نمازِ جمعہ میں فرض اور سنتوں کی نیت
س… نمازِ جمعہ کی فرض اور سنت دونوں کی نیت جمعہ کی کرے یا صرف فرض کی جمعہ کی کرے؟ اور سنت کی نیت ظہر کی کرے؟
ج… فرض اور سنت دونوں میں فرض جمعہ اور سنت جمعہ ہی کی نیت ہوتی ہے، مگر سنتوں میں مطلق نماز کی نیت کرلینا کافی ہے، اس کے لئے وقت کے تعین کی ضرورت نہیں۔
مقتدی نے نیت میں غلط وقت کا نام لیا تو کیا ہوگا؟
س… امام کے ساتھ نماز باجماعت میں بھی اگر وقت پکارنے میں غلطی کر بیٹھے، یعنی وقت ظہر کا ہے اور جماعت میں شامل پہلی رکعت میں رکوع سے قبل شامل ہوگیا ہے، لیکن وقت ظہر کے بجائے وقت عصر کہہ کر جماعت میں شامل ہوا، اس صورت میں اب یہ نمازی کیا کرے گا؟ اس کی یہ نماز ہوگئی یا وہ دوبارہ پڑھنی ہوگی؟
ج… نیت دِل کا فعل ہے، اگر دِل میں ارادہ ظہر کی نماز پڑھنے کا تھا، مگر غلطی سے ظہر کی جگہ عصر کا وقت زبان سے نکل گیا تو نماز صحیح ہوگئی۔
فاسد نماز میں فرض کی نیت کی جاتی ہے، دُہرانے کی نہیں
س… نماز دُہرانے کا کیا طریقہ ہے؟ نمازی نے یہ محسوس کیا کہ غلطی ہوگئی ہے، نماز دُہرائی جائے تو اگر وہ دُوسری، تیسری رکعت پڑھ رہا ہے اور نماز چار رکعت کی ہے، اس صورت میں وہ کیا کرے جو نماز اس نے غلط پڑھی ہے جب دوبارہ پڑھے تو نیت میں اس کا ذکر کرنا ضروری ہے کہ میں یہ نماز دوبارہ دُہرا رہا ہوں؟
ج… نماز میں اگر ایسی غلطی ہوجائے جس سے نماز فاسد ہوجائے تب اسے دُہرانے کی ضرورت پیش آتی ہے، اور جب پہلی نماز فاسد ہوگئی تو فرض اس کے ذمہ ہوگا، اسی کی نیت کرنی چاہئے، دوبارہ دُہرانے کی نیت خود ہی ہوجائے گی۔
نیت کے الفاظ دِل کو متوجہ کرنے کے لئے زبان سے ادا کئے جاتے ہیں
س… کیا زبان سے نماز کی نیت کرنا قرآن و حدیث سے ثابت ہے؟
ج… زبان سے نماز کی نیت کے الفاظ کہنا نہ قرآن و حدیث سے ثابت ہے اور نہ ائمہ متقدمین سے، اس لئے اصل نیت دِل ہی کی ہے، مگر لوگوں پر وساوس و خیالات اور افکار کا غلبہ رہتا ہے جس کی وجہ سے نیت کے وقت دِل متوجہ نہیں ہوتا، دِل کو متوجہ کرنے کے لئے متأخرین نے فتویٰ دیا ہے کہ نیت کے الفاظ زبان سے بھی ادا کرلینا بہتر ہے، تاکہ زبان کے ساتھ کہنے سے دِل بھی متوجہ ہوجائے۔
نماز باجماعت میں اقتدا و امامت کی نیت دِل میں کافی ہے
س… مقتدی حضرات باجماعت نماز میں یہ کہتے ہیں کہ پیچھے اس امام صاحب کے، لیکن امام صاحب جب مقتدیوں کے آگے مصلےٰ پر ہوتے ہیں کیا ان کو بھی یہ کہنا پڑتا ہے کہ آگے ان مقتدیوں کے؟ اس بارے میں تفصیل سے بتائیں۔
ج… زبان سے کہنے کی ضرورت تو مقتدیوں کو بھی نہیں، صرف یہ نیت کرنا کافی ہے کہ میں اکیلے نماز نہیں پڑھ رہا، امام کے ساتھ پڑھ رہا ہوں۔ امام کو بھی یہ نیت کرنی چاہئے کہ میں اکیلا نماز نہیں پڑھ رہا، بلکہ لوگوں کو نماز پڑھا رہا ہوں۔
نیت کی غلطی سجدہٴ سہو سے دُرست نہیں ہوتی
س… ظہر یا عصر یا مغرب کی نماز جماعت سے یا علیحدہ پڑھتے وقت بھولے سے نیت نمازِ عشاء کی کرلی، رُکوع میں جاتے وقت یا سجدے میں خیال آیا اس غلطی کا، تو کیا نیت توڑ کر دوبارہ نیت کی جائے گی یا سجدہٴ سہو کیا جائے گا؟ مگر جماعت کے ساتھ تو سجدہٴ سہو بھی نہیں کرسکتے، ایسی صورت میں کیا کیا جائے؟
ج… نیت اصل میں دِل کے قصد و ارادے کا نام ہے، اور زبان سے محض اس قصد کی ترجمانی کی جاتی ہے، پس اگر دِل میں دھیان مثلاً: ظہر کی نماز کا تھا، مگر زبان سے عصر یا عشاء کا لفظ نکل گیا، تو نماز صحیح ہے، اور اگر دِل میں دھیان ہی نہیں تھا تو نماز کی نیت باندھ کر نماز نئے سرے سے شروع کردے، نیت کی غلطی سجدہٴ سہو سے دُرست نہیں ہوگی۔
امام کی تکبیر کے بعد نیت باندھنے والے کی نماز صحیح ہے
س… میں جماعت میں اس طرح شریک ہوا کہ امام نے تکبیر کہہ کر نیت باندھ لی اور میری صف میں مجھ سے پہلے کچھ نمازی ایسے ہیں جنہوں نے ابھی نیت نہیں باندھی ہے، اور میں نے ان سے پہلے نیت باندھ لی، تو کیا میرا یہ فعل دُرست ہے؟
ج… آپ نے امام کی تکبیر کے بعد نیت باندھی ہے تو آپ کی نماز صحیح ہے، دُوسروں نے باندھی ہو یا نہ باندھی ہو، اس سے کوئی غرض نہیں۔
وتر کی نیت میں وقتِ عشاء کہنے کی ضرورت نہیں
س… وتر کی نیت کس طرح کی جاتی ہے؟ کیا نیت میں وقتِ نمازِ عشاء کہا جاتا ہے؟
ج… وقتِ عشاء کہنے کی ضرورت نہیں، البتہ یہ نیت کرنا ضروری ہے کہ میں آج کے وتر پڑھ رہا ہوں۔
نیت کے لئے نماز کا تعین کرلینا کافی ہے، رکعتیں گننا ضروری نہیں
س… ہر نماز کو پڑھنے سے پہلے جتنی رکعتیں ہم پڑھ رہے ہیں ان کی تعداد اور نماز کی نیت کے الفاظ ادا کرنا ضروری ہیں یا صرف دِل میں نیت کرلینا کافی ہے؟
ج… نیت تو دِل ہی سے ہوتی ہے، اگر دِل کی نیت کا استحضار کرنے کے لئے زبان سے بھی کہہ لے کہ فلاں نماز پڑھتا ہوں تو جائز ہے، رکعتوں کی تعداد گننے کی ضرورت نہیں۔
دِل میں ارادہ کرنے کے بعد اگر زبان سے غلط نیت نکل گئی تو بھی نماز صحیح ہے
س… بعض دفعہ ہم لوگ جلدی میں غلط نیت کرلیتے ہیں، جیسے کہ ہمیں پڑھنی تو چار سنتیں ہیں، لیکن ہم نے دو سنت کی نیت کرلی، تو ایسی صورت میں کیا کرنا چاہئے؟
ج… نیت اصل میں زبان سے نہیں ہوتی، بلکہ یہ دِل کا فعل ہے، پس اگر دِل میں ارادہ چار رکعت کا تھا اور زبان سے دو کا لفظ نکل گیا تو نیت صحیح ہے، اور سنتوں میں تو مطلق نماز کی نیت بھی کافی ہے، اگر چار کی جگہ دو کا یا دو کی جگہ چار کا لفظ کہہ دیا یا رکعتوں کا ذکر ہی نہیں کیا تب بھی سنتوں کی نیت صحیح ہوگئی۔
نیت نماز کے الفاظ خواہ کسی زبان میں کہے، جائز ہے
س… ہمارے گاوٴں کے لوگ نیت نماز ایسے کرتے ہیں: ”چار رکعت نماز ظہر، فرض اس امام کے پیچھے منہ کعبہ شریف“ یہ کہہ کر نماز شروع کردیتے ہیں، یہ نیت نماز دُرست ہے یا صرف عربی میں جو الفاظ ہیں ان کا کہنا ہی جائز ہے؟
ج… نیت دِل سے ہوتی ہے، یعنی دِل میں یہ دھیان جمالینا کہ فلاں وقت کی نماز پڑھ رہا ہوں، زبان سے نیت کرنا ضروری نہیں، تاہم اگر زبان سے کہہ لے خواہ کسی زبان سے کہے، جائز ہے۔