روٹی نہ دینے والی عورت آج میرے نکاح میں ہے
حضرت ابوہریرہ خود ہی فرماتے ہیں کہ انصار کو تو اپنی کھیتی باڑی کا کام بھی ہو جاتا تھا اور حضرات مہاجرین کچھ اپنی تجارت کا مشغلہ کر لیتے تھے‘ لیکن اپنے لئے تو کوئی چیز بھی نہیں تھی‘ گھر بھی نہ تھا اور فرماتے ہیں کہ میں بھوک کی وجہ سے مسجد نبوی ﷺ میں بے ہوش ہوکر گر جاتا تھا اور لوگ میری گردن پر پاؤں رکھتے تھے‘ وہ سمجھتے تھے کہ انکو مرگی کا دورہ ہوگیا ہے‘ حالانکہ مرگی ورگی کچھ نہیں ہوتی تھی‘ صرف بھوک تھی۔
فرمایا کرتے تھے کہ ایک خاتون تھی مدینے میں‘ میں نے ان سے کہا کہ بڑی بی تم مجھ سے کچھ کام کروالیا کرو اور مجھ کو روٹی دے دیا کرو‘ کہنے لگیں نہیں بھئی مہنگا ہے‘ یعنی روٹی پر بھی یہ آدمی مہنگا ہے۔ ارشاد فرمایا کرتے تھے کہ وہی عورت آج میرے نکاخ میں ہے۔