SIGN IN YOUR ACCOUNT TO HAVE ACCESS TO DIFFERENT FEATURES

FORGOT YOUR PASSWORD?

FORGOT YOUR DETAILS?

AAH, WAIT, I REMEMBER NOW!

Shaheed e Islam

  • رابطہ
  • متفرقات
    • نماز
    • ادعیہ ماثورہ
    • اسلامک لنکس
    • اسماء الحسنی
    • بکھرے موتی
    • تصاویر کی دنیا
    • خصوصی پروگرامز
  • آپکے مسائل اور انکا حل
    • جلد اول
    • جلد دوم
    • جلد سوم
    • جلد چہارم
    • چلد پنجم
    • جلد ششم
    • جلد ہفتم
    • جلد ہشتم
    • جلد نهم
    • جلد دہم
  • حمد و نعت
    • خصوصی البم
    • مولانا عبد اللطیف الحصیری
    • مولانا انس یونس
    • حافظ ابو بکر
    • محمد کاشف فاروقی
    • حافظ کامران منیر برادران
    • عطاء الرحمن عزیز
    • متفرق
  • بیانات
    • مولانا منظور احمد نعمانی دامت برکاتہم
    • مولانا اللہ وسایا صاحب
    • مفتی سعید احمد جلالپوری
    • قاری حنیف ملتانی صاحب
    • مولانا طارق جمیل صاحب
    • مفتی ہارون مطیع اللہ صاحب
  • شہید اسلام
    • درس قرآن
    • اصلاحی مواعظ
    • تصانیف
    • تعارف
  • ختم نبوت
    • خصوصی بیانات
    • کتابیں
    • مضامین
    • خصوصی پروگرامز
    • ہفت روزہ ختم نبوت
  • الحدیث
    • درس حدیث
    • معارف نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
  • القرآن
    • درس قرآن
    • تلاوت قرآن
    • تفسیر قرآن مولانا منظور احمد نعمانی
  • سرورق
0
Shaheed-e-Islam
Tuesday, 17 August 2010 / Published in جلد ششم

مال قبضے سے قبل فروخت کرنا


ڈیلر کا کمپنی سے مال وصول کرنے سے قبل فروخت کرنا

س… مختلف کمپنیاں مال بناکر کچھ لوگوں کو اپنا مال فروخت کرتی ہیں، بقیہ لوگوں کو مال ان لوگوں سے خریدنا پڑتا ہے۔ بعض اوقات ان لوگوں کے پاس مال کا اسٹاک (ذخیرہ) نہیں ہوتا، اور وہ لوگ اپنا نفع بڑھاکر اپنا مال فروخت کرواتے ہیں، اور یہ فروخت شدہ مال بعد میں اسی کمپنی سے اتنا ہی خرید کر پورا کردیتے ہیں، آیا شرعاً یہ جائز ہے؟ اگر نہیں تو اس کی صحیح شرعی صورت کیا ہوسکتی ہے؟

ج… جو مال اپنے پاس موجود نہیں، اس کی فروخت بھی جائز نہیں، البتہ ایک صورت جائز ہے، جس کو ”بیعِ سلم“ کہتے ہیں، اور وہ یہ ہے کہ دام تو آج نقد وصول کرلئے اور چیز ایک مہینے یا اس سے زیادہ کی مہلت پر دینی طے کرلی، ایسا سودا چند شرائط کے ساتھ جائز ہے:

          ۱:… جنس معلوم ہو (مثلاً: کپاس کا سودا ہوا)۔

          ۲:… نوع معلوم ہو (مثلاً: دیسی وغیرہ)۔

          ۳:… صفت معلوم ہو (مثلاً: اعلیٰ قسم، یا متوسط یا ادنیٰ)۔

          ۴:… اس کی مقدار معلوم ہو (مثلاً: اتنے ٹن) ان چار شرطوں کا تعلق مال کی تعیین سے ہے کہ جس چیز کا سودا ہو رہا ہے اس میں کوئی اشتباہ نہ رہے۔

          ۵:… وصولی کی تاریخ متعین ہو، جو ایک مہینے سے کم نہیں ہونی چاہئے۔

          ۶:… ادا شدہ رقم کی مقدار متعین ہو۔

          ۷:… جن چیزوں پر حمل و نقل کے مصارف اُٹھتے ہیں، ان میں یہ بھی طے ہوجانا چاہئے کہ وہ مال فلاں جگہ مہیا کیا جائے گا۔

          ۸:… جانبین کے جدا ہونے سے پہلے مجلسِ خرید و فروخت میں پوری رقم ادا ہوجانا۔

          اگر ان آٹھ شرطوں میں سے کوئی شرط نہ پائی گئی تو بیعِ سلم فاسد ہے۔

مال قبضہ کرنے سے قبل فروخت کرنا اور ذخیرہ اندوزی

س… زید نے بکر سے (جو بیرونِ ملک ہے) مال خریدا اور بکر نے جہاز سے زید کو روانہ کردیا، جہاز سمندر میں تھا، زید نے سامان کا کچھ حصہ حارث کو اس دن کے بھاوٴ سودا کردیا اور رقم کا کچھ حصہ بطور ایڈوانس زید کو ادا کردیا، جبکہ حارث مال کے اس حصے کی رقم زید کو اس وقت دے گا جب زید اسے یہ مال حوالے کرے گا۔

          ۱:… جس وقت جہاز زید کے ملک پہنچا اس وقت بھاوٴ حارث کی طے شدہ قیمتِ خرید سے زیادہ تھا، تو حارث کو کون سی قیمت زید کو ادا کرنی چاہئے، موجودہ یا طے شدہ؟

          ۲:… جب جہاز زید کے ملک میں آگیا، تو اس وقت مارکیٹ میں بھاوٴ حارث کی طے شدہ قیمتِ فروخت سے کم تھا، تو کیا حکم ہے؟

          ۳:… جہاز کے زید کے ملک آنے سے قبل حارث، نعمان، وارث اور دیگر چھ مزید پارٹیوں کے سودے ہوئے، درجہ بدرجہ مال نعیم کے پاس جب پہنچا تو قیمت کہیں سے کہیں پہنچ گئی تھی، اور سب نے اپنا اپنا حصہ غائبانہ سودے سے وصول کیا، دس میں نو پارٹیوں نے جو رقم منافع میں وصول کی وہ کہاں تک جائز ہوگی؟ اور کیا اس طرح سودا کرنا جائز اور حلال ہوگا؟ کاروبار میں جب بڑی پارٹی کوئی شے زیادہ مقدار میں خریدتی ہے تو چھوٹے بیوپاری اندازہ کرلیتے ہیں کہ اس کی قیمت بڑھنے والی ہے، وہ بھی منافع کی خاطر اپنی بساط کے مطابق خرید لیتے ہیں، پھر بیچ دیتے ہیں، یہ منافع ان کے لئے دُرست ہے؟ کیا یہ ذخیرہ اندوزی ہے؟ یہ ایک حدیث پاک ہے جس کا مفہوم اس طرح ہے کہ چالیس روز تک اجناس کو محض اس لئے روکے رکھنا کہ قیمت بڑھ جائے یہ اَمر اللہ پاک کے یہاں اتنا بڑا ہے کہ تاجر اگر سارا مال اللہ کی راہ میں صدقہ کردے تو بھی یہ گناہ معاف نہیں ہوگا۔

          ۴:… صحیح حدیث کیا ہے؟ آیا یہ ہدایت عام دنوں کے لئے بھی ہے یا صرف قحط کے دوران کے لئے ہے؟

ج۱:… تجارت کا اُصول ہے کہ جو مال قبضہ میں نہ آئے اس کا فروخت کرنا دُرست نہیں، لہٰذا جو مال ابھی تک زید کی ملک میں نہیں آیا اس کو فروخت نہیں کرسکتا، زید اور اس کے بعد جتنے لوگ مال قبضے میں آنے سے قبل غیرمقبوض مال کو فروخت کریں گے سب کی بیع ناجائز ہے۔ البتہ زید دُوسرے لوگوں سے بیع کا وعدہ کرسکتا ہے کہ مال جب قبضے میں آئے گا تو اس وقت کی قیمت کے لحاظ سے اس کو فروخت کرے گا۔

ج:۲… چونکہ پہلا سودا قابلِ فسخ ہے، اس لئے دوبارہ مال قبضے میں آنے کے بعد قیمت مقرّر کرکے سودا کرنا چاہئے، اگر غلطی سے سابقہ سودے کو برقرار رکھا تو گناہ ہوگا، البتہ قیمت وہی ہوگی جو پہلے دونوں نے طے کی تھی۔

ج۳:… سارے کاروبار ناجائز ہیں، اس لئے سودے منسوخ کئے جائیں، مال زید کے قبضے میں آنے کے بعد دوبارہ قیمت مل کرکے معاملہ طے کریں۔

ج۴:… ذخیرہ اندوزی اسلام میں ناجائز ہے، غیرانسانی رویہ ہے، حدیث میں ہے: ”جو شخص اجناس اس لئے محفوظ کرتا ہے کہ قیمت بڑھ جائے تو فروخت کروں، تو وہ گناہ گار ہے، ملعون ہے، اللہ کے ذمہ سے وہ شخص بری ہے، تمام مال خرچ کرے گا تو تلافی نہ ہوگی۔“ حدیث شریف قحط اور غیرقحط دونوں کے لئے ہے، البتہ قحط کے زمانے میں مال محفوظ کرنا زیادہ بدتر ہے، کیونکہ ذخیرہ اندوزی سے غریبوں کو تکلیف ہوتی ہے۔

جہاز پہنچنے سے قبل مال فروخت کرنا کیسا ہے؟

س… پارٹی نے مال باہر سے منگوایا، اس کے آنے میں باہر سے وقت صرف ہوجاتا ہے، صورت اس کی یہ ہوتی ہے کہ وہاں سے وہ مال جس جہاز پر آنا ہوتا ہے اس کی اطلاع یہاں پارٹی کو آجاتی ہے کہ فلاں ماہ، فلاں جہاز میں آپ کا مال بُک ہوجائے گا، (مختلف وجوہات کی بنا پر اس میں دیر سویر بھی ہوتی رہتی ہے)، لیکن یہاں منگوانے والی پارٹیاں جہاز کے نام سے مال پہلے ہی فروخت کردیتی ہیں کہ فلاں مال، فلاں جہاز پر آرہا ہے، اس کا سودا ہوتا ہے، تو شرعاً یہ سودا منعقد ہوجاتا ہے یا نہیں؟ اور اس قسم کی خرید و فروخت جائز ہے یا نہیں؟

ج… یہ مسئلہ بینک کی حیثیت کے تعین پر موقوف ہے، اگر بینک خریدار کی حیثیت سے وکیل ہے اور بینک کا نمائندہ باہر ملک میں مال کو اپنی تحویل میں لے کر روانہ کرتا ہے، تو چونکہ وکیل کا قبضہ خود موٴکل کا قبضہ ہے، اس لئے مال پہنچنے سے پہلے اس کو فروخت کرنا جائز ہے، اور اگر بینک خریدار کا وکیل نہیں ہوتا تو اس کو مال کی فروخت قبضے سے پہلے جائز نہیں۔

قبضے سے پہلے مال فروخت کرنا دُرست نہیں

س… میرا کاروبار سوت کا ہے، میں نے کارخانے یا کسی بیوپاری سے کچھ مال خریدا، مال موجود لیکن میں نے ابھی قیمتِ خرید ادا نہیں کی، اور نہ ہی مال وصول کیا ہے۔ اب میں اس مال کو کسی پر فروخت کردیتا ہوں اور پھر بعد میں قیمتِ خرید و فروخت کا آپس میں لین دین ہوجاتا ہے۔ بعض دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ میں کسی سے یعنی جس کو میں نے مال بیچا ہے اس سے قیمت لے کر پھر کارخانے دار یا بیوپاری کو ادا کردیتا ہوں، جس سے میں نے خریدا ہے، اس کاروبار میں مجھے نفع بھی ہوتا ہے اور نقصان بھی، کیا یہ کاروبار میرے لئے دُرست ہے یا نہیں؟

ج… چونکہ ابھی تک مال پر قبضہ نہیں ہوا، اس لئے اس کو فروخت کرنا دُرست نہیں۔

بغیر دیکھے مال خریدنا اور قبضے سے پہلے آگے بیچنا

س… ہمارے زمانے میں مال خرید و فروخت کے وقت سامنے نہیں ہوتا، بلکہ نام یا مارکہ سے بکتا ہے۔ آیا یہ جائز ہے یا نہیں؟ یا مال کا سامنے ہونا ضروری ہے؟ خریدار مال خرید لیتا ہے جس کے بعد قبضے میں آنے سے پہلے ہی اس کی فروخت بھی شروع کردیتا ہے۔ شرعاً اس کا کیا جواز ہے؟

ج… بغیر دیکھے خریدنا جائز ہے، دیکھنے کے بعد اگر مال مطلوبہ معیار کا نہ نکلا تو خریدار کو سودا ختم کرنے کا اختیار ہوگا، لیکن جس چیز پر قبضہ نہیں ہوا اس کو فروخت کرنا جائز نہیں، قبضے کے بعد فروخت کرنے کی اجازت ہے۔

ایک چیز خریدنے سے پہلے اس کا آگے سودا کرنا

س… زید نے بکر سے ایک مال مانگا، لیکن وہ مال بکر کے پاس نہیں ہے، عمرو کے پاس ہے، بکر کے عمرو سے اچھے تعلقات ہیں، کیونکہ بکر کا عمرو سے کم و بیش ہمیشہ کاروبار رہتا ہے، اس لئے عمرو، بکر سے خصوصی رعایت رکھتا ہے، بازار میں دام زیادہ ہوتے ہیں لیکن بکر کے لئے رعایت ہے۔ بکر، عمرو سے کم دام پر مال لے کر بازار کے نرخ پر زید کو فروخت کرسکتا ہے یا نہیں؟ اس میں یہ بات واضح رہے کہ بکر کو اس مال کی اس وقت ضرورت نہیں ہے، اور اس کے پاس مال بھی نہیں ہے، زید اس سے مانگ رہا ہے اور بکر، عمرو سے بعد میں معاملہ کرتا ہے، اس سے پہلے وہ زید کے ساتھ یہ معاملہ کرچکا ہوتا ہے، اس اُمید پر کہ عمرو کے پاس مال ہے اور اس سے کم دام میں مل جائے گا، لہٰذا یہ معاملہ شرعی نقطہٴ نگاہ سے کیسا ہے؟

ج… جو چیز بکر کے پاس موجود نہیں، اس کی بیع کیسے کرسکتا ہے؟ اس لئے بیع تو صحیح نہیں، البتہ بیع کا وعدہ کرسکتا ہے کہ میں یہ چیز اتنے داموں میں مہیا کردُوں گا۔

  • Tweet

What you can read next

ذخیرہ اندوزی
بیعانہ
نابالغ، یتیم، معذور، رضاعی اور منہ بولی اولاد کا ورثہ میں حصہ
Shaheedeislam.com Fans Page

Recent Posts

  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-30 September 2021

    ...
  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 33-34 front Title small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 1-15 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 32 front Title Small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-31 August 2021

    ...
  • 2021 Shumara 31 front Title Small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 August 2021

    ...

ABOUT US

Lorem Ipsum is simply dummy text of the printing and typesetting industry. Lorem Ipsum has been the industry’s standard dummy text ever since the 1500s, when an unknown printer took a galley of type and scrambled it to make a type specimen book.

NEWSLETTER

Stay updated with our latest posts.

We never spam!

RECENT POSTS

  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-30 September 2021

    ...
  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 33-34 front Title small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 1-15 September 2021

    ...

GET IN TOUCH

T (212) 555 55 00
Email: [email protected]

Your Company LTD
Street nr 100, 4536534, Chicago, US

Open in Google Maps

  • GET SOCIAL

Copyright @ 2019 Shaheed-e-Islam | All Rights Reserved | Powered by Shaheed-e-Islam

TOP