نصرانی عورت سے نکاح
س… نصاریٰ خود حق تعالیٰ کے قول: “وَلَا تَقُوْلُوْا ثَلَاثَة” سے مشرک ہیں اور مشرک عورتوں سے نکاح جائز نہیں، جیسا کہ ارشاد الٰہی: “وَلَا تَنْکِحُوا الْمُشْرِکَاتِ” میں اس کی تصریح ہے، پھر نصاریٰ کی عورتوں سے نکاح کیوں جائز ہے؟ جس وقت قرآن اُترا تھا اس وقت بھی قرآن کے مطابق وہ مشرک تھے، لہٰذا یہ کہنا کہ پہلے ان سے نکاح جائز تھا اور اب ناجائز ہے کچھ معقول نہیں معلوم ہوتا۔
ج… بہت سے اہلِ علم کو یہی اشکال پیش آیا اور انہوں نے کتابیات سے نکاح کو عام مشرکین کے ساتھ مشروط کیا، لیکن محققین کے نزدیک کتابیات کی حلّت “وَلَا تَنْکِحُوا الْمُشْرِکَاتِ” کے قاعدے سے مستثنیٰ ہے۔
س … آپ نے فرمایا کہ محققین کے نزدیک کتابیات کی حلّت “وَلَا تَنْکِحُوا الْمُشْرِکَاتِ” کے قاعدے سے مستثنیٰ ہے، اس جواب سے تسلّی نہیں ہوئی۔
ج … مطلب یہ کہ نصرانیات کا مشرکات ہونا تو واضح ہے اس کے باوجود ان سے نکاح کی اجازت دی گئی ہے اس سے واضح ہوتا ہے کہ “وَلَا تَنْکِحُوا الْمُشْرِکَاتِ” کا حکم کتابیات کے لئے نہیں غیرکتابیات کے لئے ہے۔