SIGN IN YOUR ACCOUNT TO HAVE ACCESS TO DIFFERENT FEATURES

FORGOT YOUR PASSWORD?

FORGOT YOUR DETAILS?

AAH, WAIT, I REMEMBER NOW!

Shaheed e Islam

  • رابطہ
  • متفرقات
    • نماز
    • ادعیہ ماثورہ
    • اسلامک لنکس
    • اسماء الحسنی
    • بکھرے موتی
    • تصاویر کی دنیا
    • خصوصی پروگرامز
  • آپکے مسائل اور انکا حل
    • جلد اول
    • جلد دوم
    • جلد سوم
    • جلد چہارم
    • چلد پنجم
    • جلد ششم
    • جلد ہفتم
    • جلد ہشتم
    • جلد نهم
    • جلد دہم
  • حمد و نعت
    • خصوصی البم
    • مولانا عبد اللطیف الحصیری
    • مولانا انس یونس
    • حافظ ابو بکر
    • محمد کاشف فاروقی
    • حافظ کامران منیر برادران
    • عطاء الرحمن عزیز
    • متفرق
  • بیانات
    • مولانا منظور احمد نعمانی دامت برکاتہم
    • مولانا اللہ وسایا صاحب
    • مفتی سعید احمد جلالپوری
    • قاری حنیف ملتانی صاحب
    • مولانا طارق جمیل صاحب
    • مفتی ہارون مطیع اللہ صاحب
  • شہید اسلام
    • درس قرآن
    • اصلاحی مواعظ
    • تصانیف
    • تعارف
  • ختم نبوت
    • خصوصی بیانات
    • کتابیں
    • مضامین
    • خصوصی پروگرامز
    • ہفت روزہ ختم نبوت
  • الحدیث
    • درس حدیث
    • معارف نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
  • القرآن
    • درس قرآن
    • تلاوت قرآن
    • تفسیر قرآن مولانا منظور احمد نعمانی
  • سرورق
0
Shaheed-e-Islam
Friday, 13 August 2010 / Published in چلد پنجم

تنسیخِ نکاح

 

 

تنسیخِ نکاح کی صحیح صورت

س… میری بیوی نے میرے خلاف عدالت سے بمع مہر ۸۰۰۰ روپے کے طلاق حاصل کرلی ہے، عدالت میں میرے خلاف اس کی کوئی شہادت موجود نہیں، اور نہ ہی عدالت نے شہادت طلب کی ہے، میری بیوی کے اپنے بیان میرے حق میں جاتے ہیں، اس کے باوجود بھی اس نے عدالت سے اثر و رُسوخ کی بنا پر طلاق حاصل کرلی ہے، وجہٴ طلاق صرف یہ ہے کہ اس کے والدین مجھے پسند نہیں کرتے، کیونکہ میں معمولی ملازم ہوں، حالانکہ اس کے بطن سے ۵ سال اور ۳سال کے میرے دو بچے بھی ہیں۔ کیا اس کو شرعاً طلاق ہوگئی یا نہیں؟ کیا وہ شرعاً دُوسرا نکاح کرسکتی ہے یا نہیں؟

ج… شرعاً صحیح فیصلے کی صورت یہ ہے کہ عورت کے دعویٰ دائر کرنے پر عدالت شوہر کو طلب کرے اور اس سے عورت کی شکایات کے بارے میں دریافت کرے، اگر وہ عورت کی شکایات کو غلط قرار دے تو عدالت عورت سے اس کے دعویٰ پر شہادتیں طلب کرے، اور شوہر کو صفائی کا پورا موقع دے، اگر تمام کاروائی کے بعد عدالت اس نتیجے پر پہنچے کہ شوہر ظالم ہے اور عورت کی علیحدگی اس سے ضروری ہو تو عدالت شوہر سے کہے کہ وہ اس کو طلاق دے دے، اگر اس کے بعد بھی شوہر اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہے اور مظلوم عورت کی گلوخلاصی پر راضی نہ ہو تو عدالت ازخود تنسیخِ نکاح کا فیصلہ کردے۔ اگر اس طریقے سے فیصلہ ہوا ہو تو عورت عدّت کے بعد دُوسری جگہ عقد کرسکتی ہے، اور عدالت کا یہ فیصلہ صحیح سمجھا جائے گا۔

          لیکن جیسا کہ آپ نے لکھا ہے کہ محض عورت کی درخواست پر فیصلہ کردیا گیا، نہ عورت سے گواہ طلب کئے اور نہ شوہر کو بلواکر اس کا موقف سنا گیا، ایسا فیصلہ شرعاً کالعدم ہے، اور عورت بدستور اس شوہر کے نکاح میں ہے، اس کو دُوسری جگہ عقد کرنے کی شرعاً اجازت نہیں۔

عدالت کے غلط فیصلے سے پہلا نکاح متأثر نہیں ہوا

س… کسی شخص کی منکوحہ دُوسرے آدمی کے ساتھ بھاگ گئی، اس شخص نے عدالتِ عالیہ میں جھوٹا نکاح نامہ پیش کردیا، جبکہ شوہر کے عزیزوں نے اصلی نکاح نامہ پیش کیا، لیکن اغوا کنندہ عدالت کو دھوکا دینے میں کامیاب ہوگیا، اور عدالت نے اس کے حق میں فیصلہ کردیا۔ شوہر نے اس مقدمے میں دِلچسپی نہیں لی، نہ اس نے طلاق دی ہے۔ کیا عدالت کے فیصلے کے بعد پہلا نکاح فسخ ہوگیا؟ اور کیا یہ عورت اغوا کنندہ کے پاس بیوی کی حیثیت سے رہ سکتی ہے؟ از رُوے شریعت کیا حکم ہے؟

ج… عدالت کے غلط فیصلے سے جو عدالت کو فریب دے کر حاصل کیا گیا، پہلا نکاح متأثر نہیں ہوا، وہ بدستور باقی ہے۔ جب تک اصلی شوہر اسے طلاق نہیں دے گا، یہ دُوسرے سے نکاح نہیں کرسکتی۔ اگر یہ دونوں اسی حالت میں میاں بیوی کی حیثیت سے رہیں گے تو ہمیشہ کے لئے بدکاری کے مرتکب ہوں گے اور ان کی اولاد شرعاً بے نکاح کی اولاد ہوگی۔

کیا عدالت تنسیخِ نکاح کرسکتی ہے؟

س… اگر ایک منکوحہ عورت کسی جج کی عدالت سے خاوند سے علیحدگی حاصل کرے اور اس عورت کے اعتراضات اس کے خاوند پر گواہان کی شہادتوں سے دُرست ثابت ہوجائیں، مگر خاوند عدالت وغیرہ میں شرعی حیثیت سے طلاق نہ دے بلکہ جج کسی عورت کی درخواست منظور کرے اور یوں اس عورت کو چھٹکارا مل جائے اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا اس عورت کو واقعی طلاق ہوگئی یا نہیں؟ یہ کہ بعد عدّتِ طلاق، کیا اس عورت کا نکاحِ ثانی حلال ہے؟

ج… اگر عدالت معاملے کی پوری چھان بین اور گواہوں کی شہادت کے بعد اس نتیجے پر پہنچی کہ عورت واقعی مظلوم ہے اور شوہر اس کے حقوق ادا نہیں کر رہا اور عدالت کے حکم کے باوجود وہ طلاق دینے پر بھی آمادہ نہیں ہے، تو اس کا تنسیخ نکاح کا فیصلہ صحیح ہے، اور عورت عدّت کے بعد دُوسرا عقد کرسکتی ہے، اور اگر عدالت نے معاملے کی صحیح تفتیش اور گواہوں کی شہادت کے بغیر فیصلہ کیا، یا شوہر کی غیرموجودگی میں محض عورت کے بیان پر اعتماد کرتے ہوئے تنسیخِ نکاح کا فیصلہ کردیا، تو یہ فیصلہ طلاق کے قائم مقام نہیں ہوگا اور اس فیصلے کے باوجود عورت کے لئے دُوسری جگہ عقد کرنا جائز نہیں ہوگا۔

شوہر ڈھائی سال تک خرچہ نہ دے، بیوی عدالت میں استغاثہ کرے

س… میری شادی کو چودہ برس کا عرصہ بیت چکا ہے، میرا ایک لڑکا ہے جو کہ ۹ سال کا ہے، اور ایک لڑکی تین برس اور چار ماہ کی ہے۔ میری اپنے شوہر سے سات برس پہلے علیحدگی ہوگئی تھی، علیحدگی سے میری مراد طلاق نہیں، بلکہ انہوں نے دُوسری شادی کرکے گھر بسالیا تھا۔ ان سات برسوں میں انہوں نے مجھے چار آنے تک نہیں دئیے، سات برسوں میں صرف ایک دفعہ چار سال بعد آئے تھے اور صرف پندرہ دن رہ کر چلے گئے۔ اب تین سالوں سے ان کا کوئی پتا نہیں کہ وہ کہاں ہیں اور کیا کرتے ہیں؟ اب میرا اصل مسئلہ یہ ہے کہ میں نے بہت سے لوگوں سے سنا ہے کہ اگر شوہر ڈھائی سال تک خرچ نہ دے تو نکاح نہیں رہتا، آپ مجھے بتائیں کہ یہ بات کہاں تک سچ ہے؟

ج… یہ تو کسی نے غلط کہا ہے کہ شوہر ڈھائی سال تک خرچ نہ دے تو نکاح نہیں رہتا۔ آپ اپنے شوہر کے خلاف عدالت میں استغاثہ کریں اور عدالت کا فرض ہے کہ وہ آپ کو نان و نفقہ دِلائے یا ایسے شوہر سے آپ کی گلوخلاصی کرائے۔

کیا فیملی کورٹ کے فیصلے کے بعد عورت دُوسری جگہ نکاح کرسکتی ہے؟

س… اگر ایک عورت ناچاقی کی صورت میں فیملی کورٹ میں نکاح فسخ کا دعویٰ دائر کرتی ہے، جج فیملی کورٹ مقدمے کی سماعت کے بعد عورت کے حق میں ڈگری دے دیتا ہے، یعنی عورت کو نکاحِ ثانی کی اجازت فیملی کورٹ سے مل جاتی ہے تو کیا از روئے شریعت عورت نکاحِ ثانی کرسکتی ہے یا نہیں؟

ج… فیملی کورٹ کا فیصلہ اگر شرعی قواعد کے مطابق ہو تو وہ فیصلہ شرعاً بھی نافذ ہوگا۔ اور اگر مقدمے کی سماعت میں یا فیصلے میں شرعی قواعد کو ملحوظ نہیں رکھا گیا تو شرعی نقطہٴ نظر سے وہ فیصلہ کالعدم ہے، شرعاً نکاح فسخ نہیں ہوگا، اور عورت کو نکاحِ ثانی کی اجازت نہ ہوگی۔

          شرعی قواعد کے مطابق فیصلے کی صورت یہ ہے کہ عورت کی شکایت پر عدالت، شوہر کو طلب کرے اور اس سے عورت کے الزامات کا جواب طلب کرے، اگر شوہر ان الزامات سے انکار کرے تو عورت سے گواہ طلب کئے جائیں یا اگر عورت گواہ پیش نہیں کرسکتی تو شوہر سے حلف لیا جائے، اگر شوہر حلفیہ طور پر اس کے دعویٰ کو غلط قرار دے تو عورت کا دعویٰ خارج کردیا جائے گا، اور اگر عورت گواہ پیش کردے تو عدالت شوہر کو بیوی کے حقوقِ شرعیہ ادا کرنے کی تاکید کرے۔ اور اگر عدالت اس نتیجے پر پہنچتی ہے کہ ان دونوں کا یکجا رہنا ممکن نہیں تو شوہر کو طلاق دینے کا حکم دیا جائے، اور اگر وہ طلاق دینے پر بھی آمادہ نہ ہو (جبکہ وہ عورت کے حقوقِ واجبہ بھی ادا نہیں کرتا) تو عدالت از خود فسخِ نکاح کا فیصلہ کرسکتی ہے۔ اسی کے ساتھ یہ بھی شرط ہے کہ فیصلہ کرنے والا جج مسلمان ہو، ورنہ اگر جج غیرمسلم ہو (جیسا کہ پاکستان کی عدالتوں میں غیرمسلم جج بھی موجود ہیں) تو اس کا فیصلہ نافذ نہیں ہوگا۔

اگر کسی شخص نے پانچ یا چھ شادیاں کرلیں تو پہلی بیویوں کا کیا حکم ہے؟

س… میری شادی اب سے دس سال قبل ایک ایسے انسان سے ہوئی جس نے خود کو کنوارا ظاہر کیا، جبکہ اس کی تین بیویاں موجود تھیں (جو کہ بعد میں پتا چلا)، انہوں نے نکاح نامہ میں بھی خود کو کنوارا لکھوایا، اس کے علاوہ ولدیت بھی غلط درج کرائی۔ اب سے دو سال قبل انہوں نے پانچویں شادی ایک عیسائی عورت سے کی اور پھر اس کے تین ماہ بعد ہی چھٹی شادی راولپنڈی میں اسلامی طریقے پر ایک مسلمان عورت سے کی۔ میں معلوم یہ کرنا چاہتی ہوں کہ ہمارا مذہب ایک وقت میں چار بیویوں کی اجازت دیتا ہے، تو ایسی صورت میں آیا اس کی پہلی بیویاں نکاح سے خارج ہوگئیں یا پھر بعد کی شادیاں جائز نہ تھیں؟ میں ان کی چوتھی بیوی ہوں میں اپنے بارے میں معلوم کرنا چاہتی ہوں کہ میری کیا حیثیت ہے؟ میں ان کے نکاح میں ہوں یا طلاق ہوچکی ہے؟ اگر میں ان کے نکاح میں ہوں تو طلاق لینے کے لئے مجھے شرع کی روشنی میں کیا کرنا چاہئے؟

ج… آپ کی شادی صحیح ہے۔ پانچویں اور چھٹی شادی جو اس نے کی وہ صحیح نہیں ہے، آپ عدالت سے رُجوع کریں، اور آپ ان چیزوں کا ثبوت پیش کرکے اس شخص کو سزا دِلواسکتی ہیں۔

عدالت سے فسخِ نکاح کے بعد بیوی سے تعلقات قائم کرنا

س… تین سال پہلے کی بات ہے کہ میری بیوی نے کورٹ کے ذریعے مجھ سے طلاق حاصل کی تھی، پورے مقدمے میں، میں کبھی بھی نہیں گیا اور نہ مجھ پر کوئی سمن تعمیل ہوسکا، نہ یک طرفہ فیصلے کی کوئی وارننگ دی گئی۔ بہرحال کسی طرح بھی میری بیوی کو ڈگری مل گئی اور مجھ کو کچھ بھی پتا نہ چلا۔ پانچ ماہ بعد میں اپنی بیوی کے پاس گیا اور اس کو منالیا اور اس کے بعد ہم خوش خوش زندگی بسر کر رہے ہیں۔ شریعت کی رُو سے کیا یہ میری بیوی رہ سکتی ہے یا نہیں؟ میں نے کبھی بھی اپنی بیوی کو کوئی طلاق وغیرہ نہیں دی۔

ج… اگر آپ کا بیان صحیح ہے تو عدالت کا فیصلہ غلط تھا، لہٰذا آپ کا نکاح فسخ نہیں ہوا، وہ بدستور آپ کی بیوی ہے۔

والدین کے ناحق طلاق کے حکم کو ماننا جائز نہیں

س… والدین اگر بیٹے سے کہیں کہ اپنی بیوی کو طلاق دے دو اور بیٹے کی نظر میں اس کی بیوی صحیح ہے، حق پر ہے، طلاق دینا اس پر ظلم کرنے کے مترادف ہے، تو اس صورت میں بیٹے کو کیا کرنا چاہئے؟ کیونکہ ایک حدیثِ پاک ہے جس کا قریب یہ مفہوم ہے کہ ”والدین کی نافرمانی نہ کرو، گو وہ تمہیں بیوی کو طلاق دینے کو بھی کہیں“ تو اس صورتِ حال میں بیٹے کے لئے شریعت میں کیا حکم ہے؟

ج… حدیثِ پاک کا منشا یہ ہے کہ بیٹے کو والدین کی اطاعت و فرماں برداری میں سخت سے سخت آزمائش کے لئے بھی تیار رہنا چاہئے، حتیٰ کہ بیوی بچوں سے جدا ہونے اور گھر بار چھوڑنے کے لئے بھی۔ اس کے ساتھ ماں باپ پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ بے انصافی اور بے جا ضد سے کام نہ لیں۔ اگر والدین اپنی اس ذمہ داری کو محسوس نہ کریں اور صریح ظلم پر اُتر آئیں تو ان کی اطاعت واجب نہ ہوگی، بلکہ جائز بھی نہ ہوگی۔ آپ کے سوال کی یہی صورت ہے اور حدیثِ پاک اس صورت سے متعلق نہیں۔

          خلاصہ یہ ہے کہ اگر والدین حق پر ہوں تو والدین کی اطاعت واجب ہے، اور اگر بیوی حق پر ہو تو والدین کی اطاعت ظلم ہے۔ اور اسلام جس طرح والدین کی نافرمانی کو برداشت نہیں کرسکتا، اسی طرح ان کے حکم سے کسی پر ظلم کرنے کی اجازت بھی نہیں دیتا۔

س… ساس اور بہو کے گھریلو جھگڑوں کی وجہ سے اگر ساس یا سسر اپنے بیٹے کو حکم کریں کہ تم اسے چھوڑ دو ہم تمہیں دُوسری بیوی کروادیں گے تو کیا بیٹا اس حکم کی تعمیل کرے گا؟

ج… اگر بیوی قصور وار ہو تو والدین کے حکم کی تعمیل کرے، اور اگر بے قصور ہو تو تعمیل نہیں کرنی چاہئے۔

  • Tweet

What you can read next

حق مہر
شادی کے متفرّق مسائل
رُخصتی سے قبل طلاق
Shaheedeislam.com Fans Page

Recent Posts

  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-30 September 2021

    ...
  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 33-34 front Title small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 1-15 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 32 front Title Small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-31 August 2021

    ...
  • 2021 Shumara 31 front Title Small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 August 2021

    ...

ABOUT US

Lorem Ipsum is simply dummy text of the printing and typesetting industry. Lorem Ipsum has been the industry’s standard dummy text ever since the 1500s, when an unknown printer took a galley of type and scrambled it to make a type specimen book.

NEWSLETTER

Stay updated with our latest posts.

We never spam!

RECENT POSTS

  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-30 September 2021

    ...
  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 33-34 front Title small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 1-15 September 2021

    ...

GET IN TOUCH

T (212) 555 55 00
Email: [email protected]

Your Company LTD
Street nr 100, 4536534, Chicago, US

Open in Google Maps

  • GET SOCIAL

Copyright @ 2019 Shaheed-e-Islam | All Rights Reserved | Powered by Shaheed-e-Islam

TOP