قرآنِ کریم اور حدیثِ قدسی
س… میں نے خطباتِ بھاولپور مصنفہ ڈاکٹر محمد حمید اللہ صاحب پڑھنا شروع کئے ہیں،صفحہ ۶۶ پر ایک سوال کا جواب دیا ہے وہ سوال و جواب یہاں نقل کیا جاتا ہے:
“سوال۱۰: حدیث قدسی چونکہ خدائے پاک کے الفاظ ہیں تو حدیث قدسی کو قرآن پاک میں کیوں نہیں شامل کیا گیا؟ وضاحت فرمائیں۔
جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مناسب نہیں سمجھا، یہی اصل جواب ہے کیونکہ ضرورت نہیں تھی کہ قرآن مجید کو ایک لا محدود کتاب بنایا جائے، بہتر یہی تھا کہ قرآن مجید مختصر ہو، ساری ضرورت کی چیزیں اس کے اندر ہوں اور وقتاً فوقتاً اس پر زور دینے کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور چیزیں بیان کریں جو حدیث میں بھی آئی ہیں اور حدیث قدسی میں بھی، اس سے ہم استفادہ کرسکتے ہیں لیکن اس کو قرآن میں شامل کرنے کی ضرورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے محسوس نہیں فرمائی، حدیث قدسی کی جو کتابیں ہیں ان میں کوئی چیز ایسی نہیں ہے جو قرآن پر اضافہ سمجھی جاسکتی ہے، بلکہ قرآن ہی کی بعض باتوں کو دُوسرے الفاظ میں زور دے کر بیان کیا گیا ہے۔”
یہاں آکر میں اٹک گیا ہوں کیونکہ ڈاکٹر صاحب قبلہ کی رائے میرے بنیادی عقیدے سے متصادم معلوم ہوتی ہے میرا ایمان ہے کہ قرآن حکیم مکمل طور پر لوح محفوظ پر لکھا ہوا ہے اور جبرئیل علیہ السلام حسب فرمان خداوندی اسے حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل فرماتے تھے، انہیں یاد کراتے تھے اور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسے املا کراتے تھے اور صحابہ کرام کو یاد کرواتے تھے یہ بات کہ کیا چیز قرآن حکیم میں شامل کی جائے اور کون سی چھوڑ دی جائے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار میں نہ تھی، اگر ہم یہ تسلیم کر لیں کہ قرآن حکیم ان آیتوں پر مشتمل ہے جو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مناسب خیال فرمائیں تو ہماری کتاب بھی بائبل کی طرح ہوگی آپ سے گزارش ہے کہ اس سلسلہ میں میری راہنمائی فرمائیں۔
ج… آپ کا یہ موقف صحیح ہے، قرآن کریم کے الفاظ اور معنیٰ حق تعالیٰ شانہ کی جانب سے ہیں اور حدیث قدسی کا مضمون تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے لیکن اس مضمون کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے الفاظ میں ادا فرمایا ہے، قرآن مجید میں کوئی کمی بیشی نہیں ہوسکتی، اس لئے یہ کہنا کہ احادیث قدسیہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن میں شامل نہیں فرمائیں، غلط بات ہے، ڈاکٹر حمید اللہ صاحب بیچارے جو کچھ ذہن میں آتا ہے کہہ دیتے ہیں، انہوں نے کسی استاذ سے یہ علوم حاصل نہیں کئے، اور ان خطبات بہاولپور میں بہت سی غلطیاں ہیں۔