بیوی کے زیور پر زکوٰة
س…۱: میں نے جمعہ کے اخبار میں پڑھا کہ بیوی کو اپنے زیور کی زکوٰة خود دینی چاہئے۔ تو مہربان! وہ بیوی تو اپنے زیور کی زکوٰة خود دے سکتی ہے جو کسی بھی قسم کی سروس کرتی ہو، لیکن وہ بیوی کہاں سے دے گی جس کا دار و مدار میاں کی تنخواہ پر ہو؟ اور تنخواہ بھی کم۔ اس کے لئے شریعت کیا حکم دیتی ہے؟
س…۲: میری عمر تقریباً ۴۰سال ہے، اور میری شادی کو ۵ سال گزرچکے ہیں، میرے یہاں اولاد کوئی نہیں ہوئی، ذرا مہربانی کرکے بتائیں کہ کیا رُکاوٹ ہے؟ میں ڈاکٹر، حکیموں کا اپنی حیثیت کے مطابق علاج کراچکی ہوں، سب کہتے ہیں نارمل ہے، میں اس لئے زیادہ پریشان ہوں کہ میری عمر ویسے ہی کافی ہے اگر اور زیادہ ہوگئی تو کیا ہوگا؟ کیونکہ میرے سسرال والے طرح طرح کی باتیں کرتے ہیں، ویسے میرے شوہر کی عمر میرے سے کم ہے۔
ج…۱: اگر بیوی کے پاس روپیہ پیسہ زکوٰة دینے کے لئے نہیں تو اس کی دو صورتیں ہوسکتی ہیں، ایک یہ کہ اتنا زیور رکھا ہی نہ جائے جس پر زکوٰة واجب ہو، دُوسری یہ کہ زیور ہی کا کچھ حصہ فروخت کرکے زکوٰة ادا کردی جائے۔
ج…۲: اَٹھارویں پارے میں سورہٴ النور ہے، اس کی آیت نمبر:۴۰ جو “اَوْ کَظُلُمٰتٍ” سے شروع ہوکر “فَمَا لَہ مِن نُّوْرٍ” پر ختم ہوتی ہے، چالیس لونگ لے کر یہ آیت ہر لونگ پر سات سات مرتبہ پڑھیں، جس دن حیض کے غسل سے پاک ہوں ایک ایک لونگ رات کو سوتے وقت کھایا کریں، مسلسل چالیس دن تک کھائیں، اور اُوپر پانی نہ پیا کریں، اور کبھی کبھی اپنے میاں سے ملا کریں، اللہ تعالیٰ کو منظور ہوگا تو اولاد ہوگی، اور یہ نیت کرلیں کہ انشاء اللہ اولاد کو قرآن مجید حفظ کرائیں گے اور دین کا خادم بنائیں گے۔