SIGN IN YOUR ACCOUNT TO HAVE ACCESS TO DIFFERENT FEATURES

FORGOT YOUR PASSWORD?

FORGOT YOUR DETAILS?

AAH, WAIT, I REMEMBER NOW!

Shaheed e Islam

  • رابطہ
  • متفرقات
    • نماز
    • ادعیہ ماثورہ
    • اسلامک لنکس
    • اسماء الحسنی
    • بکھرے موتی
    • تصاویر کی دنیا
    • خصوصی پروگرامز
  • آپکے مسائل اور انکا حل
    • جلد اول
    • جلد دوم
    • جلد سوم
    • جلد چہارم
    • چلد پنجم
    • جلد ششم
    • جلد ہفتم
    • جلد ہشتم
    • جلد نهم
    • جلد دہم
  • حمد و نعت
    • خصوصی البم
    • مولانا عبد اللطیف الحصیری
    • مولانا انس یونس
    • حافظ ابو بکر
    • محمد کاشف فاروقی
    • حافظ کامران منیر برادران
    • عطاء الرحمن عزیز
    • متفرق
  • بیانات
    • مولانا منظور احمد نعمانی دامت برکاتہم
    • مولانا اللہ وسایا صاحب
    • مفتی سعید احمد جلالپوری
    • قاری حنیف ملتانی صاحب
    • مولانا طارق جمیل صاحب
    • مفتی ہارون مطیع اللہ صاحب
  • شہید اسلام
    • درس قرآن
    • اصلاحی مواعظ
    • تصانیف
    • تعارف
  • ختم نبوت
    • خصوصی بیانات
    • کتابیں
    • مضامین
    • خصوصی پروگرامز
    • ہفت روزہ ختم نبوت
  • الحدیث
    • درس حدیث
    • معارف نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
  • القرآن
    • درس قرآن
    • تلاوت قرآن
    • تفسیر قرآن مولانا منظور احمد نعمانی
  • سرورق
0
Shaheed-e-Islam
Tuesday, 17 August 2010 / Published in جلد ششم

مضاربت یعنی شراکت کے مسائل

 

شراکتی کمپنیوں کی شرعی حیثیت

س… آج کل جو کاروبار چلا ہوا ہے کہ رقم کسی کمپنی میں شراکت داری کے لئے دے دیں اور ہر ماہ منافع لیتے رہیں، اس کے بارے میں کیا ارشاد ہے؟ ایک تو نفع و نقصان میں شراکت ہوتی ہے اور دُوسرا مقرّرہ ہوتا ہے، مثلاً ۵ فیصد۔

ج… اس سلسلے میں ایک موٹا سا اُصول ذکر کردینا چاہتا ہوں کہ اس کو جزئیات پر خود منطبق کرلیجئے۔

          اوّل:… کسی کمپنی میں سرمایہ جمع کرکے اس کا منافع حاصل کرنا دو شرطوں کے ساتھ حلال ہے، ایک یہ کہ وہ کمپنی شریعت کے اُصول کے مطابق جائز کاروبار کرتی ہو، پس جس کمپنی کا کاروبار شریعت کے اُصولوں کے مطابق جائز نہیں ہوگا اس سے حاصل ہونے والا منافع بھی جائز نہیں ہوگا۔

          دوم:… یہ کہ وہ کمپنی اُصولِ مضاربت کے مطابق حاصل شدہ منافع کا ٹھیک ٹھیک حساب لگاکر حصہ داروں کو تقسیم کرتی ہو، پس جو کمپنی بغیر حساب کے محض اندازے سے منافع تقسیم کردیتی ہے اس میں شرکت جائز نہیں۔ اسی طرح جو کمپنی اصل سرمائے کے فیصد کے حساب سے مقرّرہ منافع دیتی ہو، مثلاً: اصل رقم کا پانچ فیصد، اس میں بھی سرمایہ لگانا جائز نہیں، کیونکہ یہ سود ہے، اب یہ تحقیق خود کرلیجئے کہ کون سی کمپنی جائز کاروبار کرتی ہے اور اُصولِ مضاربت کے مطابق منافع تقسیم کرتی ہے۔

سودی کاروبار والی کمپنی میں شراکت جائز نہیں

س… ہم نے پچھلے سال چراٹ سیمنٹ کمپنی میں کچھ سرمایہ لگایا تھا، اور مزید لگانے کا خیال ہے، لیکن کمپنی کی سالانہ رپورٹ سے کچھ شکوک پیدا ہوئے، مبادا کہ ہمارا منافع سود بن جائے، اس لئے درج سوالوں کے جواب مرحمت فرمائیں:

          الف:… کمپنی کچھ رقم بیمہ کو مشترکہ رقم سے ادا کرتی ہے، گویا کمپنی بیمہ شدہ ہے۔

          ب:… کمپنی کچھ رقم سود کے طور پر ان بینکوں کو ادا کرتی ہے جن سے قرض لیا ہے۔

          ج:… کمپنی کو کچھ رقم سود کے ذریعے سے حاصل ہوتی ہے۔

          د:… حصہ داران اپنے حصے کسی دُوسرے فرد کو نفع کی صورت میں جب فروخت کرتے ہیں، مثلاً: دس روپے کا حصہ لیا تھا، اب پندرہ روپے کو فروخت کرتا ہے، اس بارے میں کیا حکم ہوگا؟ خدانخواستہ اگر مذکورہ احوال شرع کے خلاف ہوں تو حصے کمپنی کو واپس کرنے بہتر ہوں گے یا کسی عام فرد کے ہاتھ فروخت کرنا بہتر ہوگا؟

ج… جو کمپنی سودی کاروبار کرتی ہو، اس میں شراکت دُرست نہیں، کیونکہ اس سودی کاروبار میں تمام حصہ داران شریکِ گناہ ہوں گے۔ کمپنی کا حصہ زیادہ قیمت پر فروخت کرنا جائز ہے۔ آپ کی مرضی ہے، کمپنی کو واپس کردیں یا فروخت کردیں۔

مضاربت کے مال کا منافع کیسے طے کیا جائے؟

س… جیسا کہ آج کل ایک کاروبار بہت گردش میں ہے، وہ یہ کہ آپ اتنے پیسے کاروبار میں لگائیے اور اتنے فیصد منافع حاصل کیجئے۔ حالانکہ بیع مضاربت میں یہ ہے کہ نفع نقصان آدھا آدھا ہوتا ہے، جبکہ دُکان میں ہزاروں قسم کی اشیاء موجود ہوتی ہیں اور ہر ایک کا علیحدہ علیحدہ نفع لگانا بہت مشکل ہوتا ہے۔ کیا ہم شریعت کی رُو سے یہ کرسکتے ہیں کہ ہر ماہ اپنی بکری کے لحاظ سے نفع کا اندازہ لگالیں اور پھر اس سے ہر ماہ کا نفع مقرّر کرلیں؟

ج… مضاربت میں ہر چیز کے الگ الگ منافع کا حساب لگانا ضروری نہیں، بلکہ کل مال کا ششماہی، سالانہ (جیسا بھی طے ہوجائے)، حساب لگاکر منافع تقسیم کرلیا جائے (جبکہ منافع ہو)۔

شراکت میں مقرّرہ رقم بطور نفع نقصان طے کرنا سود ہے

س… ایک شخص لاکھوں روپے کا کاروبار کرتا ہے، زید اس کو دس ہزار روپے کاروبار میں شرکت کے لئے دے دیتا ہے، اور اس کے ساتھ یہ طے پاتا ہے کہ منافع کی شکل میں وہ زید کو زیادہ سے زیادہ پانچ سو روپے ماہوار کے حساب سے دے گا، باقی سب نفع دُکان دار کا ہوگا۔ اسی طرح نقصان کی صورت میں زید کا نقصان کا حصہ زیادہ سے زیادہ پانچ سو روپے ماہوار ہوگا، باقی نقصان دُکان دار برداشت کرے گا۔ کیا ایسا معاہدہ شریعت میں جائز ہے؟ اگر جائز نہیں تو اس کو کس شکل میں تبدیل کیا جائے تاکہ یہ شرعی ہوجائے؟

ج… یہ معاملہ خالص سودی ہے، ہونا یہ چاہئے کہ اس دس ہزار روپے کے حصے میں کل جتنا منافع آتا ہے اس کا ایک حصہ مثلاً: نصف یا تہائی زید کو دیا جائے گا۔

شراکت کے کاروبار میں نفع و نقصان کا تعین قرعہ سے کرنا جوا ہے

س… چند لوگ شراکت میں کاروبار کرتے ہیں اور سب برابر کی رقم لگاتے ہیں، طے یہ پاتا ہے کہ نفع و نقصان ہر ماہ قرعہ کے ذریعہ نکالا جائے گا، جس کے نام قرعہ نکلے گا وہ نفع و نقصان کا ذمہ دار ہوگا، خواہ ہر ماہ ایک ہی آدمی کے نام قرعہ نکلتا رہے، اس کو اعتراض نہ ہوگا۔ کیا شرع ایسے کاروبار کی اجازت دیتی ہے؟

ج… یہ جوا (قمار) ہے۔

شراکت کی بنیاد پر کئے گئے کاروبار میں نقصان کیسے پورا کریں گے؟

س… دو آدمی آپس میں شراکت کی بنیاد پر تجارت کرتے ہیں، جس کی صورت یہ ہے کہ ایک کی رقم ہے اور دُوسرے کی محنت، اور آپس میں نفع کی شرح طے ہے۔ کاروبار میں نقصان کی صورت میں نقصان کس تناسب سے تقسیم کیا جائے گا؟

ج… یہ صورت ”مضاربت“ کہلاتی ہے، مضاربت میں اگر نقصان ہوجائے تو وہ رأس المال (یعنی اصل رقم جو تجارت میں لگائی گئی تھی) میں شمار کیا جائے گا۔ پس نقصان ہوجانے کی صورت میں اگر دونوں فریق آئندہ کے لئے معاملہ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیں تو رقم والے کی اتنی رقم اور دُوسرے کی محنت گئی، لیکن اگر آئندہ کے لئے وہ اس معاملے کو جاری رکھنا چاہیں تو آئندہ جو نفع ہوگا اس سے سب سے پہلے رأس المال کے نقصان کو پورا کیا جائے گا، اس سے زائد جو نفع ہوگا وہ دونوں، نفع کی طے شدہ شرح کے مطابق آپس میں تقسیم کرلیں گے۔

بکری کو پالنے کی شراکت کرنا

س… محمد اقبال نے عبدالرحیم کو ایک بکری آدھی قیمت پر دی، عبدالرحیم کو کہا کہ: ”میں اس کی آدھی قیمت نہیں لوں گا، آپ صرف اس کو پالیں، یہ بکری جو بچے دے گی ان میں جو مادہ ہوں گے ان میں دونوں شریک ہوں گے، باقی جو نر (مذکر) ہوں گے اس میں میرا حصہ نہیں ہوگا“ شرعِ محمدی کے مطابق یہ محمد اقبال اور عبدالرحیم کی شراکت جس میں نر میں سے حصہ نہ دینے کی شرط لگائی ہے، کیا یہ صحیح ہے؟

ج… یہ شراکت بالکل غلط ہے، اوّل تو دو شریکوں میں سے ایک پر بکریوں کی پروَرِش کی ذمہ داری کیوں ڈالی جائے․․․؟ پھر یہ شرط کیوں کہ بکری کے مادہ بچوں میں تو حصہ ہوگا، نر میں نہیں ہوگا․․․؟

شراکتی کاروبار میں نقصان کون برداشت کرے؟

س… دو شخص شراکتی بنیاد پر حصص میں کاروبار کرتے ہیں، ایک کا حصہ سرمایہ ۶۶فیصد ہے، دُوسرے کا ۳۳فیصد۔ ۳۳ فیصد والا کام کرتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ نقصان کی صورت میں صرف ۶۶ فیصد والا نقصان برداشت کرے نہ کہ ۳۳ فیصد والا، کیا اس کا یہ شرط لگانا شرعاً جائز ہے؟

ج… جس شریک کے ذمہ کام ہے، منافع میں اس کا حصہ اس کے سرمایہ کی نسبت زیادہ رکھنا صحیح ہے، مثلاً: ۶۶ فیصد اور ۳۳ فیصد والے کا منافع برابر رکھا جائے، لیکن اگر خدانخواستہ نقصان ہوجائے تو سرمائے کے تناسب سے دونوں کو برداشت کرنا ہوگا، ایک شخص کو نقصان سے بَری کردینے کی شرط صحیح نہیں۔

مضاربت کی رقم کاروبار میں لگائے بغیر نفع لینا دینا

س… میرے دوست کا ایک چھوٹا سا کاروبار چلتا ہے، میں نے اسے کچھ رقم مضاربت کے تحت فراہم کی، کچھ عرصے بعد پتا چلا کہ اس نے یہ رقم کاروبار میں نہیں لگائی، بلکہ ذاتی کاموں میں خرچ کر ڈالی، لیکن مجھے اس نے کاروبار کے نفع و نقصان میں شریک رکھا۔ مجھے جو منافع ملا ہے وہ حلال ہے یا نہیں؟

ج… جب اس نے یہ رقم کاروبار میں لگائی ہی نہیں تو کاروبار کا نفع، نقصان کہاں سے آیا جس میں اس نے آپ کو شریک کئے رکھا․․․؟ اگر اس نے آپ کی رقم کے بدلے میں اتنی رقم کاروبار میں لگاکر آپ کو کاروبار میں شریک کرلیا تھا اور پھر اس کاروبار سے جو نفع ہوا اس میں سے طے شدہ شرح کے مطابق آپ کو حصہ دیتا رہا، تب تو یہ منافع حلال ہے، اور اگر اس نے کاروبار میں اتنی رقم لگائی ہی نہیں، یا رقم تو لگائی لیکن منافع کا حساب کرکے آپ کو اس کا حصہ نہیں دیا، بلکہ رقم پر لگا بندھا منافع آپ کو دیتا رہا تو یہ سود ہے۔

مال کی قیمت میں منافع پہلے شامل کرنا چاہئے

س… مسئلہ یہ ہے کہ میں ایک دُکان دار کو دو ہزار کا مال دیتا ہوں، یہ دُکان دار مجھے ہر ماہ یا پندرہ دن کے بعد (جیسے مال ختم ہو) دو ہزار کے مال کے پیسے کے علاوہ ۱۵۰، ۲۵۰ یا ۳۰۰ روپے نفع دیتا ہے۔ ایک دن اس نے مجھ سے کہا کہ آپ مجھ سے ہر ماہ فکس دو سو روپے منافع کی رقم کے ساتھ لے لیا کریں۔ کیونکہ اس کو اس طرح ۱۵۰، ۲۵۰ یا ۳۰۰ روپے دینے سے زیادہ فائدہ نہیں ہوتا ہے۔ مجھے شک ہے کہ اس طرح فکس نفع لینے سے یہ سود تو نہیں ہوگا۔ اس طرح پیسہ کا نفع لینا میرے لئے جائز ہے کہ نہیں؟

ج… آپ مال پر جو نفع لینا چاہتے ہیں وہ قیمت میں شامل کرلیا کیجئے، مثلاً: دو ہزار کا مال دیا، اب اس پر آپ جتنے منافع کے خواہش مند ہیں اتنا منافع دو ہزار میں شامل کرکے یہ طے کردیا جائے کہ یہ اتنے کا مال دے رہا ہوں۔

تجارت میں شراکت نفع نقصان دونوں میں ہوگی

س… شراکت کی تجارت میں اگر ایک شراکت دار بحیثیت رقم کے شریک ہو اور دُوسرا شریک بحیثیت محنت کے ہو تو یہ تجارت جائز ہے یا نہیں؟ اگر جائز ہے تو دونوں شریک نفع میں طے شدہ حصے کے صرف شریک ہیں یا نقصان میں بھی دونوں شریک ہوں گے؟

ج… پہلے یہ سمجھ لیجئے کہ آپ نے جس معاملے کو ”شراکت کی تجارت“ کہا ہے، فقہ میں اس کو ”مضاربت“ کہتے ہیں اور یہ معاملہ جائز ہے۔ اور نفع، نقصان میں شرکت کی تفصیل یہ ہے کہ کام کرنے والے کو اس تجارت میں یا تو نفع ہوگا، یا نقصان، یا نہ نفع ہوگا نہ نقصان۔

          اگر نفع ہو تو اس منافع کو طے شدہ حصوں کے مطابق تقسیم کرلیا جائے، اگر نقصان ہوا تو یہ نقصان اصل سرمائے کا شمار ہوگا، کام کرنے والے کو اس نقصان کا حصہ ادا نہیں کرنا پڑے گا، مثلاً: پچاس ہزار کا سرمایہ تھا، تجارت میں گھاٹا پڑگیا تو یوں سمجھیں گے کہ اب سرمایہ چالیس ہزار رہ گیا۔ اب اگر دونوں اس معاملے کو ختم کردینا چاہتے ہیں تو صاحبِ مال کام کرنے والے سے دس ہزار میں سے کسی چیز کا مطالبہ نہیں کرسکتا، البتہ اگر آئندہ بھی اس معاملے کو جاری رکھنا چاہتے ہیں تو آئندہ جو منافع ہوگا پہلے اس سے اصل سرمائے کو پورا کیا جائے گا، اور جب سرمایہ پورا پچاس ہزار ہوجائے گا تو اب جو زائد منافع ہوگا اس کو طے شدہ حصے کے مطابق دونوں فریق تقسیم کرلیں گے۔

          اور اگر کام کرنے والے کو نفع ہوا، نہ نقصان، تو کام کرنے والے کی محنت گئی اور صاحبِ مال کا منافع گیا۔

تجارت کے لئے رقم دے کر ایک طے شدہ منافع وصول کرنا

س… زید کو تجارت کے لئے رقم کی ضرورت ہے، وہ بکر سے اس شرط پر رقم لیتا ہے کہ زید ہر ماہ ایک طے شدہ رقم بکر کو دیتا رہے گا، جس کو منافع کا نام دیا جاتا ہے اور زید یہ کام صرف اس لئے کرتا ہے کہ وہ حساب کتاب رکھنے سے محفوظ رہے، بس بکر کو ایک طے شدہ رقم دیتا رہے، شرعاً اس کی کیا صورت ہوگی؟

ج… جو صورت آپ نے لکھی ہے تو یہ صریح سود ہے، جائز اور صحیح صورت یہ ہے کہ زید، بکر کے سرمائے سے تجارت کرے، اس میں جو منافع ہو اس منافع کو طے شدہ حصے کے مطابق تقسیم کرلیا جائے۔ مثلاً: دونوں کا حصہ منافع میں برابر ہوگا، یا ایک کا چالیس فیصد اور دُوسرے کا ساٹھ فیصد ہوگا۔

پیسہ لگانے والے کے لئے نفع کا حصہ مقرّر کرنا جائز ہے

س… میرے ایک دوست نے ایک شخص کو کاروبار کے لئے روپے دئیے ہیں، اس روپے سے جس قدر اس کو منافع ملتا ہے اس میں سے وہ چوتھا حصہ میرے دوست کو ہر ماہ دیتا ہے۔ میں آپ سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ یہ نفع میرے دوست کے لئے جائز ہے کہ نہیں؟ جبکہ اس نے صرف سرمایہ لگایا ہے اور اس کام کے سلسلے میں کوئی محنت نہیں کرتا ہے۔

ج… اگر وہ شخص اس روپے سے کوئی جائز کاروبار کرتا ہے، تو آپ کے دوست کے لئے منافع جائز ہے۔

شراکت کے لئے لی ہوئی رقم اگر ضائع ہوجائے تو کیا کرے؟

س… عرض یہ ہے کہ میں نے کچھ رقم بیوپار کے لئے کسی آدمی سے لی تھی، اس آدمی کو چوتھا حصہ (منافع) دیتا تھا، اور تین حصے خود رکھتا تھا، ایک دن کیا ہوا کہ وہ رقم (منافع کی نہیں) اصل میری بیوی کے ہاتھوں جل گئی۔ اب آپ سے التماس ہے کہ بتائیں کیا اس آدمی کو کل رقم اصل ہی لوٹا دُوں یا اس رقم پر منافع کا چوتھا حصہ بھی لوٹاوٴں؟ جو میں اسے ہر ماہ دیا کرتا تھا، برائے مہربانی اس سوال کا جواب عنایت فرمائیں۔

ج… آپ کماکر پہلے اس کی اصل رقم پوری کردیں، جب اصل رقم پوری ہوجائے اور منافع بچنے لگے تو منافع کو طے شدہ شرح کے مطابق تقسیم کریں۔

  • Tweet

What you can read next

سود
جائیداد کی تقسیم میں ورثاء کا تنازع
ذخیرہ اندوزی
Shaheedeislam.com Fans Page

Recent Posts

  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-30 September 2021

    ...
  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 33-34 front Title small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 1-15 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 32 front Title Small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-31 August 2021

    ...
  • 2021 Shumara 31 front Title Small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 August 2021

    ...

ABOUT US

Lorem Ipsum is simply dummy text of the printing and typesetting industry. Lorem Ipsum has been the industry’s standard dummy text ever since the 1500s, when an unknown printer took a galley of type and scrambled it to make a type specimen book.

NEWSLETTER

Stay updated with our latest posts.

We never spam!

RECENT POSTS

  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-30 September 2021

    ...
  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 33-34 front Title small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 1-15 September 2021

    ...

GET IN TOUCH

T (212) 555 55 00
Email: [email protected]

Your Company LTD
Street nr 100, 4536534, Chicago, US

Open in Google Maps

  • GET SOCIAL

Copyright @ 2019 Shaheed-e-Islam | All Rights Reserved | Powered by Shaheed-e-Islam

TOP