حقا کہ بنائے لا اِلٰہ است حسین
س… گزارش اینکہ حضرت خواجہ معین الدین اجمیری رحمة اللہ علیہ کی طرف منسوب ایک رباعی جو شیعہ فرقہ کے علاوہ اہل سنت والجماعة مقررین و علمائے کرام کی زبانوں پر بھی گشت کررہی ہے، میری مراد ہے:
شاہ است حسین بادشاہ است حسین
دین است حسین دین پناہ است حسین
سرداد ونداد دست در دست یزید
حقا کہ بنائے لا الٰہ است حسین
اسی طرح علامہ اقبال مرحوم کا ایک شعر:
بہر حق در خاک و خوں غلطیدہ است
تا بنائے لا الٰہ گر دیدہ است
اور ظفر علی خان مرحوم کا شعر جس کا آخری حصہ:
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
یہ اور اشعار مذکورہ بالا کا خط کشیدہ حصہ دِل میں بہت زیادہ کھٹکتا ہے، میرے ناقص علم کے مطابق یہ قرآن و سنت کی تعلیمات سے مطابقت نہیں رکھتا، واضح ہو کہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کا میرے دل میں نہایت بلند مقام ہے، آپ براہ کرم اسلام کی تعلیمات کی روشنی میں مدلل تحریر فرمائیں کہ یہ صحیح ہے یا غلط؟
اگر بنائے لاالٰہ حسین نہیں تو از روئے شرع بنائے لاالٰہ کیا ہے؟ ایک عالم دین فرماتے ہیں کہ یہ رباعی ملا معین کا شفی رافضی کی ہے، حضرت خواجہ اجمیری کی نہیں، چونکہ ان کے دیوان و رسائل میں نہیں ملتی، جواب مدلل و مبرہن اور مفصل لکھیں۔
ج… ظفر علی خان مرحوم کے شعر میں تو کوئی اِشکال نہیں، “ہر کربلا” سے مراد “ہر شہادت گاہ” ہے ، اور شعر کا مدعا یہ ہے کہ قربانی و شہادت احیائے اسلام کا ذریعہ ہے۔
جہاں تک اوّل الذکر رباعی اور اقبال کے شعر کا تعلق ہے یہ خالصتاً رافضی نقطہٴ نظر کے ترجمان ہیں، خواجہ اجمیری کی طرف رباعی کا انتساب غلط ہے، اور اقبال کا شعر “فِیْ کُلِّ وَادٍ یَّہِیْمُوْنَ” کا مصداق ہے۔ لطف یہ ہے کہ رباعی میں “سرداد و نہ داد دست در دست یزید” کو، اور اقبال کے شعر میں “بہر حق در خاک و خوں غلطیدن” کو “بنائے لاالٰہ” ہونے کی علت قرار دیا گیا ہے، حالانکہ توحید، جو مفہوم ہے “لاالٰہ” کا حق تعالیٰ کی صفت ہے، بندہ کا ایک فعل اللہ تعالیٰ کی توحید و یکتائی کی علت کیسے ہوسکتا ہے؟ ہاں جو لوگ ائمہ معصومین میں خدا اور خدائی صفات کے حلول کے قائل ہوں ان سے ایسا مبالغہ مستبعد نہیں۔ الغرض یہ رباعی کسی رافضی کی ہے، اور اقبال کا شعر اس کا سرقہ ہے، واللہ اعلم!