رضائے الٰہی کی موافقت کا عجیب واقعہ
قصہ مشہور ہے کہ شاہ دولہ کو لوگوں نے کہا کہ دریا میں کٹاؤ لگا ہوا ہے آپ ذرا دعا کردیجیے کہ دریا کا رخ بدل جائے‘ فرمایا کہ مجھے وہاں لے چلو‘ لے گئے‘ فرمایا ذرا کدال دے دو‘ کدال دیدیا گیا‘ تو خود بھی گرانے لگے لوگوں نے کہا کہ یہ کیا غضب ہے‘ فمرایا جدھر مولا ادھر شاہ دولہ‘ اگر مولا ہی چاہتا ہے کہ اسکو گرایا جائے تو شاہ دولہ کون ہوتا ہے جو کہے کہ نہ گراؤ اور انکی اس موافقت کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے دریا کا بہاؤ دوسری طرف پھیر دیا‘ کٹاؤ بند ہوگیا اور دریا کا بہاؤ دوسری طرف مڑ گیا۔
فائدہ: اللہ تعالیٰ کا معاملہ اپنے بندوں کیساتھ عجیب ہوتا ہے۔ جو معاملہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہو اس پر رضائے الٰہی کی موافقت کرو‘ جب اس طرح نظر چلی جائے کہ معاملہ مالک کی طرف کیا جارہا تو موافقت پیدا ہوجاتی ہے‘ یہ صبر سے اونچا درجہ ہے۔