حضرت لدھیانوی شہید کی پھوپھی صاحبہ کا عجیب وغریب واقعہ
میری پھوپھی صاحبہ کا واقعہ ہے‘ اللہ تعالیٰ غریق رحمت فرمائیں‘ بہت نیک خاتون تھیں‘ کسی خاتون نے انکے پاس امانت رکھی ہوئی تھی‘ کچھ پیسے رکھے ہوئے تھے‘ پھوپھی صاحبہ کافی دن بیمار رہیں لیکن اس خاتون کے ذہن میں نہیں رہا کہ مانگ لیتیں اور پھوپھی صاحبہ کے ذہن میں بھی واپس کرنے کا خیال نہیں آیا‘ اسی طرح وہ چلی گئیں (یعنی فوت ہوگئیں) انکو اس امانت کا خیال بھی نہ رہا‘ تیسرے دن اپنی بہو کو خواب میں آتی ہیں اور کہتی ہیں کہ برتنوں کی فلاح کوڑی کے فلاں برتن میں (دیہاتوں میں برتنوں کی کوڑیاں ہوتی ہیں) اپنے پیسے رکھے ہوئے ہیں اور یہ فلاں خاتون کے ہیں‘ انکو واپس کردو۔ ہماری بھابھی نے صبح اُٹھ کر خواب کے مطابق وہ تلاش کئے تو جہاں نشان دیہی کی تھی وہیں پیسے رکھے ہوئے تھے اور اتنے ہی رکھے ہوئے تھے‘ بھابھی نے اس عورت کو بلوایا اس سے پوچھا کہ تم نے اماں کے پاس کوئی پیسے بھی رکھے ہوئے تھے؟ کہا کہ جی! امانت رکھی ہوئی تھی‘ پوچھا کہ کتنے پیسے تھے؟ کہا کہ اتنے پیسے تھے۔ جتنے پیسے اس نے بتائے تھے اتنے ہی تھے‘ انکے پیسے واپس کئے اور کہا کہ اماں نے خواب میں ہدایت کی ہے کہ تمہیں واپس کردوں۔