حضرت بنوری کا جماعت چھوٹ جانے پر رونے کا واقعہ ایک دن حضرت مولانا محمد یوسف بنوری کی عصر کی جماعت رہ گئی ‘ کیونکہ معتقدین بڑا ہجوم کرتے ہیں اور پھر ماشاء اللہ جمع کے دن تو کیا ہی کہنے؟ غالباً کسی دکان کا افتتاح تھا حضرت کو لے کر گئے‘ حضرت نے فرمایا
مولانا محمد یوسف دہلوی کی وفات کا غم جس دن حضرت مولانا محمد یوسف دہلوی (امیر تبلیغ جماعت) کے انتقال کی خبر پہنچی تھی‘ واقعتا مجھے ایسا محسوس ہوا کہ دنیا تاریک ہوگئی ہے‘ سورج ڈوب گیا ہے‘ بالکل یہی قصہ شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنی قدس سرہ کی وفات پر مجھے پیش
بانی تبلیغی جماعت حضرت دہلوی کے عزم کا انوکھا واقعہ حضرت مولانا محمد الیاس صاحب بانی تبلیغی جماعت دلی میں صاحبِ فراش تھے‘ اور اتنے بیمار کہ کروٹ خود نہیں بدل سکتے تھے‘ کسی نے آکے بتایا کہ حضرت تشریف لارہے ہیں‘ یعنی حضرت مولانا خلیل احمد سہارنپوری جو انکے پیر تھے (وہ تشریف لارہے
اللہ کے سامنے رونے والے حضرات میرے شیخ قطب الاقطاب حضرت مولانا محمد زکریا کاندھلوی نور اللہ مرقدہ وقدس سرہ فرماتے تھے کہ میں نے اپنے اکابر میں دو بزرگوں کو اخیر شب میں آواز سے روتے دیکھا ہے‘ ایک اپنے والد ماجد حضرت مولانا محمد یحییٰ صاحب کو اور دوسرے شیخ الاسلام حضرت مولانا
بانی جامعہ اشرفیہ لاہور مفتی محمد حسن صاحب کا ایمان افروز واقعہ حضرت مولانا مفتی محمد حسن صاحب جامعہ اشرفیہ مسلم ٹاؤن لاہور کے بانی حضرت حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی قدس سرہ کے اجل خلفاء میں سے تھے‘ انکی ٹانگ میں تکلیف ہوگئی تھی‘ ڈاکٹروں نے کہا کہ ٹانگ کاٹنا پڑے گی‘ فرمایا
حضرت تھانوی کا اپنے خلیفہ سے علاج کا واقعہ حضرت ڈاکٹر عبد الحئی صاحب ارشاد فرمایا کرتے تھے کہ آخری دنوں میں مجھ سے حکیم الامت حضرت تھانوی نے فرمایا کہ میاں کیا تمہارے ہاں اس مرض کا علاج نہیں ہوتا؟ میں نے کہا حضرت ہوتا ہے۔ فرمایا کہ پھر تم علاج کرو‘ میں نے
حضرت لدھیانوی شہید کی پھوپھی صاحبہ کا عجیب وغریب واقعہ میری پھوپھی صاحبہ کا واقعہ ہے‘ اللہ تعالیٰ غریق رحمت فرمائیں‘ بہت نیک خاتون تھیں‘ کسی خاتون نے انکے پاس امانت رکھی ہوئی تھی‘ کچھ پیسے رکھے ہوئے تھے‘ پھوپھی صاحبہ کافی دن بیمار رہیں لیکن اس خاتون کے ذہن میں نہیں رہا کہ مانگ
حضرت جنید بغدادی کے ماموں جان کا واقعہ حضرت جنید بغدادی ابھی نابالغ تھے‘ انکی والدہ ماجدہ نے اپنے بھائی حضرت سعد بن عبداللہ تسطری سے کہا کہ بھائی جان! اس بچے کی بھی کچھ تربیت کیا کیجئے! فرمایا بہت اچھا! اور جنید سے کہا کہ بیٹا آج سے ہر موقع‘ ہر وقت اور ہر
معاف کردینا ہی مکارمِ اخلاق میں سے ہے سعدی کہتے ہیں کہ ہارون الرشید کا لڑکا ابا کے سامنے شکایات لایا اور کہا کہ مجھے فلاں سپاہی کے لڑکے نے ماں کی گالی دی ہے۔ ہارون نے ارکان دولت سے پوچھا کہ کیوں بھئی کیا سزا ہونی چاہیئے! کسی نے کہا کہ اسکو قتل
معاف کردینا ہی مکارمِ اخلاق میں سے ہے سعدی کہتے ہیں کہ ہارون الرشید کا لڑکا ابا کے سامنے شکایات لایا اور کہا کہ مجھے فلاں سپاہی کے لڑکے نے ماں کی گالی دی ہے۔ ہارون نے ارکان دولت سے پوچھا کہ کیوں بھئی کیا سزا ہونی چاہیئے! کسی نے کہا کہ اسکو قتل