SIGN IN YOUR ACCOUNT TO HAVE ACCESS TO DIFFERENT FEATURES

FORGOT YOUR PASSWORD?

FORGOT YOUR DETAILS?

AAH, WAIT, I REMEMBER NOW!

Shaheed e Islam

  • رابطہ
  • متفرقات
    • نماز
    • ادعیہ ماثورہ
    • اسلامک لنکس
    • اسماء الحسنی
    • بکھرے موتی
    • تصاویر کی دنیا
    • خصوصی پروگرامز
  • آپکے مسائل اور انکا حل
    • جلد اول
    • جلد دوم
    • جلد سوم
    • جلد چہارم
    • چلد پنجم
    • جلد ششم
    • جلد ہفتم
    • جلد ہشتم
    • جلد نهم
    • جلد دہم
  • حمد و نعت
    • خصوصی البم
    • مولانا عبد اللطیف الحصیری
    • مولانا انس یونس
    • حافظ ابو بکر
    • محمد کاشف فاروقی
    • حافظ کامران منیر برادران
    • عطاء الرحمن عزیز
    • متفرق
  • بیانات
    • مولانا منظور احمد نعمانی دامت برکاتہم
    • مولانا اللہ وسایا صاحب
    • مفتی سعید احمد جلالپوری
    • قاری حنیف ملتانی صاحب
    • مولانا طارق جمیل صاحب
    • مفتی ہارون مطیع اللہ صاحب
  • شہید اسلام
    • درس قرآن
    • اصلاحی مواعظ
    • تصانیف
    • تعارف
  • ختم نبوت
    • خصوصی بیانات
    • کتابیں
    • مضامین
    • خصوصی پروگرامز
    • ہفت روزہ ختم نبوت
  • الحدیث
    • درس حدیث
    • معارف نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
  • القرآن
    • درس قرآن
    • تلاوت قرآن
    • تفسیر قرآن مولانا منظور احمد نعمانی
  • سرورق
2
Shaheed-e-Islam
Sunday, 01 August 2010 / Published in جلد سوم

زکوٰة ادا کرنے کا طریقہ

یک مشت کسی ایک کو زکوٰة بقدرِ نصاب دینا

س… ایک مسئلہ آپ سے معلوم کرنا چاہتا ہوں، وہ یہ ہے کہ میں زکوٰة کسی ایک شخص کو دے دیتا ہوں، اور اس کی رقم تقریباً ہزاروں روپے ہوتی ہے، یہ میں اس وجہ سے کرتا ہوں کہ کسی مستحق کا کوئی کام پورا ہوجائے، کیا ایسی صورت میں یہ زکوٰة دینا جائز ہے؟

ج… زکوٰة ادا ہوجاتی ہے، مگر کسی کو یک مشت اتنی زکوٰة دے دینا کہ وہ صاحبِ نصاب ہوجائے، مکروہ ہے۔

بغیر بتائے زکوٰة دینا

س… معاشرے میں بہت اصحاب ایسے ہیں جو زکوٰة لینا باعثِ شرم سمجھتے ہیں، اگرچہ یہ نظریہ غلط ہے، تو کیا ایسے اصحاب کو بغیر بتائے اس مد میں سے کسی دُوسرے طریقے سے ادا کی جاسکتی ہے؟ مثلاً: ان کے بچوں کے کپڑے بنوادئیے جائیں، ان کے بچوں کی تعلیم میں امداد کی جائے، اس صورت میں جبکہ زکوٰة دینے والے پر اور رقم ممکن نہ ہو۔

ج… زکوٰة دیتے وقت یہ بتانا ضروری نہیں کہ یہ زکوٰة ہے، ہدیہ یا تحفہ کے عنوان سے ادا کی جائے اور ادا کرتے وقت نیت زکوٰة کی کرلی جائے، تو زکوٰة ادا ہوجائے گی۔

س… کسی دوست احباب کی ہم زکوٰة کی رقم سے مدد کریں اور اس کو احساس ہوجانے کی وجہ سے ہم بتائیں نہیں، تو زکوٰة ہوجائے گی؟

ج… مستحق کو یہ بتانا ضروری نہیں کہ یہ زکوٰة ہے، اسے کسی بھی عنوان سے زکوٰة دے دی جائے اور نیت زکوٰة کی کرلی جائے تو زکوٰة ادا ہوجائے گی۔

ادائے زکوٰة کی ایک صورت

س… اگر زکوٰة کے روپے ہمارے پاس گھر پر رکھے ہیں، گھر کے باہر اگر کوئی ضرورت مند مل جائے، ہم جیب کے پیسوں میں سے کچھ دے دیں، اور اتنے پیسے ہم گھر آکر زکوٰة کے پیسوں میں سے لے لیں تو زکوٰة ہوجائے گی؟

ج… ادائیگی ہوجائے گی۔

صاحبِ مال کے حکم کے بغیر، وکیل زکوٰة ادا نہیں کرسکتا

س… ایک صاحبِ زکوٰة نے اپنی زکوٰة کے پیسہ کا کسی کو وکیل نہیں بنایا اور دُوسرا کوئی صاحبِ مال کی اجازت کے بغیر ادا کردے تو ادا ہوگی یا نہیں؟

ج… اگر دُوسرا آدمی، صاحبِ مال کے حکم یا اجازت سے اس کی طرف سے زکوٰة ادا کردے تو زکوٰة ادا ہوجائے گی ورنہ نہیں۔

زکوٰة کی تشہیر

س… “جنگ” میں ایک فوٹو شائع ہوا ہے کہ بیواوٴں میں مشینیں تقسیم کر رہے ہیں، زکوٰة کمیٹی کے چیئرمین ہیں، کیا شریعت اس کی اجازت دیتی ہے کہ اس طرح زکوٰة کی تشہیر کی جائے؟

ج… فوٹو چھاپنا تو آج کل نمائش اور ریاکاری کا محبوب مشغلہ ہے، جن بیواوٴں کو سلائی مشینیں تقسیم کی گئیں اگر وہ زکوٰة کی مستحق تھیں تو زکوٰة ادا ہوگئی، ورنہ نہیں۔ زکوٰة کی تشہیر اس نیت سے تو دُرست ہے کہ اس سے زکوٰة دہندگان کو ترغیب ہو، اور ریاکاری اور نمود و نمائش کی غرض سے زکوٰة کی تشہیر جائز نہیں، بلکہ اس سے ثواب باطل ہوجاتا ہے۔

تھوڑی تھوڑی زکوٰة دینا

س… اگر کوئی عورت اپنی کل رقم یا سونا جو اس کے پاس ہے اس پر سالانہ زکوٰة نہ نکالتی ہو، بلکہ ہر مہینہ کچھ نہ کچھ کسی ضرورت مند کو دے دیتی ہو، کبھی نقد رقم، کبھی اناج وغیرہ اور وہ اس کا حساب بھی اپنے پاس نہ رکھتی ہو تو اس کا ایسا کرنا زکوٰة دینے میں شمار ہوگا یا نہیں؟

ج… زکوٰة کی نیت سے جو کچھ دیتی ہے اتنی زکوٰة ادا ہوجائے گی، لیکن یہ کیسے معلوم ہوگا کہ اس کی زکوٰة پوری ہوگئی یا نہیں؟ اس لئے حساب کرکے جتنی زکوٰة نکلتی ہو وہ ادا کرنی چاہئے، البتہ یہ اختیار ہے کہ اکٹھی دے دی جائے یا تھوڑی تھوڑی کرکے سال بھر میں ادا کردی جائے۔ مگر حساب رکھنا چاہئے اور یہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ زکوٰة ادا کرتے وقت زکوٰة کی نیت کرنا ضروری ہے، جو چیز زکوٰة کی نیت سے نہ دی جائے اس سے زکوٰة ادا نہیں ہوگی۔ البتہ اگر زکوٰة کی نیت کرکے کچھ رقم الگ رکھ لی، اور پھر اس میں سے وقتاً فوقتاً دیتے رہے، تو زکوٰة ادا ہوجائے گی۔

س… اگر کوئی شخص یہ چاہے کہ سال کے آخر میں زکوٰة ادا کرنے کے بجائے ہر ماہ کچھ رقم زکوٰة کے طور پر نکالتا رہے تو کیا یہ عمل دُرست ہے؟ ایک صاحب کا کہنا ہے کہ اس طرح زکوٰة ادا نہیں ہوتی، اس طرح صدقہ نکالنا چاہئے۔

ج… ہر مہینے تھوڑی تھوڑی زکوٰة نکالتے رہنا دُرست ہے۔

س… عرض ہے کہ میرا وسیع کاروبار ہے، لیکن میں جو سالانہ زکوٰة حساب کرکے آہستہ آہستہ مختلف مدارس یا غرباء میں تقریباً آٹھ نو مہینوں میں زکوٰة ادا کردیتا ہوں۔ میں نے سنا ہے کہ زکوٰة رمضان کے ماہ میں پوری پوری ادا کردینی چاہئے۔ برائے مہربانی قرآن و حدیث کی روشنی میں مکمل بتائیں کہ زکوٰة کی رقم کس ماہ میں یا پھر آہستہ آہستہ دے دیں تو کوئی حرج تو نہیں؟ تفصیل کے ساتھ لکھیں۔

ج… آپ جب سے صاحبِ نصاب ہوئے اس تاریخ (قمری تاریخ مراد ہے) کے آنے پر زکوٰة فرض ہوجاتی ہے، خواہ وہ رمضان ہو یا محرّم۔ بہتر تو یہی ہے کہ حساب کرکے زکوٰة کی رقم الگ کرلی جائے، لیکن اگر تھوڑی تھوڑی کرکے سال بھر میں ادا کی جائے تب بھی زکوٰة ادا ہوجائے گی، اور جب سال شروع ہو اسی وقت سے تھوڑی تھوڑی زکوٰة پیشگی ادا کرتے رہیں، تو یہ بھی دُرست ہے۔ تاکہ سال کے ختم ہونے پر زکوٰة بھی ادا ہوجائے۔ بہرحال جتنی مقدار زکوٰة کی واجب ہو اس کا ادا ہوجانا ضروری ہے۔

س… اگر کوئی زکوٰة مہینہ وار قسطوں میں ادا کرنا چاہتا ہے تو دو صورتیں ہوسکتی ہیں، فرض کریں وہ پچھلی زکوٰة ادا کرچکا ہے، اب اس پر زکوٰة واجب نہیں۔ ۱:پہلی صورت میں وہ ایک سال گزرنے کے بعد حساب لگائے کہ اس پر کتنی زکوٰة فرض ہوئی ہے، اور اس رقم کو مہینہ وار قسطوں میں ادا کرنا شروع کردے، لیکن اگر اس دوران وہ مرگیا تو زکوٰة کا بوجھ اس پر رہ جائے گا۔ ۲:دُوسری صورت میں وہ حساب لگائے کہ سال کے آخر تک اس پر کتنی زکوٰة فرض ہوجائے گی اور قسط وار ادا کرنا شروع کردے جو کمی بیشی ہو وہ آخر مہینے میں برابر کرے، ایسی صورت میں جب وہ مرے گا تو اس پر زکوٰة کا بوجھ نہیں ہوگا، لیکن کیا اس طرح زکوٰة ادا ہوجائے گی؟

ج… پیشگی زکوٰة دینا صحیح ہے، اس لئے اس کی زکوٰة ادا ہوجائے گی۔

س… میں نے رمضان کے مہینے میں جتنی زکوٰة نکلتی تھی، وہ رقم الگ کرکے رکھ دی، اب ایک دو گھروں کو جن کو میں زکوٰة دینا چاہتا ہوں ان کو ہر مہینے اس میں سے نکال کر دے دیتا ہوں، کیونکہ اگر ایک ساتھ دے دئیے جائیں تو یہ لوگ خرچ کردیتے ہیں اور پھر پریشان رہتے ہیں۔ آپ شرعی نقطہٴ نظر سے بتادیجئے کہ میرا یہ فعل دُرست ہے یا نہیں؟ اس سلسلے میں ایڈوانس زکوٰة دینے کے متعلق بھی بتادیں تو عنایت ہوگی۔

ج… آپ کا یہ فعل دُرست ہے کہ زکوٰة کی رقم نکال کر الگ رکھے، اور حسبِ موقع نکالتا رہے، اور جو شخص صاحبِ نصاب ہو اگر وہ سال گزرنے سے پہلے زکوٰة ادا کردے یا کئی سال کی پیشگی زکوٰة ادا کردے تو یہ بھی جائز ہے۔

مجوّزہ پیشگی زکوٰة کی رقم سے قرض دینا

س… میں ہر مہینے زکوٰة کے روپے نکالتی ہوں، اور رمضان شریف میں دے دیتی ہوں، اگر کوئی عام دنوں میں مجھ سے یہ روپے قرض مانگے تو کیا میں دے سکتی ہوں؟

ج… جب تک وہ رقم آپ کے پاس ہے، آپ کی ملکیت ہے، آپ اس کا جو چاہیں کرسکتی ہیں۔

گزشتہ سالوں کی زکوٰة

س… ایک شخص پر زکوٰة واجب ہے، لیکن وہ زکوٰة ادا نہیں کرتا، کچھ عرصے کے بعد وہ خدا کے حضور توبہ اِستغفار کرتا ہے، اور آئندہ زکوٰة ادا کرنے کا اپنے خدا سے وعدہ کرتا ہے، پچھلی زکوٰة کے بارے میں اس پر کیا حکم ہے؟ کیا وہ پچھلی زکوٰة بھی ادا کرے؟ مثلاً: دس سال تک زکوٰة ادا نہیں کی جبکہ اس کے پاس ذاتی مکان بھی نہیں ہے، اور تنخواہ بھی صرف گزارے کی ہو، ایسے شخص کے لئے زکوٰة کے بارے میں کیا حکم ہے؟

ج… نماز، زکوٰة، روزہ سب کا ایک ہی حکم ہے، اگر کوئی شخص غفلت اور کوتاہی کی وجہ سے ان فرائض کو چھوڑتا رہا تو صرف توبہ، اِستغفار سے یہ فرائض معاف نہیں ہوں گے، بلکہ حساب کرکے جتنے سالوں کی نمازیں اس کے ذمہ ہیں، تھوڑی تھوڑی کرکے ادا کرنا شروع کردے، مثلاً: ہر نماز کے ساتھ ایک نماز قضا کرلیا کرے، بلکہ نفلوں کی جگہ بھی قضا نمازیں پڑھا کرے، یہاں تک کہ گزشتہ سالوں کی ساری نمازیں پوری ہوجائیں، اسی طرح زکوٰة کا حساب کرکے وقتاً فوقتاً ادا کرتا رہے، یہاں تک کہ گزشتہ سالوں کی زکوٰة پوری ہوجائے، اسی طرح روزے کا حکم سمجھ لیا جائے، الغرض ان قضاشدہ فرائض کا ادا کرنا بھی ایسا ہی ضروری ہے جیسا کہ ادا فرض کا۔

گزشتہ سالوں کی زکوٰة کیسے ادا کریں؟

س… میری شادی تیرہ سال پہلے ہوئی تھی، اس پر میں نے اپنی بیوی کو چھ تولہ سونا اور بیس تولہ چاندی تحفے کے طور پر دی تھی۔ الف: اس مالیت پر کتنی زکوٰة ہوگی؟ ب:دو سال بعد اس مالیت میں سونا ایک تولہ کم ہوگیا، یعنی بعد میں ۵ تولہ سونا اور ۲۰تولہ چاندی رہ گئی ہے، اس کو تقریباً گیارہ سال ہوگئے ہیں، جس کی کوئی زکوٰة نہیں دی گئی، اب اس کی کتنی زکوٰة دیں حساب کرکے بتائیں، اگر سونا دیں تو کتنا دینا ہے؟

س… میری بہن کے پاس ۹تولہ سونا ہے اور ۲۰ تولے چاندی ہے، اور یہ سترہ سال سے ہے، آپ بتائیں کہ اس کو اب کتنی زکوٰة دینی ہے؟

ج… دونوں مسئلوں کا ایک ہی جواب ہے، آپ کی بیوی اور آپ کی بہن کی ملکیت میں جس تاریخ کو سونا اور چاندی آئے، ہر سال اس قمری تاریخ کو ان پر زکوٰة فرض ہوتی رہی، جو انہو ں نے ادا نہیں کی، اس لئے تمام گزشتہ سالوں کی زکوٰة ادا کرنا ان کے ذمہ لازم ہے۔

گزشتہ سالوں کی زکوٰة ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے سال سونے اور چاندی کی جو مقدار تھی اس کا چالیسواں حصہ زکوٰة میں دیا جائے، پھر دُوسرے سال اس چالیسویں حصے کی مقدار منہا کرکے باقی ماندہ کا چالیسواں حصہ نکالا جائے، اسی طرح سترہ سال کا حساب لگایا جائے، اور ان باقی تمام سالوں کی زکوٰة کا مجموعہ جتنی مقدار سونے اور چاندی کی بنے وہ زکوٰة میں ادا کردی جائے۔ آپ کی بہن کے پاس سترہ سال پہلے ۹تولے سونا اور ۲۰ تولے چاندی تھی۔ میں نے سترہ سال کی زکوٰة کا حساب لگایا تو سونے کی زکوٰة کی مجموعی مقدار ۷ء۳۶ گرام بنی، اور چاندی کی زکوٰة کی مجموعی مقدار ۶۰۱ء۸۱ گرام بنی، لہٰذا ۹تولے سونے اور ۲۰تولے چاندی کی زکوٰة میں مندرجہ بالا مقدار کا ادا کرنا آپ کی بہن کے ذمہ لازم ہے، اور آپ کی بیوی کے ذمہ گیارہ سال کی زکوٰة میں ۷۹۵ء۱۴ گرام سونا اور ۵۰۹ء۲۵ گرام چاندی کا ادا کرنا لازم ہے۔

دُکان کی زکوٰة کس طرح ادا کی جائے؟

س… میں ایک دُکان کا مالک ہوں، جو کہ آج سے تقریباً چار سال بعد ۲۰ ہزار روپے میں خریدی تھی، اور تقریباً ایک سال قبل میں نے اس میں ۵۰ ہزار روپے کا سامان خرید کر بھرا تھا، جس میں سے تقریباً ۲۰ہزار روپے کا سامان قرض لیا تھا جو اَب میں نے ادا کردیا ہے، اس دُکان سے مجھ کو جو آمدنی ہوتی ہے، میں وہ پوری دُکان میں ہی لگادیتا ہوں، مارکیٹ کے حساب سے میری دُکان کی قیمت ایک لاکھ روپے سے زیادہ ہے، اور اس میں جو سامان ہے اس کی قیمت بھی ۶۰ یا ۶۵ ہزار روپے بنتی ہے، ماہِ رمضان آنے والا ہے، آپ سے سوال یہ ہے کہ میں اس پر زکوٰة کس حساب سے ادا کروں؟ دُکان کی آمدنی سے میں کچھ خرچ نہیں کرتا۔

ج… دُکان میں جتنی مالیت کا سامان ہے اس کی قیمت لگاکر، آپ کے ذمہ اگر کچھ قرض ہو اس کو منہا کردیا جائے، اور باقی جتنی رقم بچے اس کا چالیسواں حصہ زکوٰة میں ادا کردیا کریں، دُکان کی عمارت، باردانہ اور فرنیچر وغیرہ پر زکوٰة نہیں، صرف قابلِ فروخت مال پر زکوٰة ہے۔

استعمال شدہ چیز زکوٰة کے طور پر دینا

س… ایک شخص ایک چیز چھ ماہ استعمال کرتا ہے، چھ ماہ استعمال کے بعد وہی چیز اپنے دِل میں زکوٰة کی نیت کرکے آدھی قیمت پر بغیر بتائے مستحقِ زکوٰة کو دے دیتا ہے، تو زکوٰة ادا ہوجائے گی یا نہیں؟

ج… اگر بازار میں فروخت کی جائے اور اتنی قیمت مل جائے تو زکوٰة ادا ہوجائے گی۔

نہ فروخت ہونے والی چیز زکوٰة میں دینا

س… ایک دُکان دار سے ایک چیز نہیں بکتی، وہ چیز زکوٰة میں دی جاسکتی ہے یا نہیں؟ اور قبول ہوگی بھی یا نہیں؟

ج… ردّی چیز زکوٰة میں دینا اِخلاص کے خلاف ہے، تاہم اس چیز کی جتنی مالیت بازار میں ہو، اس کے دینے سے اتنی زکوٰة ادا ہوجائے گی۔

اشیاء کی شکل میں زکوٰة کی ادائیگی

س… کیا زکوٰة کی رقم مستحقین کو اشیاء کی شکل میں بھی دی جاسکتی ہے؟

ج… دی جاسکتی ہے، لیکن اس میں یہ احتیاط ملحوظ رہے کہ ردّی قسم کی چیزیں زکوٰة میں نہ دی جائیں۔

زکوٰة کی رقم سے مستحقین کے لئے کاروبار کرنا

س… زکوٰة کی امداد کی تقسیم کے بارے میں ایک نظریہ یہ سامنے آیا ہے کہ یہ رقم مستحقین کو دینے کے بجائے اس سے مستحقین کے حق میں کسی ذمہ دار فرد کی نگرانی میں صنعتی نوعیت کا کوئی کاروبار کردیا جائے تاکہ اس سے منافع حاصل ہو اور غرباء کو روزگار بھی فراہم کرکے مستحقین کو جلد یا بدیر انہیں صاحبِ نصاب لوگوں کے برابر لاکھڑا کیا جائے۔ جبکہ میں نے ایک دینی اور دُنیوی دونوں علوم میں کافی دسترس رکھنے والے گوشہ نشین بزرگ سے یہ سنا ہے کہ زکوٰة کی رقم مخیر افراد سے مستحقین کو براہِ راست ملنی چاہئے، کسی تیسرے فرد کو ان دونوں کے درمیان نہ تو حائل ہونے کی اجازت ہے اور نہ اس رقم کو مستحق آدمی کے پاس پہنچنے سے پہلے اس سے کسی قسم کا فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کرنے کا اختیار ہے، خواہ وہ مستحقین کے حق میں ہی کیوں نہ ہو؟ ان دونوں نظریوں کے صحیح یا غلط ہونے کے بارے میں ضروری وضاحت فرمائیں۔

ج… اس بزرگ کی یہ بات صحیح ہے کہ زکوٰة کی رقم کا جب تک کسی فقیر محتاج کو مالک نہیں بنادیا جائے گا، زکوٰة ادا نہیں ہوگی، ا ن کو اس کا مالک بنادینے کے بعد اگر ان کی اجازت سے و توکیل سے ایسا کوئی انتظام کیا جائے جو آپ نے لکھا ہے، تو دُرست ہے۔

زکوٰة کی رقم سے غرباء کے لئے صنعت لگانا

س… کیا زکوٰة کی رقم سے مل اور صنعتی کارخانے لگائے جاسکتے ہیں؟ تاکہ غرباء و نادار مستحقینِ زکوٰة کو بہترین اور مستقل طور پر مدد کی جاسکے۔

ج… زکوٰة کی ادائیگی کے لئے فقیر کو مالک بنانا شرط ہے، صنعتی کارخانے لگانے سے زکوٰة ادا نہیں ہوگی، ہاں! اگر کارخانہ لگاکر ایک فقیر کو یا چند فقراء کو آپ اس کا مالک بنادیتے ہیں، جتنی مالیت کا وہ کارخانہ ہے اتنی مالیت کی زکوٰة ادا ہوجائے گی۔

قرض دی ہوئی رقم میں زکوٰة کی نیت کرنے سے زکوٰة ادا نہیں ہوتی

س… ہم نے کسی غریب اور پریشان حال و ضرورت مند کی مالی مدد کی، اس نے اُدھار رقم مانگی تھی، اس کی خستہ حالی کے پیشِ نظر ہم نے مالی اعانت کی، اب وہ مقرّرہ میعاد میں قرض لی ہوئی رقم کو آج تک واپس نہیں کرسکا، نہ ہی صورت دِکھائی، اب کیا ہم اس کو قرض دی ہوئی رقم کو زکوٰة کی نیت کرکے چھوڑ دیں تو زکوٰة ادا ہوجائے گی؟ جبکہ ہم نے اسے رقم اُدھار دی تھی، تو زکوٰة کی نیت نہیں کی تھی، نہ ہی یہ خیال تھا کہ وہ رقم ہم کو واپس نہیں کرے گا اور ہضم کرجائے گا۔

ج… جو صورت آپ نے لکھی ہے، اس سے زکوٰة ادا نہیں ہوگی، کیونکہ زکوٰة ادا کرتے وقت نیت کرنا شرط ہے۔

قرض دی ہوئی رقم پر زکوٰة سالانہ دیں، چاہے قرض کی وصولی پر یک مشت

س… میں نے کچھ رقم ایک دوست کو قرضِ حسنہ کے طور پر دی ہوئی ہے، کیا میں اس پر ہر سال زکوٰة دوں یا جب وہ وصول ہوجائے تب دوں؟ واضح ہو کہ رقم کو دئیے ہوئے کئی سال ہوگئے ہیں، اور اب اس دوست کا کاروبار اچھا چل رہا ہے، میرے دو چار دفعہ مانگنے پر بھی اس نے رقم واپس نہیں کی، ٹال دیتا ہے کہ ابھی نہیں ہے، ایک بل پھنسا ہوا ہے جب مل گیا تو فوراً ادا کردوں گا۔

ج… اس قرض کی رقم پر زکوٰة تو آپ کے ذمہ ہر سال واجب ہے، البتہ یہ آپ کو اختیار ہے کہ سال کے سال ادا کردیا کریں یا جب وہ قرض وصول ہو تو گزشتہ تمام سالوں کی زکوٰة وقت پر ادا کریں۔

مقروض سونے کی زکوٰة کس طرح ادا کرے؟

س… میرے پاس زیور ۹ تولے ہے، اس کی زکوٰة کے متعلق پوچھنا چاہتا ہوں، زکوٰة کتنے تولے پر لاگو ہوتی ہے اور کتنے تولے کے بعد زکوٰة دینی پڑتی ہے؟ فرض کرو کہ ۵تولے پر زکوٰة ہے تو مجھے بقایا ۴تولے کی زکوٰة دینی پڑے گی یا ٹوٹل ۹تولے کی دینی ہوگی؟ میں سرکاری ادارے میں ملازم ہوں اور میں نے کافی قرضہ بھی دینا ہے، اس صورت میں زکوٰة کا طریقہ کیا ہے؟ جبکہ میری تنخواہ بھی زیادہ نہیں ہے، مشکل سے گزارہ ہوتا ہے۔

ج… آپ کے ذمہ جو قرض ہے اس کو منہا کرنے کے بعد اگر آپ کے پاس ساڑھے سات تولے سونا باقی رہ جاتا ہے تو آپ پر اس باقی ماندہ کی زکوٰة واجب ہے۔

زکوٰة سے ملازم کو تنخواہ دینا جائز نہیں، امداد کے لئے زکوٰة دینا جائز ہے

س… میرے ہاں ایک ملازم ہے جس نے تنخواہ میں اضافے کا مطالبہ کیا، تو میں نے زکوٰة کی نیت سے اضافہ کردیا، اب وہ یہ سمجھتا ہے کہ تنخواہ میں اضافہ ہوا، اسی کے بدلے میں کام کر رہا ہوں، کیا اس طرح دی ہوئی میری زکوٰة ادا ہوئی یا نہیں؟

ج… ملازم کی تنخواہ تو اس کے کام کا معاوضہ ہے، اور جب آپ نے تنخواہ بڑھانے کے نام پر اضافہ کیا تو وہ بھی کام کے معاوضے میں ہوا، اس لئے اس سے زکوٰة ادا نہیں ہوئی۔ جو تنخواہ اس کے ساتھ طے ہو وہ ادا کرنے کے علاوہ اگر اس کو ضرورت مند اور محتاج سمجھ کر زکوٰة دے دی جائے تو زکوٰة ادا ہوجائے گی۔

ملازم کو ایڈوانس دی ہوئی رقم کی زکوٰة کی نیت دُرست نہیں

س… میں نے اپنے ملازم کو کچھ رقم بطور ایڈوانس واپسی کی شرط پر دی، لیکن میں دیکھتا ہوں کہ یہ رقم ادا نہیں کرسکے گا، اگر میں زکوٰة کی نیت کرلوں تو کیا ادا ہوجائے گی؟

ج… زکوٰة کی نیت دیتے وقت کرنی ضروری ہے، بعد میں کی ہوئی نیت کافی نہیں، اس لئے آپ رقم کو زکوٰة کی مد میں منہا نہیں کرسکتے۔ ہاں! یہ کرسکتے ہیں کہ زکوٰة کی نیت سے اس کو اتنی رقم دے کر پھر خواہ اسی وقت اپنا قرض وصول کریں۔

آئندہ کے مزدوری کے مصارف زکوٰة سے منہا کرنا دُرست نہیں

س… ایک شخص مکان بنوا رہا ہے، مزدور کام کر رہے ہیں، اس دوران زکوٰة دینے کا وقت آتا ہے، کیا وہ ان مزدوروں کی اُجرت الگ رکھ کر زکوٰة نکالے گا؟ یعنی اگر فرض کیا ۵۰ہزار بننے کا اندازہ ہے، تو ۵۰ہزار الگ رہنے دے اور اس کی زکوٰة نہ نکالے، کیونکہ میں نے پڑھا ہے کہ اگر نوکر ہیں کسی کے تو وہ ان کی تنخواہ انہیں دے کر پھر زکوٰة دے۔

ج… جتنا خرچ مکان پر اُٹھ چکا ہے، اور اس کے ذمہ مزدوروں کی مزدوری واجب الادا ہوگئی ہے، اس کو زکوٰة سے مستثنیٰ کرسکتا ہے، لیکن آئندہ جو مصارف اُٹھیں گے یا مزدوری واجب ہوگی اس کو منہا کرنا دُرست نہیں۔

زکوٰة کی رقم سے مسجد کا جنریٹر خریدنا جائز نہیں

س… ایک آدمی اپنی زکوٰة کی رقم سے مسجد کا جنریٹر خرید سکتا ہے یا نہیں؟

ج… زکوٰة کی رقم سے مسجد کا جنریٹر نہیں خریدا جاسکتا، البتہ یہ ہوسکتا ہے کہ کوئی غریب آدمی قرض لے کر جنریٹر خرید کر مسجد کو دے دے اور زکوٰة کی رقم اس کو قرضہ ادا کرنے کے لئے دے دی جائے۔

پیسے نہ ہوں تو زیور بیچ کر زکوٰة ادا کرے

س… زکوٰة دینا صرف بیوی پر فرض ہے، وہ تو کماکر نہیں لاتی، پھر وہ کس طرح زکوٰة دے؟ جبکہ شوہر اس کو صرف اتنی ہی رقم دیتا ہے جو گھر کی ضروریات کے لئے ہوتی ہے۔

ج… اگر پیسے نہ ہوں تو زیور فروخت کرکے زکوٰة دیا کرے، یا زیور ہی کا چالیسواں حصہ دینا ممکن ہو تو وہ دے دیا کرے۔

س… زید کی بیوی کے پاس سونے کے زیورات ہیں جس کا وزن نہیں کرایا ہے، کیا اس کی زکوٰة بیوی کو دینی ہے یا شوہر کو؟ جبکہ شوہر تمام ضروریات خود پوری کرتا ہے، اور بیوی کو بہت کم رقم جیب خرچ کے لئے دیتا ہے۔ بعض اوقات شوہر کے پاس سال کے آخر میں اتنے پیسے نہیں ہوتے کہ زکوٰة ادا کی جائے، شوہر کی آمدنی اسکول کے اُستاد کی تنخواہ اور ٹیوشن وغیرہ پر ہے، شوہر کی کچھ رقم نفع و نقصان کے کاروبار میں لگی ہوئی ہے، جس پر زکوٰة دی جاتی ہے، کیا پھر بھی سونے کے زیورات پر زکوٰة دینی ہوگی؟

ج… سونے کا نصاب ساڑھے سات تولہ ہے، اگر زید کی بیوی کے پاس اتنا سونا ہے جس کی وہ خود مالک ہے تو زکوٰة اس پر فرض ہے، اگر پیسے نہ ہوں تو زیور فروخت کرکے زکوٰة دی جائے۔

بیوی خود زکوٰة ادا کرے چاہے زیور بیچنا پڑے

س… میرے تمام زیورات کی تعداد تقریباً آٹھ تولہ سونا ہے، لیکن اس کے علاوہ میرے پاس نہ تو قربانی کے لئے اور نہ ہی زکوٰة کے لئے کچھ رقم ہے، لہٰذا میں نے ایک سیٹ اپنی بچی کے نام رکھ چھوڑا ہے، وہ اب زیرِ استعمال بھی نہیں، اور شوہر زکوٰة دینے پر راضی نہیں، اور کہتا ہے تمہارا زیور ہے تم جانو، مگر اس میں میری صرف اتنی ملکیت ہے کہ پہن سکوں تبدیل یا فروخت بھی نہیں کرسکتی، اب بچی والے زیور کی زکوٰة کون دے گا؟ بھائی کے دئیے ہوئے ڈھائی ہزار روپے پر زکوٰة نکال دیتی ہوں۔

ج… جو زیور آپ نے بچی کی مِلک کردیا ہے، وہ جب تک نابالغ ہے اس پر زکوٰة نہیں، لیکن اس کی ملکیت کردینے کے بعد آپ کے لئے اس کا استعمال جائز نہیں۔ باقی زیور اگر نقدی ملاکر حدِ زکوٰة تک پہنچتا ہے تو اس پر زکوٰة فرض ہے، اگر نقد روپیہ نہ ہو تو زیور فروخت کرکے زکوٰة دینا ضروری ہے۔ اگر شوہر آپ کے کہنے پر آپ کی طرف سے زکوٰة ادا کردیا کرے تو زکوٰة ادا ہوجائے گی، مگر اس کے ذمہ فرض نہیں۔ فرض آپ کے ذمہ ہے۔ زکوٰة ادا کرنے کی گنجائش نہ ہو تو اتنا زیور ہی نہ رکھا جائے جس پر زکوٰة فرض ہو، یہ جواب تو اس صورت میں ہے کہ یہ زیور آپ کی ملکیت ہو، لیکن آپ نے جو یہ لکھا ہے کہ: “اس میں میری صرف اتنی ملکیت ہے کہ پہن سکوں، تبدیل یا فروخت بھی نہیں کرسکتی” اس فقرے سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ زیور دراصل شوہر کی ملکیت ہے، اور آپ کو صرف پہننے کے لئے دیا گیا ہے، اگر یہی مطلب ہے تو اس زیور کی زکوٰة آپ کے شوہر پر فرض ہے، آپ پر نہیں۔

غریب والدہ نصاب بھر سونے کی زکوٰة زیور بیچ کر دے

س… والدہ صاحبہ کے پاس قابلِ زکوٰة زیور ہے، ان کی اپنی کوئی آمدنی نہیں، بلکہ اولاد پر گزر اوقات ہے، اس صورت میں زکوٰة ان کے زیور پر واجب ہے یا نہیں؟

ج… زکوٰة واجب ہے، بشرطیکہ یہ زیور نصاب کی مالیت کو پہنچتا ہو، زیور بیچ کر زکوٰة دی جائے۔

شوہر کے فوت ہونے پر زکوٰة کس طرح ادا کریں؟

س… ہماری ایک عزیزہ ہیں، ان کے شوہر فوت ہوگئے ہیں، اور ان پر بارہ ہزار کا قرضہ ہے، جبکہ ان کے پاس تھوڑا بہت سونا ہے، آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ کیا ان کو زکوٰة دینی چاہئے؟ اگر دینی ہے تو کتنی؟

ج… شوہر کا چھوڑا ہوا ترکہ صرف اس کی اہلیہ کا نہیں، بلکہ سب سے پہلے اس کے شوہر کا قرضہ ادا کیا جائے، پھر اسے شرعی حصوں پر تقسیم کیا جائے اور پھر ان وارثوں میں سے جو بالغ ہوں ان کا حصہ نصاب کو پہنچتا ہو تو اس پر زکوٰة ہوگی۔

اگر نقدی نہ ہو تو سابقہ اور آئندہ سالوں کی زکوٰة میں زیور دے سکتے ہیں

س… اگر کوئی لڑکی جہیز میں اپنے ساتھ اتنا زیور لائے جس کی زکوٰة کی رقم اچھی خاصی بنتی ہو اور شوہر کی آمدنی سے سال میں اتنی رقم پس انداز نہ ہوسکتی ہو تو بتایا جائے زکوٰة کس طرح ادا کی جائے؟

ج… ان زیورات کا کچھ حصہ فروخت کردیا جائے یا کئی سال کی زکوٰة میں دے دیا جائے، یعنی اس کی قیمت لگالی جائے، اور زیورات کی زکوٰة جتنے سال کی اس کے برابر ہو اتنے سال کی نیت کرکے وہ زیور زکوٰة میں دے دیا جائے۔

دُکان میں مالِ تجارت پر زکوٰة اور طریقہٴ ادائیگی

س… میں کتابوں اور اسٹیشنری کی دُکان کرتا ہوں، سامان کی مالیت تقریباً بارہ تا پندرہ ہزار ہوگی، دُکان کرایہ کی ہے، آیا یہ دُکان کا سامان قابلِ ادائیگیٴ زکوٰة ہے؟ یعنی اس مالِ تجارت پر زکوٰة فرض ہے؟

ج… دُکان کا جو بھی مال فروخت کیا جاتا ہے، اگر اس مال کی مالیت ساڑھے باون تولے چاندی کی مالیت کو پہنچتی ہو تو اس مال پر زکوٰة فرض ہوگی۔

س… اگر اس مال پر زکوٰة فرض ہے تو چونکہ اسٹیشنری کا سامان بہت ساری اشیاء پر مشتمل ہے اور میں روزانہ خریداری اور فروخت بھی کرتا ہوں، اس لئے اس کا حساب کتاب ناممکن سا ہوجاتا ہے، تو کیا اندازاً اس کی قیمت لگاکر زکوٰة ادا کرسکتا ہوں؟

ج… روزانہ کا حساب رکھنے کی ضرورت نہیں، سال میں ایک تاریخ مقرّر کرلیجئے، مثلاً: یکم رمضان کو پوری دُکان کے قابلِ فروخت سامان کا جائزہ لے کر اس کی مالیت کا تعین کرلیا جائے، اور اس کے مطابق زکوٰة ادا کردیا کیجئے، جس تاریخ کو آپ نے دُکان شروع کی تھی، ہر سال اس تاریخ کو حساب کرلیا کیجئے۔

انکم ٹیکس ادا کرنے سے زکوٰة ادا نہیں ہوتی

س… ایک شخص صاحبِ نصاب ہے، اگر وہ شرع کے مطابق اپنی جائیداد، رقم وغیرہ سے زکوٰة ادا کرتا ہے تو کیا شرعاً وہ ملکی نظامِ دولت کا وضع کردہ انکم ٹیکس ادا کرنے سے بری ہوجاتا ہے؟ اگر وہ صرف انکم ٹیکس ادا کرتا ہے اور زکوٰة نہیں دیتا تو اس کے لئے کیا حکم ہے؟ نیز موجودہ نظام میں وہ کیا طریقہ اختیار کرے؟

ج… انکم ٹیکس ملکی ضروریات کے لئے گورنمنٹ کی طرف سے مقرّر ہے، جبکہ زکوٰة ایک مسلمان کے لئے فریضہٴ خداوندی اور عبادت ہے، انکم ٹیکس ادا کرنے سے زکوٰة ادا نہیں ہوتی، بلکہ زکوٰة کا الگ ادا کرنا فرض ہے۔

مالک بنائے بغیر فلیٹ رہائش کے لئے دینے سے زکوٰة ادا نہیں ہوگی

س… دریافت طلب یہ ہے کہ زکوٰة کی مد سے تعمیر کئے گئے فلیٹ حسبِ ذیل شرائط پر مستحقینِ زکوٰة کو دئیے گئے ہیں، تو زکوٰة دینے والوں کی زکوٰة ادا ہوجاتی ہے یا نہیں؟

شرائط:

۱:… یہ فلیٹ کم از کم پانچ سال تک آپ کسی کے ہاتھ بیچ نہیں سکیں گے (زیادہ سے زیادہ کی کوئی حد نہیں)۔

۲:… متعلقہ فلیٹ آپ کو اپنے استعمال کے لئے دیا جارہا ہے، اس میں آپ کرایہ دار نہیں رکھیں گے، پگڑی پر نہیں دے سکیں گے، اور کسی دُوسرے شخص کو استعمال کے لئے بھی نہیں دے سکیں گے۔

۳:… آپ نے فلیٹ اگر کسی کو پگڑی پر دیا یا کرایہ دار رکھا تو اس کی اطلاع جماعت کو ملنے پر آپ کے فلیٹ کا حق منسوخ کردیا جائے گا۔

۴:… فلیٹ کے مینٹیننس کی رقم جو جماعت مقرّر کرے وہ ہر ماہ ادا کرکے اس سے رسید حاصل کرنی پڑے گی۔

۵:… فلیٹ کی وساطت کسی دُوسرے فلیٹ کے قبضہ دار سے بدلی نہیں کیا جاسکے گا۔

۶:… اس عمارت کی چھت جماعت کے قبضے میں رہے گی۔

۷:… مستقبل میں فلیٹ بیچنے یا چھوڑنے کی صورت میں جماعت سے نوآبجکشن سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے بعد مزید کاروائی ہوسکے گی۔

۸:… اُوپر بیان کی گئی شرائط کے علاوہ جماعت کی جانب سے عمل میں آنے والے نئے اَحکامات اور شرائط کو مان کر ان پر عمل کرنا ہوگا، ان بیان کی گئی شرائط اور پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والے ممبر سے جماعت فلیٹ خالی کراسکے گی اور فلیٹ میں رہنے والے کو اس پر عمل کرنا اور قانونی حق چھوڑنا ہوگا۔

(مذکورہ بالا اقرارنامہ کی تمام شرائط اور ہدایت پڑھ کر سمجھ کر منظور کرتا اور راضی خوشی سے اس پر اپنے دستخط کردیتا ہوں)

براہِ مہربانی جواب بذریعہ اخبار جنگ عنایت فرمائیں، تاکہ سب جماعتوں کو پتہ چل جائے، کیونکہ یہ سلسلہ سکھر، حیدرآباد اور کراچی کی میمن برادری میں عام چل پڑا ہے، اور اس میں کروڑوں روپے زکوٰة کی مد میں لوگوں سے وصول کرکے لگائے جارہے ہیں۔

ج… زکوٰة تب ادا ہوتی ہے جب محتاج کو مالِ زکوٰة کا مالک بنادیا جائے، اور زکوٰة دینے والے کا اس سے کوئی تعلق اور واسطہ نہ رہے، آپ کے ذکر کردہ شرائط نامے میں جو شرطیں ذکر کی گئی ہیں وہ عاریت کی ہیں، تملیک کی نہیں، لہٰذا ان شرائط کے ساتھ اگر کسی کو زکوٰة کی رقم سے فلیٹ بناکر دیا گیا تو زکوٰة ادا نہیں ہوگی۔ زکوٰة کے ادا ہونے کی صورت یہی ہے کہ جن کو یہ فلیٹ دئیے جائیں ان کو مالک بنادیا جائے، اور ملکیت کے کاغذات سمیت ان کو مالکانہ حقوق دے دئیے جائیں کہ یہ لوگ ان فلیٹس میں جیسے چاہیں مالکانہ تصرف کریں، اور جماعت کی طرف سے ان پر کوئی پابندی نہ ہو۔ اگر ان کو مالکانہ حقوق نہ دئیے گئے تو زکوٰة دینے والوں کی زکوٰة ادا نہیں ہوگی، اور ان پر لازم ہوگا کہ اپنی زکوٰة دوبارہ ادا کریں۔

  • Tweet

What you can read next

رمضان میں (عورتوں کے) مخصوص ایام کے مسائل
روزے کی نیت
قبروں کی زیارت
Shaheedeislam.com Fans Page

Recent Posts

  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-30 September 2021

    ...
  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 33-34 front Title small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 1-15 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 32 front Title Small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-31 August 2021

    ...
  • 2021 Shumara 31 front Title Small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 August 2021

    ...

ABOUT US

Lorem Ipsum is simply dummy text of the printing and typesetting industry. Lorem Ipsum has been the industry’s standard dummy text ever since the 1500s, when an unknown printer took a galley of type and scrambled it to make a type specimen book.

NEWSLETTER

Stay updated with our latest posts.

We never spam!

RECENT POSTS

  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-30 September 2021

    ...
  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 33-34 front Title small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 1-15 September 2021

    ...

GET IN TOUCH

T (212) 555 55 00
Email: [email protected]

Your Company LTD
Street nr 100, 4536534, Chicago, US

Open in Google Maps

  • GET SOCIAL

Copyright @ 2019 Shaheed-e-Islam | All Rights Reserved | Powered by Shaheed-e-Islam

TOP