ہر حال میں اللہ کی حمد وثنا کرنا “الحمد للہ” پر مجھے قصہ یاد آیا۔ میں اور مفتی احمد الرحمن صاحب مرحوم‘ حضرت مولانا عزیر گل کی زیارت کو گئے‘ حضرت شیخ الہند کے شاگرد اور خادم تھے‘ حضرت ان دنوں صاحبِ فراش تھے‘ چند دنوں بعد انتقال ہوگیا تھا‘ پیشاب پاخانہ بھی دوسرے لوگ
اندھا دھند کمائی کرنا بھی حرام ہے حضرت جی مولانا محمد یوسف (امیر تبلیغ) ایک بار بیان فرما رہے تھے جوش میں آگئے‘ فمرانے لگے تمہیں کس نے کہا تھا کمانے کو؟ کہ دکانیں کھولو اور روٹی کماؤ؟ تم نے غلط سمجھا کہ کمانا فرض ہے جس طرح تم اندھا دھند کماتے ہو یہ فرض
رضائے الٰہی کی موافقت کا عجیب واقعہ قصہ مشہور ہے کہ شاہ دولہ کو لوگوں نے کہا کہ دریا میں کٹاؤ لگا ہوا ہے آپ ذرا دعا کردیجیے کہ دریا کا رخ بدل جائے‘ فرمایا کہ مجھے وہاں لے چلو‘ لے گئے‘ فرمایا ذرا کدال دے دو‘ کدال دیدیا گیا‘ تو خود بھی گرانے لگے