SIGN IN YOUR ACCOUNT TO HAVE ACCESS TO DIFFERENT FEATURES

FORGOT YOUR PASSWORD?

FORGOT YOUR DETAILS?

AAH, WAIT, I REMEMBER NOW!

Shaheed e Islam

  • رابطہ
  • متفرقات
    • نماز
    • ادعیہ ماثورہ
    • اسلامک لنکس
    • اسماء الحسنی
    • بکھرے موتی
    • تصاویر کی دنیا
    • خصوصی پروگرامز
  • آپکے مسائل اور انکا حل
    • جلد اول
    • جلد دوم
    • جلد سوم
    • جلد چہارم
    • چلد پنجم
    • جلد ششم
    • جلد ہفتم
    • جلد ہشتم
    • جلد نهم
    • جلد دہم
  • حمد و نعت
    • خصوصی البم
    • مولانا عبد اللطیف الحصیری
    • مولانا انس یونس
    • حافظ ابو بکر
    • محمد کاشف فاروقی
    • حافظ کامران منیر برادران
    • عطاء الرحمن عزیز
    • متفرق
  • بیانات
    • مولانا منظور احمد نعمانی دامت برکاتہم
    • مولانا اللہ وسایا صاحب
    • مفتی سعید احمد جلالپوری
    • قاری حنیف ملتانی صاحب
    • مولانا طارق جمیل صاحب
    • مفتی ہارون مطیع اللہ صاحب
  • شہید اسلام
    • درس قرآن
    • اصلاحی مواعظ
    • تصانیف
    • تعارف
  • ختم نبوت
    • خصوصی بیانات
    • کتابیں
    • مضامین
    • خصوصی پروگرامز
    • ہفت روزہ ختم نبوت
  • الحدیث
    • درس حدیث
    • معارف نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
  • القرآن
    • درس قرآن
    • تلاوت قرآن
    • تفسیر قرآن مولانا منظور احمد نعمانی
  • سرورق
0
Shaheed-e-Islam
Sunday, 01 August 2010 / Published in جلد سوم

قضا روزوں کا فدیہ


کمزور یا بیمار آدمی روزے کا فدیہ دے سکتا ہے

س… اگر کوئی شخص کمزور یا بیمار ہو اور جو روزہ رکھنے سے نقاہت محسوس کرے تو کیا وہ کسی دُوسرے کو سحری اور اِفطاری کا سامان دے کر روزہ رکھواسکتا ہے؟ اور کیا اس طرح اس کے سر سے روزے کا کفارہ اُتر جائے گا؟ کوئی گناہ تو نہیں ہوگا؟

ج… اگر اتنا بوڑھا یا بیمار ہے کہ نہ روزہ رکھ سکتا ہے، نہ یہ توقع ہے کہ وہ آئندہ رکھ سکے گا، اس کے لئے فدیہ ادا کردینا جائز ہے، ہر روزے کے فدیے کے لئے کسی مسکین کو دو وقت کا کھانا کھلادے یا دو سیر غلہ یا اس کی قیمت دیا کرے۔ باقی وہ کسی دُوسرے سے اپنے لئے روزہ نہیں رکھواسکتا، شریعت میں کمزور شخص کے لئے فدیہ دینے کا حکم ہے۔

نہایت بیمار عورت کے روزوں کا فدیہ دینا جائز ہے

س… میری والدہ محترمہ نے بوجہ بیماری چھ مہینے روزے چھوڑے ہیں، اور اب بھی بیمار ہیں، اور روزے رکھنے کے قابل نہیں، ان کا تین مرتبہ رسولی کا آپریشن ہوچکا ہے، اب ان کو یہ فکر لاحق ہے کہ ان روزوں کو کیسے ادا کیا جائے؟ آپ سے درخواست ہے کہ اس کا حل بتاکر مشکور فرمائیں، نیز روزوں کی ادائیگی کا طریقہ کیا ہے؟ کس چیز سے ادا ہوسکتے ہیں؟ اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر دے، آمین۔

ج… آپ کی والدہ کو چونکہ روزے رکھنے کی طاقت نہیں ہے، اس لئے جتنے روزے ان کے ذمے ہیں ان کا فدیہ ادا کردیں، ایک روزے کا فدیہ صدقہٴ فطر کے برابر ہے، یعنی دو سیر گندم یا اس کی قیمت، اس حساب سے قضا شدہ روزوں کا فدیہ دیں اور آئندہ بھی جتنے روزے ان کی زندگی میں آئیں اسی حساب سے ان کا فدیہ دیتی رہیں۔

کوئی اگر قضا کی طاقت بھی نہ رکھے تو کیا کرے؟

س… میری والدہ کے بچپن میں کافی روزے چھوٹ گئے (یعنی جب سے روزے فرض ہوئے ہیں)، ذرا بھی طبیعت خراب ہوتی ان کے گھر کے بڑے افراد ان کو روزہ رکھنے سے منع کردیتے، اور ان کو ایسا ماحول نہیں ملا جو ان کو معلوم ہوتا کہ فرض روزے رکھنا ضروری ہیں، چاہے وہ قضا ہی کیوں نہ رکھے جائیں۔

اب والدہ کو پوری حقیقت کا علم ہوا ہے اور وہ بڑی پریشان ہیں، کیونکہ اب وہ پچھلے روزوں کی قضا رکھنا چاہتی ہیں، لیکن جونہی روزے رکھنا شروع کرتی ہیں، تین یا چار گھنٹے بعد سر میں اتنا شدید درد شروع ہوجاتا ہے کہ وہ کسی کام کرنے کے قابل نہیں رہتیں، بہت علاج کروایا مگر افاقہ نہیں ہوا۔ اب آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ والدہ صاحبہ اپنے قضا روزے کیسے رکھیں یا پھر اس کا فدیہ ادا کریں؟ فدیہ اگر دیں تو فدیہ فی روزہ کتنا دیا جائے؟

ج… اگر وہ اپنے ضعف اور مرض کی وجہ سے قضا نہیں کرسکتیں، تو فدیہ ادا کردیں، ہر روزے کے بدلے صدقہٴ فطر کی مقدار نقد یا غلہ دے دیا جائے۔

اگر کسی کو اُلٹیاں آتی ہوں تو روزوں کا کیا کرے؟

س… حمل کے دوران مجھ کو پورے نو مہینے تک اُلٹیاں ہوتی رہتی ہیں، اور کوشش کے باوجود کسی طرح بھی کم نہیں ہوتیں، اب میں بہت کوشش کرتی ہوں کہ خدا میرے روزے پورے کروائے، اُٹھ کر سحری کھاتی ہوں، اگر نہ کھاوٴں تو ہاتھ پیروں میں دَم نہیں رہتا، اور بچوں کے ساتھ کام کاج ضروری ہے۔ مگر صبح ہوتے ہی منہ بھر کر اُلٹی ہوجاتی ہے اور پھر اتنی جان نہیں ہوتی کہ روزہ رکھ سکوں۔ تو اب مولانا صاحب! کیا میں یہ کرسکتی ہوں کہ ایک مسکین کا کھانا روزانہ دے دیا کروں جس سے میرے روزے کا کفارہ پورا ہوجائے؟

ج… حمل کی حالت تو عارضی ہے، اس حالت میں اگر آپ روزے نہیں رکھ سکتیں تو صحت کی حالت میں ان روزوں کی قضا لازم ہے، فدیہ دینے کا حکم اس شخص کے لئے ہے جو نہ فی الحال روزہ رکھ سکتا ہو، اور نہ آئندہ پوری زندگی میں یہ توقع ہو کہ وہ ان روزوں کی قضا رکھ سکے گا، آپ چونکہ دُوسرے وقت میں ان روزوں کو قضا کرسکتی ہیں اس لئے آپ کی طرف سے روزوں کا فدیہ ادا کرنا صحیح نہیں۔

روزے کا فدیہ کتنا اور کس کو دیا جائے؟ اور کب دیا جائے؟

س… میں بیمار ہونے کی وجہ سے روزے نہیں رکھ سکتا، اس لئے فدیہ دینا چاہتا ہوں، فدیہ کس حساب سے دیا جاتا ہے؟ یہ آپ بتادیں۔ اگر روزانہ مسکین کو کھانا کھلانا ضروری ہے تو یہ سہولت مجھے میسر نہیں ہے، اس لئے فدیہ کی کل رقم بتادیں تاکہ میں پورے روزوں کی پوری رقم مسکین کو دے سکوں۔ اگر کوئی مستحق نہ مل سکا تو کیا یہ فدیہ کی رقم کسی یتیم خانے یا کسی فلاحی ادارے کو دے سکتے ہیں؟ فدیہ رمضان شریف میں دینا ضروری ہے یا کوئی مجبوری ہو تو رمضان گزرجانے کے بعد بھی دے سکتے ہیں؟

ج… ہر روزے کا فدیہ صدقہٴ فطر کے برابر ہے، یعنی پونے دو کلو غلہ یا اس کی قیمت، فدیہ کی رقم کسی دینی مدرسہ میں بھی جمع کرادی جائے، فدیہ رمضان مبارک میں ادا کرنا بہتر ہے، اگر رمضان میں ادا نہ کیا تو بعد میں بھی دیا جاسکتا ہے۔

روزے کا فدیہ اپنی اولاد اور اولاد کی اولاد کو دینا جائز نہیں

س… روزے کا فدیہ اپنی بیٹی، نواسی، پوتا، پوتی، داماد وغیرہ کو دینا چاہئے یا نہیں؟

ج… روزے کا فدیہ اپنی اولاد، اور اولاد کی اولاد کو دینا جائز نہیں۔

دینی مدرسہ کے غریب طلبہ کے کھانے کے لئے روزے کا فدیہ دیں

س… میری والدہ ماجدہ ضعیف العمر ہیں، وہ انتہائی کمزور ہیں کہ روزے رکھنے کی ان میں طاقت نہیں ہے، وہ آزاد کشمیر راولاکوٹ کے ایک دیہات میں رہائش پذیر ہیں، میں ان کے روزوں کے بدلے میں کفارہ ادا کرنا چاہتا ہوں، ہمارے دیہات میں ایسا کوئی مسکین نہیں ہے کہ جسے روز دو وقت کا کھانا کھلایا جائے، ہمارے مرکز میں ایک مسجد اور اس کے ساتھ دینی مدرسہ ہے، میں اس مدرسہ میں رقم بھیجنا چاہتا ہوں۔ برائے مہربانی تفصیل سے جواب دیجئے کہ میں ساٹھ روزوں کی پاکستان کے حساب سے کل کتنی رقم بھیجوں؟

ج… دینی مدرسہ کے غریب طلبہ کو فدیے کی رقم دی جاسکتی ہے، مدرسہ کی کسی دُوسری مد میں اس رقم کا استعمال جائز نہیں، ہر روزے کا فدیہ صدقہٴ فطر کے برابر ہے۔

ساٹھ روزوں کا فدیہ ساٹھ صدقہٴ فطر کے برابر ہوا، جس دن آپ یہ فدیہ ادا کریں اس دن کی قیمت کے لحاظ سے رقم دے دیں۔

قضا روزوں کا فدیہ ایک ہی مسکین کو ایک ہی وقت میں دینا جائز ہے

س… رمضان المبارک کے چند قضا روزوں کا فدیہ ایک غریب یا مسکین کو بھی ایک ہی دن میں دے سکتے ہیں؟

ج… چند روزوں کا فدیہ ایک ہی مسکین کو ایک ہی وقت میں دے دینا جائز ہے، مگر اس میں اختلاف ہے، اس لئے احتیاط تو یہی ہے کہ کئی روزوں کا فدیہ ایک کو نہ دے، لیکن دے دینے کی بھی گنجائش ہے۔

مرحومین کے قضاشدہ روزوں کا فدیہ ادا کرنا اشد ضروری ہے

س… مسلمانوں کی اکثریت بے نمازی اور روزہ خور ہے، جب وہ مرجاتے ہیں تو ان کا سوم، دسواں، چالیسواں، برسی وغیرہ عام طور سے کی جاتی ہے، قرآن خوانی بھی ہوتی ہے، جس میں خوشی بے خوشی لوگ شریک ہوتے ہیں، پڑوس کی مسجد مدرسہ کے طلبہ جلدی سے کلام پاک کی تلاوت نمٹا دیتے ہیں، چنوں پر کلمہ طیبہ کا ورد ہوتا ہے، کھانے کھلائے جاتے ہیں، کچھ خیر خیرات بھی کردی جاتی ہے، لیکن مرحومین نے جو بے شمار نمازیں اور روزے قضا کئے، ان کا کفارہ ادا کرنے کا کہیں تذکرہ نہیں آتا۔ میں نے دیکھا ہے کہ مرحوم لاکھوں کی جائیداد چھوڑگئے اور مرحوم کے ورثاء یعنی بیٹے، بیٹی، بیوی وغیرہ کو اپنے اپنے حصے ملے، لیکن مرحوم باپ کے قضا روزوں اور قضا نمازوں کا بقایا کوئی ادا نہیں کرنا چاہتا۔ میں بہت شوق سے “آپ کے مسائل اور ان کا حل” ۱۹۷۸ء سے پڑھ رہا ہوں، اسی سے معلوم ہوا کہ قضا روزوں کا “فدیہ‘ دینا چاہئے، لیکن آپ نے ایک سوال کے جواب میں یہ بھی لکھ دیا کہ مرنے والا وصیت کرجائے کہ قضاشدہ نماز، روزوں کا فدیہ اس کے وارث ادا کریں۔ اور آپ نے کہیں اس پر زور نہیں دیا کہ نالائق وارث ازخود اپنے مرحوم باپ کی قضا نماز، روزوں کا فدیہ ادا کریں، میں نے حال ہی میں ایک کتاب فتاویٰ قادریہ پڑھی ہے، جو ایک فرنگی محلی عالم کی لکھی ہوئی ہے، اس میں تیس چالیس سال پہلے کسی سعادت مند وارث نے اپنے کسی مرحوم کی زندگی کی تمام نمازوں کا فدیہ معلوم کیا تھا، تو عالم صاحب نے دو چار لاکھ روپے فدیہ کی رقم بتائی تھی۔ یہ تو بہت اہم مسئلہ ہوا، اب آپ یہ بتائیے کہ مرحوم کے قضاشدہ روزوں اور نمازوں کا فدیہ ادا کرنے کا کوئی چرچا نہیں ہوتا، تو کیا فوت شدہ نمازیں اور روزے روزِ حشر معاف ہوجائیں گے؟

ج… مرحوم کی طرف سے فدیہ کے چند مسائل ذکر کرتا ہوں، تمام مسلمانوں کو ان مسائل کا علم ہونا چاہئے۔

اوّل:… جو شخص ایسی حالت میں مرے کہ اس کے ذمہ روزے ہوں یا نمازیں ہوں، اس پر فرض ہے کہ وصیت کرکے مرے کہ اس کی نمازوں کا اور روزوں کا فدیہ ادا کردیا جائے، اگر اس نے وصیت نہیں کی تو گناہگار ہوگا۔

دوم:… اگر میّت نے فدیہ ادا کرنے کی وصیت کی ہو تو میّت کے وارثوں پر فرض ہوگا کہ مرحوم کی تجہیز و تکفین اور ادائے قرضہ جات کے بعد اس کی جتنی جائیداد باقی رہی، اس کی تہائی میں سے اس کی وصیت کے مطابق اس کی نمازوں اور روزوں کا فدیہ ادا کریں۔

سوم:… اگر مرحوم نے وصیت نہیں کی یا اس نے مال نہیں چھوڑا، لیکن وارث اپنی طرف سے مرحوم کی نماز، روزوں کا فدیہ ادا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ کی رحمت سے توقع ہے کہ یہ فدیہ قبول کرلیا جائے گا۔

چہارم:… ایک روزے کا فدیہ صدقہٴ فطر کے برابر ہے، یعنی تقریباً پونے دو کلو غلہ، پس ایک رمضان کے تیس روزوں کا فدیہ ساڑھے باون کلو ہوا، اور تین رمضانوں کے نوّے روزوں کا فدیہ ۵․۱۵۷ کلو غلہ ہوا، اسی کے مطابق مزید حساب کرلیا جائے۔

اسی طرح ہر نماز کا فدیہ بھی صدقہٴ فطر کے مطابق ہے، اور وتر سمیت دن رات کی چھ نمازیں ہیں (پانچ فرض اور ایک واجب)، پس ایک دن کی نمازوں کا فدیہ ساڑھے دس کلو ہوا، اور ایک مہینے کی نمازوں کا فدیہ ۳۱۵ کلو ہوا، اور ایک سال کی نمازوں کا فدیہ ۳۷۸۰ کلو ہوا۔ مرحوم کے ذمہ جتنی نمازیں اور جتنے روزے رہتے ہیں، اسی حساب سے ان کا فدیہ ادا کیا جائے۔

پنجم:… جو حکم رمضان کے فرض روزوں کا ہے، وہی نذر (منّت) کے واجب روزوں کا بھی ہے، پس اگر کسی نے کچھ روزوں کی منّت مانی تھی، پھر ان کو ادا نہیں کرسکا تھا کہ انتقال ہوگیا، تو ہر روزے کا فدیہ مندرجہ بالا شرح کے مطابق ادا کیا جائے۔

ششم:… اگر وارث کے پاس اتنا مال نہیں کہ مرحوم کی جانب سے نمازوں اور روزوں کے سارے فدیے یک مشت ادا کرسکے تو تھوڑا تھوڑا کرکے ادا کرنا بھی جائز ہے۔

تنگ دست مریض روزے کا فدیہ کیسے ادا کرے؟

س… مجھے ذیابیطس کا مرض ہے جس کی وجہ سے میں فرض روزے رمضان کے رکھ نہیں سکتی، میں نے کوشش کی لیکن چکر آنے شروع ہوجاتے ہیں اور میں بہت بیمار ہوجاتی ہوں، میرے گھر کا خرچ بھی مشکل سے پورا ہوتا ہے، لہٰذا میں کفارہ بھی ادا نہیں کرسکتی، مہربانی فرماکر آپ میری رہنمائی فرمائیں۔

ج… جیسا روکھا سوکھا خود کھاتی ہیں، ویسا ہی کسی محتاج کو بھی روزانہ دو وقت کھلادیا کریں۔ اور جو شخص روزہ بھی نہ رکھ سکتا ہو، اور اس کے پاس فدیہ ادا کرنے کے لئے بھی کچھ نہ ہو، وہ صرف اِستغفار کرے اور یہ نیت رکھے کہ جب بھی اس کو گنجائش میسر آئے گی، وہ روزوں کا فدیہ ادا کرے گا۔

  • Tweet

What you can read next

روزے کے متفرق مسائل
زکوٰة کس پر فرض ہے؟
قرآنِ کریم کی عظمت اور اس کی تلاوت
Shaheedeislam.com Fans Page

Recent Posts

  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-30 September 2021

    ...
  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 33-34 front Title small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 1-15 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 32 front Title Small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-31 August 2021

    ...
  • 2021 Shumara 31 front Title Small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 August 2021

    ...

ABOUT US

Lorem Ipsum is simply dummy text of the printing and typesetting industry. Lorem Ipsum has been the industry’s standard dummy text ever since the 1500s, when an unknown printer took a galley of type and scrambled it to make a type specimen book.

NEWSLETTER

Stay updated with our latest posts.

We never spam!

RECENT POSTS

  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 23-30 September 2021

    ...
  • Weekly Khatm-e-Nubuwwat 16-22 September 2021

    ...
  • 2021 Shumara 33-34 front Title small

    Weekly Khatm-e-Nubuwwat 1-15 September 2021

    ...

GET IN TOUCH

T (212) 555 55 00
Email: [email protected]

Your Company LTD
Street nr 100, 4536534, Chicago, US

Open in Google Maps

  • GET SOCIAL

Copyright @ 2019 Shaheed-e-Islam | All Rights Reserved | Powered by Shaheed-e-Islam

TOP