موٴثرِ حقیقی اللہ تعالیٰ ہیں نہ کہ دوائی
س… میرے ایک سوال کا جواب آپ نے دیا ہے جس سے میری ذہنی پریشانی ابھی تک ختم نہیں ہوسکی، میں دوبارہ آپ کو تکلیف دے رہی ہوں امید ہے آپ مجھے معاف کردیں گے۔ میرا سوال یہ تھا کہ:
“کیا دوائی کھانے سے بیٹا پیدا ہوسکتا ہے جس کے جواب میں آپ نے لکھا ہے کہ: “بیٹا بیٹی خدا ہی کے حکم سے ہوتے ہیں، اور دوائی بھی اسی کے حکم سے موثر ہوتی ہے اس لئے اگر یہ عقیدہ صحیح ہے تو دوائی کے استعمال میں کوئی حرج نہیں۔”
گستاخی معاف! مولانا صاحب میں چاہتی ہوں کہ آپ اس سوال کا جواب ذرا وضاحت سے دیں کیونکہ میرا دل ابھی بھی مطمئن نہیں ہوا کہ اگر دوائی کھانے سے بھی بیٹا پیدا ہوسکتا ہے تو پھر ہر عورت ہی دوائی کھانی شروع کردے اور دُنیا میں بیٹے ہی بیٹے نظر آئیں، بیٹیاں تو ختم ہوجائیں کیونکہ ہمارے ملک میں تو پہلے ہی بہت جہالت ہے، پہلے تو لوگ داتا صاحب کے مزار پر اور دُوسرے مزارات پر جاکر بیٹا مانگتے ہیں اور اب دوائی سے اگر بیٹا ملنے لگا تو عورتوں کا ہجوم ان کے گھر لگ جائے گا جو دوائی بیچ رہے ہیں اور دوائی بھی ہزاروں میں بیچ رہے ہیں کیا یہ شرک نہیں ہوگا؟ جب کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ میں جس کو چاہتا ہوں بیٹا دیتا ہوں جس کو چاہتا ہوں بیٹی دیتا ہوں، جب اللہ نے دینا اپنی مرضی سے ہے تو دوائی کیا اثر کر سکتی ہے؟
ج… میری بہن! دواؤں کا تعلق تجربہ سے ہے، پس اگر تجربہ سے ثابت ہوجائے (محض فراڈ نہ ہو) کہ فلاں دوائی سے بیٹا ہوسکتا ہے تو اس کا جواب میں نے لکھا تھا کہ دوائی کا موٴثر ہونا بھی اللہ تعالیٰ کے حکم سے ہے جیسے بیماری سے شفا دینے والا تو اللہ تعالیٰ ہے، لیکن دوا دارو بھی کیا جاتا ہے، اور اس کا فائدہ بھی ہوتا ہے، تو یوں کہا جائے گا کہ جس طرح اللہ تعالیٰ بغیر دواؤں کے شفا دے سکتے ہیں اور دیتے ہیں اسی طرح کبھی دوائی کے ذریعے شفا عطا فرماتے ہیں، دوائی شفا نہیں دیتی، بلکہ اس کا وسیلہ اور ذریعہ بن جاتی ہے، اور جب اللہ تعالیٰ چاہتے ہیں دوائی کے باوجود بھی فائدہ نہیں ہوتا۔
اسی طرح اگر کوئی دوائی واقعی ایسی ہے جس سے بیٹا ہوجاتا ہے تو اس کی حیثیت بھی یہی ہوگی کہ کبھی اللہ تعالیٰ دوائی کے بغیر بیٹا دے دیتے ہیں، کبھی دوائی کو ذریعہ بنا کر دیتے ہیں، اور کبھی دوائی کے باوجود بھی نہیں دیتے، جب موٴثر حقیقی اللہ تعالیٰ کو سمجھا جائے اور دوائی کی تاثیر کو بھی اسی کے حکم و ارادہ کی پابند سمجھا جائے تو یہ شرک نہیں، اور ایسی دوائی کا استعمال گناہ نہیں۔
نوٹ: مجھے اس سے بحث نہیں کہ کوئی دوائی ایسی ہے بھی یا نہیں۔