SIGN IN YOUR ACCOUNT TO HAVE ACCESS TO DIFFERENT FEATURES

FORGOT YOUR PASSWORD?

FORGOT YOUR DETAILS?

AAH, WAIT, I REMEMBER NOW!

Shaheed e Islam

  • رابطہ
  • متفرقات
    • نماز
    • ادعیہ ماثورہ
    • اسلامک لنکس
    • اسماء الحسنی
    • بکھرے موتی
    • تصاویر کی دنیا
    • خصوصی پروگرامز
  • آپکے مسائل اور انکا حل
    • جلد اول
    • جلد دوم
    • جلد سوم
    • جلد چہارم
    • چلد پنجم
    • جلد ششم
    • جلد ہفتم
    • جلد ہشتم
    • جلد نهم
    • جلد دہم
  • حمد و نعت
    • خصوصی البم
    • مولانا عبد اللطیف الحصیری
    • مولانا انس یونس
    • حافظ ابو بکر
    • محمد کاشف فاروقی
    • حافظ کامران منیر برادران
    • عطاء الرحمن عزیز
    • متفرق
  • بیانات
    • مولانا منظور احمد نعمانی دامت برکاتہم
    • مولانا اللہ وسایا صاحب
    • مفتی سعید احمد جلالپوری
    • قاری حنیف ملتانی صاحب
    • مولانا طارق جمیل صاحب
    • مفتی ہارون مطیع اللہ صاحب
  • شہید اسلام
    • درس قرآن
    • اصلاحی مواعظ
    • تصانیف
    • تعارف
  • ختم نبوت
    • خصوصی بیانات
    • کتابیں
    • مضامین
    • خصوصی پروگرامز
    • ہفت روزہ ختم نبوت
  • الحدیث
    • درس حدیث
    • معارف نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
  • القرآن
    • درس قرآن
    • تلاوت قرآن
    • تفسیر قرآن مولانا منظور احمد نعمانی
  • سرورق
0
Shaheed-e-Islam
Thursday, 09 September 2010 / Published in بکھرے موتی

ذریعہ معاشِ نبوی ﷺ کا ایمان افروز واقعہ

ذریعہ معاشِ نبوی ﷺ کا ایمان افروز واقعہ

 ابوداؤد میں یہ واقعہ پیش کیا گیا ہے کہ حضرت بلال سے کسی نے پوچھا کہ آنحضرت ﷺ کا ذریعہ معاش کیا تھا۔ ارشاد فرمایا کہ میں حضور ﷺ کا وزیر خزانہ تھا۔ جب بھی کوئی مہمان آتے۔ ایک یا زیادہ ․․․․․․․․ انکو کپڑے کی ضرورت ہوتی‘ انکو روٹی کی ضرورت ہوتی‘ انکو کسی اور چیز کی ضرورت ہوتی‘ آنحضرت ﷺ مجھے ارشاد فرماتے تھے اور میں کسی سے قرض لے لیتا اور اس ضرورت مند کی ضرورت پوری کردیتا۔ ایک دن ایک یہودی مجھے ملا۔ وہ کہنے لگا کہ تمہیں ہر مہینے قرض لینا پڑتا ہے‘ تم مجھ سے قرض لے لیا کرو۔ (یہودی اور تنا فیاض․․․․․․․․ ماشاء اللہ!) مجھ سے قرض لے لیا کرو اور پرواہ نہ کرو۔ میں نے کہا بہت بہت شکریہ۔ چنانچہ آنحضرت ﷺ ارشاد فرماتے تو میں اسکے پاس پہنچ جاتا قرض کیلئے۔ ابھی مہینہ ختم ہونے میں کوئی تین چار دن باقی تھے میں وضو کر کے اذان کیلئے تیاری کر رہا تھا کہ اتنے میں وہ یہودی آیا اور اسکے ساتھ کچھ اور آدمی بھی تھے‘ مجھے کہنے لگا اُو حبشی غلام! مہینہ ختم ہونے میں کتنے دن باقی ہیں‘ میں نے کہا یہی کوئی دو چار دن باقی ہیں۔ کہنے لگا اگر مہینہ ختم ہونے پر میرا قرض ادا نہ کیا تو تجھ کو بیچ دونگا اور اس طرح اونٹ جاکر چرائے گا جس طرح پہلے چرایا کرتا تھا۔ یہ کہہ کر وہ چلا گیا۔

 مجھے وہ صدمہ ہوا جو ہونا چاہیے تھا۔ عشاء کی نماز کے بعد میں حاضر خدمت ہوا اَور میں نے کہا یا رسول اللہ ﷺ! وہ یہودی جس سے میں قرض لیا کرتا تھا اس نے مجھے ایسا کہا ہے۔ وہ یہودی ہے‘ اسکو تو کوئی ادب نہیں لحاظ نہیں۔ اگر حضور ﷺ اجازت فرمائیں تو میں اتنی دیر کیلئے باہر چلا جاؤں‘ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ آپ کیلئے کوئی انتظام فرما دیں۔ آنحضرت ﷺ نے فرمایا بہت اچھا! (آنحضرت ﷺ کی اس “بہت اچھا” پر مجھے ہمیشہ تعجب ہوتا ہے۔ کبھی آنحضرت ﷺ نے کسی کو نہیں ٹوکا۔ ایسی عجیب ہستی تھی) فرمیا کہ میں نے اپنی تلوار‘ اپنی ڈھال اور اپنے جوتے سرہانے رکھ لیے اور صبح صادق کے انتظار میں بیٹھ گیا کہ ذرا روشنی ہو جائے تو جاتا ہوں۔ اتنے میں ایک آدمی آیا کہ آنحضرت ﷺ تجھ کو یاد فرماتے ہیں۔ میں حاضر خدمت ہوا۔ آنحضرت ﷺ کے در دولت پر چار اونٹنیاں بیٹھی تھیں اور لدی ہوئی تھیں۔ ارشاد فرمایا کہ یہ اللہ تعالیٰ نے تیرے قرضے کا انتظام فرما دیا ہے۔ یہ اونٹنیاں جو غلے سے لدی ہوئی ہیں‘ فلاں صاحب نے مجھے بھیجی ہیں‘ جاؤ اپنا قراضہ ادا کرو‘ یہ تمہاری ہیں۔ میں بہت خوش ہوگیا۔ آنحضرت ﷺ نے فجر کی نماز پڑھی۔ میں نے ان اونٹنیوں کو بھی اور جو ان پر لدا ہوا تھا اسکو بھی بیچا اور اس یہودی کا قرضہ ادا کای اور بھی جتنے قرضے تھے سب ادا کیے اور حاضر خدمت ہوکر عرض کیا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کا تمام بوجھ ادا کردیا ہے۔ فرمایا کچھ بچا بھی ہے۔ عرض کیا حضرت ابھی تو کچھ بھی نہیں خرچ ہوا‘ بہت کچھ ابھی باقی ہے۔ ارشاد فرمایا کہ میں مسجد سے اس وقت گھر جاؤنگا جب تم اسکو خرچ کر دوگے۔ میں نے کہا حضرت اتنا جلدی تو خرچ نہیں ہوسکتا۔ فرمایا پھر میں بھی گھر نہیں جاتا‘ رات اسی مسجد میں گزاروں کا۔ حضرت بلال فرماتے ہیں دوسرے دن میں نے نمٹایا اور آنحضرت ﷺ کو اطلاع دی کہ یا رسول اللہ! وہ سارا مال خرچ ہوگیا ہے‘ ٹھکانے لگ گیا ہے تو آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا الحمد للہ! اور آپ اپنے گھروں میں تشریف لے گئے۔ تمام ازواجِ مطہرات کو جاکے سلام کہا۔

 فائدہ: تو وہ صاحب جو حضرت بلال سے پوچھ رہے تھے کہ آنحضرت ﷺ کا ذریعہ معاش کیا تھا۔ انکے سوال کا جواب یہ تھا کہ آنحضرت ﷺ کا ذریعہ معاد یہ تھا۔

  • Tweet

What you can read next

اہلِ بیت کی اہلِ تشیع کو بد دعائیں
جنت میں آپ ﷺ کی رفاقت نصیب ہوجائے
حضرت معاویہ کا حضرت عائشہ سے نصیحت طلب کرنا
Shaheedeislam.com Fans Page

Recent Posts

  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-30 September 2021

    ...
  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 33-34 front Title small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 1-15 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 32 front Title Small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-31 August 2021

    ...
  • 2021 Shumara 31 front Title Small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 August 2021

    ...

ABOUT US

Lorem Ipsum is simply dummy text of the printing and typesetting industry. Lorem Ipsum has been the industry’s standard dummy text ever since the 1500s, when an unknown printer took a galley of type and scrambled it to make a type specimen book.

NEWSLETTER

Stay updated with our latest posts.

We never spam!

RECENT POSTS

  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-30 September 2021

    ...
  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 33-34 front Title small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 1-15 September 2021

    ...

GET IN TOUCH

T (212) 555 55 00
Email: [email protected]

Your Company LTD
Street nr 100, 4536534, Chicago, US

Open in Google Maps

  • GET SOCIAL

Copyright @ 2019 Shaheed-e-Islam | All Rights Reserved | Powered by Shaheed-e-Islam

TOP