مسنون ولیمے میں فقراء کی شرکت ضروری ہے
س… طعامِ ولیمہ کی اَز رُوئے شریعت کیا حقیقت ہے؟ ابھی جو صورتِ حال پاکستان میں رائج ہے کیا یہ سنتِ محمدی کے مطابق ہے؟
ج… مسنون ولیمہ یہ ہے کہ جس رات میاں بیوی کی پہلی خلوَت ہو، اس سے اگلے دن حسبِ توفیق کھانا کھلایا جائے، مگر اس میں نمود و نمائش کرنا، قرض لے کر زیر بار ہونا اور اپنی وسعت سے زیادہ خرچ کرنا منع ہے، نیز اس موقع پر فقراء و مساکین کو بھی کھلایا جائے، حدیث میں ارشاد ہے کہ:
”عن أبی ھریرة رضی الله عنہ قال: قال رسول الله صلی الله علیہ وسلم: شر الطعام طعام الولیمة یدعٰی لھا الأغنیاء ویترک الفقراء ․․․․۔“ (مشکوٰة ص:۲۷۸)
ترجمہ:… ”بدترین کھانا ولیمے کا وہ کھانا ہے جس میں اغنیاء کی دعوت کی جائے اور فقراء کو چھوڑ دیا جائے، اور جس شخص نے دعوتِ ولیمہ قبول نہ کی اس نے اللہ اور رسول کی نافرمانی کی۔“ (صحیح بخاری و مسلم)
آج کل جس انداز سے ولیمے کئے جاتے ہیں ان میں فخر و مباہات اور نام و نمود کا پہلو غالب ہے، سنت کی حیثیت بہت ہی مغلوب نظر آتی ہے، حدیث میں ہے کہ:
”عن عکرمة عن ابن عباس رضی الله عنھما: أن النبی صلی الله علیہ وسلم نھٰی عن طعام المتبارئین أن یوٴکل۔ رواہ أبو داود۔“ (مشکوٰة ص:۲۷۹)
ترجمہ:… ”آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فخر و مباہات والوں کا کھانا کھانے سے منع فرمایا ہے۔“
اس لئے ایسے ولیمے کی دعوت کا قبول کرنا بھی مکروہ ہے۔ علاوہ ازیں آج کل ولیمے کی دعوتوں میں مردوں اور عورتوں کا بے محابا اختلاط ہوتا ہے، کھانا عموماً میز کرسی پر یا کھڑے ہوکر کھایا جاتا ہے، اور اَب تو ویڈیو فلمیں بنانے کا بھی رواج چل نکلا ہے، بعض جگہ گانے بجانے کا شغل بھی رہتا ہے، اس طرح کی اور بھی بہت سی قباحتیں پیدا ہوگئی ہیں، جن کے ہوتے ہوئے ایسی دعوت میں جانا کسی طرح بھی جائز نہیں۔
ولیمے کے لئے ہم بستری شرط نہیں
س… کیا بیوی سے ہم بستر ہوئے بغیر ولیمہ ہوسکتا ہے؟ یعنی اگر ہم پہلی رات ہم بستر نہ ہوں اور دُوسرے دن ولیمہ کریں تو کیا ولیمہ ہوگا یا نہیں؟
ج… ولیمہ صحیح ہے، میاں بیوی کی یکجائی کے بعد ولیمہ کیا جاسکتا ہے، ہم بستری شرط نہیں۔
حکومتِ پاکستان کی طرف سے ولیمے کی فضول خرچی پر پابندی دُرست ہے
س… شادی کا ولیمہ لازمی ہے، مگر حکومت کی جانب سے پابندی کی صورت میں مجبور ہیں، اس کا کیا علاج ہے؟
ج… ولیمہ سنتِ نبوی ہے، اور بقدر سنت ادائیگی اب بھی ہوسکتی ہے۔ البتہ ولیمے کے نام سے جو نام و نمود اور فضول خرچی ہوتی ہے وہ حرام ہے، حکومت نے اس کو بند کیا ہے تو کچھ بُرا نہیں کیا۔