغفار بھی کیجئے۔

بالکل مجبوری میں ناپاک کپڑوں میں نماز پڑھنے کی اجازت

س… انسان ایسی جگہ پر موجود ہے کہ جہاں پانی بالکل نہیں ملتا، نماز وغیرہ تیمم سے پڑھی جاتی ہے، تو اس جگہ انسان کو احتلام ہوجاتا ہے، اس کے پاس پہنے ہوئے کپڑے کے علاوہ اور کپڑے نہیں ہیں، تیمم سے انسان تو پاک ہوجاتا ہے اب اس جگہ پر جہاں کپڑا دھونے کے لئے پانی نہیں ملتا، کیا کیا جائے؟

ج… چند مسئلے سمجھ لیجئے!

اوّل:… مرد کا ستر ناف سے لے کر گھٹنوں تک ہے، جس کا چھپانا مرد کے لئے نماز میں فرض ہے، پس اگر لنگی یا پاجامہ ناپاک ہوگیا، مگر کرتہ، قمیص یا کوئی اور کپڑا موجود ہے جس سے اتنا ستر چھپایا جاسکتا ہے جو اُوپر لکھا گیا ہے تو لنگی پاجامہ اُتار کر اس پاک کپڑے سے ستر چھپائے اور اس سے نماز پڑھے، ایسی صورت میں ناپاک لنگی اور پاجامہ میں نماز جائز نہیں۔

دوم:… اور اگر بقدر فرض ستر چھپانے کے لئے بھی کوئی پاک کپڑا نہیں، اور ناپاک کپڑے کو پاک کرنے کی بھی کوئی صورت نہیں، تو اس کی تین صورتیں ہیں:

۱:… وہ کپڑا ایک چوتھائی یا اس سے زیادہ پاک ہے، اس صورت میں اس ناپاک کپڑے میں ہی نماز پڑھنا ضروری ہے، برہنہ پڑھنے کی اجازت نہیں۔

۲:… وہ کپڑا پورے کا پورا ناپاک ہے اس صورت میں برہنہ نماز پڑھے، لیکن بیٹھ کر پڑھے اور رُکوع و سجدہ کے بجائے اشارہ کرے۔

۳:… وہ کپڑا چوتھائی سے کم پاک ہے تو اس صورت میں اختیار ہے، چاہے کپڑا پہن کر نماز پڑھے یا کپڑا اُتار کر بیٹھ کر اشارے سے نماز پڑھے۔

کپڑے ناپاک ہوں تو نیت صاف ہونے کے باوجود نماز دُرست نہیں

س… میرے کپڑے ناپاک تھے، اور میری نیت صاف تھی، تو میں نے نماز ادا کی، تو میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ میری نماز ہوگئی یا نہیں؟

ج… نماز کے لئے صرف نیت کا صاف ہونا کافی نہیں، کپڑے پاک ہونا بھی ضروری ہے، اس لئے آپ کی نماز نہیں ہوئی۔ اس کی مثال ایسی ہے کہ کوئی شخص کسی اعلیٰ افسر کے دربار میں کپڑوں کو گندگی لگاکر لے جائے اور یہ کہے کہ میرے کپڑوں کو تو خیر گندگی لگی ہوئی ہے اور ان سے بدبو آتی ہے اور تعفن بھی اُٹھتا ہے، مگر میری نیت بالکل صاف ہے اور میں بڑی صاف نیتی سے یہ کپڑے پہن کر آپ کے دربار میں حاضر ہوا ہوں، تو ظاہر ہے کہ اس شخص کو یا تو پاگل قرار دیا جائے گا، یا بے ادب اور گستاخ۔ اس مثال سے آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ جب شریعتِ مطہرہ نے بارگاہِ الٰہی کی حاضری (نماز) کے لئے بدن کا، کپڑوں کا اور جگہ کا پاک ہونا شرط ٹھہرایا ہے تو اگر کوئی شخص شریعت کے اس حکم کی خلاف ورزی کرکے اپنی نیت کے صاف ہونے کا حوالہ دے تو اس کو بھی یا تو دیوانہ کہا جائے گا یا گستاخ۔ الغرض! ناپاک کپڑوں میں آپ نے جو نماز پڑھی وہ نہیں ہوئی، اس کو دوبارہ پڑھنا ضروری ہے۔

ناپاک کپڑوں میں وضو کرکے پاک کپڑوں میں نماز پڑھنا

س… اگر کوئی شخص ناپاک کپڑوں میں وضو کرے اور پھر پاک کپڑے پہن کر نماز پڑھ لے تو کیا یہ وضو اور نماز دُرست ہوئی؟

ج… دُرست ہے، بشرطیکہ کپڑوں کی نجاست بدن کو نہ لگے، مثلاً: ناپاک کپڑا خشک ہو۔

ناپاک کپڑوں میں بھول کر نماز پڑھ لینا

س… بدن یا کپڑے پر ناپاکی لگ گئی، نماز کے وقت بھول کر نماز پڑھ لی تو کیا وہ نماز پھر لوٹانی پڑے گی؟

ج… اگر ناپاکی کا وزن ساڑھے تین ماشے تھا یا اگر نجاست سیال تھی تو اس کا پھیلاوٴ ایک روپے کے برابر تھا، تو نماز ہوگئی لوٹانے کی ضرورت نہیں، اگر اس سے زیادہ تھا تو نماز لوٹانا ہوگی۔

بھنگی کے دھوئے ہوئے کپڑوں میں نماز

س… اگر بھنگی، بھنگن کپڑے دھوکر لائے تو ان میں نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟

ج… بھنگی یا بھنگن کے دھونے سے تو کپڑے ناپاک نہیں ہوتے، اس لئے ان میں نماز دُرست ہے۔

چوری کے کپڑے پہن کر نماز ادا کرنا

س… جناب مفتی صاحب! اگر ایک شخص کوئی کپڑا چوری کرتا ہے اور پھر اس کپڑے کو کسی دُوسرے کے کپڑے سے تبدیل کرالیتا ہے، اگر وہ قمیص کے بدلے قمیص کسی دُوسرے شخص سے لیتا ہے، تو کیا اس تبدیل شدہ کپڑے کو پہن کر نماز ادا ہوجائے گی؟

ج… جس طرح چوری کی چیز بیچنے سے اس کے پیسے حلال نہیں ہوجاتے، اسی طرح کپڑے سے کپڑا تبدیل کرلیا جائے تو وہ بھی حلال نہیں ہوگا، اور چوری کے کپڑے میں نماز مکروہ ہے۔

وضو نہ ہونے کے باوجود نماز پڑھتا رہا تو کیا کفارہ ہوگا؟

س… میں نے شہر کی ایک چھوٹی سی مسجد میں امام کے پیچھے نماز پڑھی، میں اگلی صف میں تھا، قیام کی حالت میں جب امام صاحب ”ولا الضالین“ تک پہنچے تو مجھے یاد آیا کہ میرا وضو نہیں ہے، اور مجھے اس بات کا بھی علم ہے کہ بغیر وضو کے سجدہ کرنا سخت گناہ ہے، اور مسجد چھوٹی سی ہے، اس کی صفیں بازار کی سڑک تک پہنچ جاتی ہیں، اور میرے لئے وہاں سے نکلنا بہت دُشوار تھا، کیونکہ میں اگلی صف میں تھا، میں نے بغیر وضو کے امام کے پیچھے نماز پڑھ لی ہے اور سلام پھیرنے کے بعد دوبارہ وضو کرکے نماز ادا کی۔ مسئلہ دریافت طلب یہ ہے کہ بغیر وضو کے نماز پڑھنا کتنا گناہ ہے؟ اور آئندہ کے لئے کیا کرنا چاہئے؟ میں اس گناہ کا کیا کفارہ ادا کروں؟

ج… وضو، نماز کے لئے شرط ہے، بغیر وضو کے نماز پڑھنا سخت گناہ ہے، آپ نے نماز دُہرالی اس لئے آپ کی نماز تو ہوگئی، بغیر وضو کے نماز پڑھنا سخت گناہ ہے، اگر مسجد سے نکلنے کا موقع نہ ہو تو سلام پھیر کر اسی جگہ بیٹھ جانا چاہئے، اور آپ نے جو بغیر وضو کے نماز پڑھی اس کا کفارہ توبہ و اِستغفار ہے۔

اگر ناپاک آدمی نے نماز پڑھ لی تو․․․

س… اگر خواب میں شب کو کپڑے ناپاک ہوجائیں اور کسی شخص کو صبح اس کی خبر نہ ہو اور وہ نماز بھی پڑھ لے اور ساتھ ہی قرآن شریف بھی پڑھ لے، تو بتائیں کہ کیا اس نماز اور تلاوت کا کوئی کفارہ ادا کرنا پڑے گا؟

ج… اس کی نماز اور تلاوت کالعدم ہے، دوبارہ پڑھے، یہی کفارہ ہے کہ اس غلطی پر اِستغفار کرے۔

ناپاکی کی حالت میں پہنے ہوئے کپڑوں سے نماز کا حکم

س… ناپاکی کی حالت میں ہم پاک کپڑے پہنیں اور پاک ہونے کے بعد وہی کپڑے (بغیر دھوئے) پہن کر نماز پڑھی جاسکتی ہے یا نہیں؟

ج… اگر ان پر کوئی نجاست نہیں، تو ان میں نماز جائز ہے۔

پیشاب پاخانے کے تقاضے کے ساتھ نماز پڑھنا

س… اگر کوئی شخص اکیلا نماز پڑھ رہا ہو، نماز کے دوران اسے پیشاب کی ضرورت محسوس ہو یا پیٹ میں شدید درد ہو، جس کی وجہ سے لیٹرین جانے کی ضرورت محسوس ہو، کیا ایسی صورت میں نماز ختم کرکے رفعِ حاجت سے فارغ ہو، یعنی نماز چھوڑ کر جاسکتا ہے؟ پوچھنے کا مقصد یہ ہے کہ برداشت کرکے نماز پوری کرلی جائے تو نماز ہوجائے گی؟

ج… اگر پیشاب پاخانے کا تقاضا شدّت سے ہو تو نماز چھوڑ دینی چاہئے، ایسی حالت میں نماز مکروہِ تحریمی ہے اور اس کا لوٹانا ضروری ہے۔

بڑھے ہوئے ناخنوں کے ساتھ نماز

س… اگر صرف ناخن بڑھائے جائیں اور نماز پڑھ لی جائے تو اس سے نماز میں کوئی خرابی ہوگی یا نہیں؟

ج… ناخن بڑھانا مکروہ اور خلافِ فطرت ہے، نماز کا حکم یہ ہے کہ اگر ناخنوں کے اندر کوئی ایسی چیز جم جائے جس کی وجہ سے پانی اندر نہ پہنچ سکے تو نہ وضو ہوگا اور نہ نماز ہوگی، اور اگر ناخن اندر سے بالکل صاف ہوں تو نماز صحیح ہے، ناخن بڑھانے کا رواج مسلمانوں میں نہ جانے کس کی تقلید سے آیا ہے، مگر یہ رواج ہے بہت ہی قابلِ نفرت!

کپڑے کی نجاست دھوئیں لیکن غیرضروری وہم نہ کریں

س… میرے چھ بچے ہیں، بڑی بچی آٹھ برس کی ہے، میں نماز پڑھتی ہوں، لیکن کپڑے میرے صاف و پاک نہیں رہ سکتے، جب کوئی پانی کا چھینٹا پڑجائے تو میں لباس بدل لیتی ہوں، لیکن پھر بھی دِل میں شک رہتا ہے، لوگ کہتے ہیں کہ عورت کی نماز ہوجاتی ہے، چاہے لباس کا کوئی کونا بھی پاک ہو۔

ج… کپڑوں کا پاک ہونا نماز کی شرط ہے، ناپاک کپڑوں میں نماز نہیں ہوتی، لیکن اس میں وہم کی حد تک مبالغہ کرنا غلط ہے، اگر یقینی طور پر نجاست لگ جائے تو اسے دھو ڈالئے، اس سے زیادہ وہم ہے۔ اور یہ خیال غلط ہے کہ: ”عورت کی نماز ہوجاتی ہے، چاہے لباس کا کوئی کونا بھی پاک ہو“ لباس کا پاک ہونا جس طرح مرد کے لئے نماز کی شرط ہے، اسی طرح عورت کے لئے بھی شرط ہے۔

اندھیرے میں نماز پڑھنا

س… میں آپ سے یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ اندھیرے میں نماز ہوجاتی ہے کہ نہیں؟ میری سہیلی کہتی ہے کہ اندھیرے میں نماز ہوجاتی ہے، کیا یہ دُرست ہے؟

ج… اگر اندھیرے کی وجہ سے قبلہ رُخ غلط نہ ہو تو کوئی حرج نہیں، نماز ہوجائے گی۔

نمازی کے سامنے جوتے ہوں تو نماز کا کیا حکم ہے؟

س… مسجد میں لوگ اکثر اپنے جوتے صفوں کے آگے رکھتے ہیں، اور عموماً جب لوگ سجدہ کرتے ہیں تو آگے جوتے پڑے ہوتے ہیں، ایسی صورت میں نماز ہوتی ہے یا نہیں؟

ج… نماز ہوجاتی ہے، جوتوں پر اگر نجاست لگی ہو تو ان کو صاف کرکے مسجد میں لانا چاہئے۔

گھریلو سامان سامنے ہوتے ہوئے نماز پڑھنا

س… ہمارے گھر میں تین کمرے ہیں، تینوں میں سامان ہے، ہم سب گھر والے نماز پڑھتے ہیں تو ہمارے سامنے سامان ہوتا ہے، مثلاً: شوکیس، ٹی وی وغیرہ، لیکن کچھ لوگ کہتے ہیں کہ نماز پڑھتے وقت سامنے کوئی چیز نہیں ہونی چاہئے، صرف دیوار ہو۔ لیکن ہم مجبور ہیں، گھر چھوٹا ہے، میں نے جب سے یہ سنا ہے بڑی پریشان ہوں۔

ج… سامنے سامان ہو تو نماز میں کوئی حرج نہیں، لوگ بالکل غلط کہتے ہیں، البتہ ٹی وی کا گھر میں رکھنا گناہ ہے۔

نماز کے سامنے جلتی آگ ہونا

س… جلتی آگ سامنے ہو تو اس کی طرف نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟

ج… مکروہ ہے۔

لہو و لعب کی جگہ نماز

س… جس کمرے میں ٹی وی، ریڈیو، ٹیپ ریکارڈ یا اس قسم کی موسیقی کی محفلیں ہو رہی ہوں یا نہ ہو رہی ہوں، اور وہ جگہ ان کاموں کے لئے مخصوص ہو تو کیا اس جگہ یعنی کمرے میں نماز پڑھنا، تلاوتِ قرآنِ پاک کرنا جائز ہے یا نہیں؟

ج… جو جگہ لہو و لعب کے لئے مخصوص ہو، وہاں نماز مکروہ ہے، عین لہو و لعب کے وقت مکروہِ تحریمی، ورنہ تنزیہی ہے۔

مورتیوں کے سامنے نماز

س… پلاسٹک کے کھلونے، ہاتھی، شیر وغیرہ جانوروں کی مورتیوں کی شکل میں ہوتے ہیں، ان کو سامنے رکھ کر ہم نماز پڑھ سکتے ہیں؟

ج… یہ بت پرستی کے مشابہ ہے، اس لئے جائز نہیں، اور ان مورتیوں کی خرید اور فروخت بھی ناجائز ہے۔

تصاویر والے مال کی دُکان میں نماز ادا کرنا

س… میں ایک میڈیکل اسٹور پر کام کرتا ہوں، خدا کے فضل سے فرض نماز مسجد میں ادا کرنے کے بعد سنتیں اور نوافل دُکان میں ادا کرتا ہوں، چند بزرگ حضرات کہتے ہیں کہ دُکان میں تمہاری نماز نہیں ہوتی، کیونکہ دُکان میں دُودھ کے ڈبوں پر اور دوائیوں کی پیکنگ پر جانوروں اور حیوانات اور دیگر قسم کی تصاویر بنی ہوتی ہیں، مجھ جیسے کتنے ہی بھائی دُکانوں میں نماز ادا کرتے ہیں اس سلسلے میں وضاحت فرمائیے گا۔

ج… نماز تو ہوجائے گی، لیکن تصویریں سامنے ہوں تو نماز مکروہ ہے، اگر ان ڈبوں کو اس طرح رکھا جائے کہ تصویریں پچھلے رُخ ہوجائیں تو کراہت جاتی رہے گی۔

ٹی وی والے کمرے میں نماز یا تہجد پڑھنا

س… کیا جس کمرے میں ٹیلی ویژن رکھا ہو اور شام کے بعد ٹیلی ویژن بند کردیا جائے تو رات کو نماز یا نمازِ تہجد پڑھنا جائزہے؟ یعنی جس کمرے میں ٹیلی ویژن پڑا ہوا ہو۔

ج… گھر میں ٹی وی رکھنا ہی جائز نہیں ہے، جہاں تک مسئلہ کا تعلق ہے جس وقت آپ نماز پڑھ رہے ہیں اس وقت ٹیلی ویژن بند ہے تو اس کمرے میں آپ کی نماز بلاکراہت صحیح ہے، اور اگر ٹیلی ویژن چل رہا ہے تو ایسی جگہ پر نماز پڑھنا مکروہ ہے، اور جو جگہ لہو و لعب کے لئے مخصوص ہو، اس میں بھی نماز مکروہ ہے۔

غیرمسلم کے گھر میں فرش پر نماز پڑھنا

س… کسی غیرمسلم کے گھر فرش پر نماز کا ٹائم ہوجانے کی صورت میں نماز ادا کرسکتے ہیں؟ جبکہ دُور دُور تک کوئی مسجد نہ ہو، اور نماز قضا ہوجانے کا ڈر بھی ہو۔

ج… زمین خشک ہونے کے بعد نماز کے لئے پاک ہوجاتی ہے، اور جگہ پاک ہو تو وہاں نماز پڑھ سکتے ہیں، اس لئے غیرمسلم کے گھر کے خالی فرش پر نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں، اور اگر پاک کپڑا بچھالیا جائے تو اور بھی اچھا ہے۔

غصب شدہ زمین پر مسجد میں نماز پڑھنا

س… کسی کی زمین پر قیمت ادا کئے بغیر مسجد بنادی گئی ہو، تو جائز ہے؟

ج… یہ غصب ہے اور غصب کردہ جگہ میں مسجد بنانا دُرست نہیں، اس لئے غصب کی ہوئی جگہ میں جو مسجد بنائی گئی ہے، جب تک زمین کا مالک اس کو مسجد کے لئے وقف نہ کرے، اس پر مسجد کے اَحکام جاری نہیں ہوں گے، اور وہاں نماز پڑھنا گناہ ہے، گو نماز ہوجائے گی۔

مکان خالی نہ کرنے والے کرایہ دار کی نماز

س… ہم تقریباً پندرہ سال سے ایک مکان میں کرایہ دار کی حیثیت سے رہتے ہیں، تقریباً دس سال تک ہم کرایہ مالک مکان کو خودبخود ہاتھ سے ادا کرتے تھے، لیکن بعد میں مالکِ مکان نے کہا کہ میرا مکان خالی کردو۔ ہم نے مکان خالی کرنے سے انکار کردیا، حتیٰ کہ مالک نے کورٹ میں ہم پر مکان خالی کرنے کا کیس کردیا، کیس چلتے تقریباً چھ سال ہوگئے ہیں، کرایہ ہم کورٹ میں جمع کراتے ہیں۔ جنابِ والا! اب آپ سے پوچھنا ضروری ہے کہ بعض لوگوں نے ہمیں کہا کہ جو تم لوگ گھر پر نماز پڑھتے ہو تو تمہاری نماز بغیر اجازت جائز نہیں، نماز پڑھنے کے لئے نماز کی اجازت لینا مالکِ مکان سے ضروری ہے۔ دُوسرا مالکِ مکان کا ہم لوگوں سے بولنا چالنا بھی بند ہے، برائے مہربانی آپ بتائیں کہ ہماری نماز جائز ہے یا نہیں؟ اور ہم نے پہلے جتنی نمازیں گھر پر ادا کی ہیں سب کی سب نمازیں ضائع ہوگئیں؟

ج… شرعاً کرایہ دار کے ذمہ مالک کے مطالبے پر مکان خالی کردینا لازم ہے، اور خالی نہ کرنے کی صورت میں وہ غاصب ہے، اور غصب کی زمین میں نماز قبول نہیں ہوتی، آپ کی نمازیں فقہی فتویٰ سے تو صحیح ہیں، لیکن غصب کے مکان میں رہنے کی وجہ سے آپ گناہگار ہیں، مالکِ مکان کو راضی کرنا یا اس کا مکان خالی کردینا واجب ہے۔

قبرستان کے اندر بنی ہوئی مسجد میں نماز جائز ہے

س… حدیثِ نبوی ہے کہ قبر کے اندر اور قبر کے اُوپر نماز نہیں ہوتی، یہ حدیث میں نے بخاری شریف میں دیکھی، اس کی روشنی میں برائے کرم یہ بتائیں کہ ان مساجد میں جن کے نیچے قبریں ہیں مگر ستونوں کے ذریعہ چند فٹ کی اُونچائی پر فرش بناکر مساجد تعمیر ہوئی ہیں، نماز جائز ہے؟ ان مساجد میں نمازیوں کی تعداد بھی کثیر ہوتی ہے۔

ج… قبرستان میں نماز مکروہ ہے، لیکن اگر وہاں مسجد ہو کہ اس میں نماز پڑھنے والے کے سامنے قبریں نہ ہوں تو نماز بلاکراہت جائز ہے، اس لئے ایسی مساجد، جن کا سوال میں ذکر کیا گیا ہے، ان میں نماز بغیر کراہت کے جائز ہے، اور حدیث شریف کی ممانعت اس کو شامل نہیں۔

  • Tweet

What you can read next

نمازی کے سامنے سے گزرنا
سنت نمازوں کی ادائیگی
جماعت کی صف بندی
Shaheedeislam.com Fans Page

Recent Posts

  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-30 September 2021

    ...
  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 33-34 front Title small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 1-15 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 32 front Title Small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-31 August 2021

    ...
  • 2021 Shumara 31 front Title Small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 August 2021

    ...

ABOUT US

Lorem Ipsum is simply dummy text of the printing and typesetting industry. Lorem Ipsum has been the industry’s standard dummy text ever since the 1500s, when an unknown printer took a galley of type and scrambled it to make a type specimen book.

NEWSLETTER

Stay updated with our latest posts.

We never spam!

RECENT POSTS

  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-30 September 2021

    ...
  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 33-34 front Title small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 1-15 September 2021

    ...

GET IN TOUCH

T (212) 555 55 00
Email: [email protected]

Your Company LTD
Street nr 100, 4536534, Chicago, US

Open in Google Maps

  • GET SOCIAL

Copyright @ 2019 Shaheed-e-Islam | All Rights Reserved | Powered by Shaheed-e-Islam

TOP