جن لوگوں کا یہ ذہن ہو وہ گمراہ ہیں
س…۱: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو دین کی تعلیم دی تھی وہ مسجد نبوی کے ماحول میں یعنی مسجد کے اندر دی، اس تعلیم کے لئے آپ نے کوئی الگ مدرسہ جیسی صورت اختیار نہیں کی، یا کوئی الگ جگہ اس کے لئے مقرر نہیں کی تو پھر آج کیوں ہمارے دینی اداروں میں مسجد تو بہت چھوٹی ہوتی ہے مگر مدارس کی عمارتیں بہت بڑی بڑی بنادی جاتی ہیں، اگر یہ چیز بہتر ہوتی تو آپ علیہ الصلوٰة والسلام اس چیز کو سب سے پہلے سوچتے، حالانکہ مسجد کا ماحول بہت بہتر ماحول ہے، وہاں انسان لایعنی سے بھی بچ سکتا ہے۔
س…۲: آپ نے اصحاب صفہ کو جو تعلیم دی، بنیادی، وہ ایمانیات اور اخلاقیات کی دی، ان کو ایمان سکھایا، لیکن ہمارے دینی مدرسوں میں جو بنیادی تعلیم دی جاتی ہے وہ بالکل اس چیز سے ہٹ کر لگتی ہے، اور برائے مہربانی میں اپنی معلومات میں اضافے کے لئے اس بات کی وضاحت طلب کرنا چاہتا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو اصحاب صفہ کو تعلیم دی وہ کیا تھی؟
س…۳:ہمارے مدرسوں سے جو عالم حضرات فارغ ہوکر نکلتے ہیں ان کے اندر وہ کڑھن اور فکر دین کے مٹنے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کے چھوٹنے کی نہیں ہوتی جو فکر اور کڑھن حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تھی یا حضرات صحابہ کی تھی اور وہ لوگوں سے اس عاجزی اور انکساری سے بات نہیں کرتے جس طرح ہمارے اکابر اور آپ یا اور جو دُوسرے بزرگ موجود ہیں، وہ بات کرتے ہیں۔
س…۴: معذرت کے ساتھ اگر اس خط میں مجھ ناچیز سے کوئی غلط بات لکھی گئی ہو تو اس پر مجھے معاف فرمائیں، اگر اس خط کا جواب آپ خود تحریر فرمائیں تو بہت مناسب ہوگا۔
ج…۱: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے شیخ کے “فضائل اعمال” نامی کتاب کی بھی تعلیم نہیں دی، پھر تو یہ بھی بدعت ہوئی، کیا آپ نے اکابر تبلیغ سے بھی کبھی شکایت کی؟
ج…۲:آپ کو کس جاہل نے بتایا کہ ہمارے دینی مدرسوں میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم والی تعلیم نہیں؟ کیا آپ نے کبھی مدرسہ کی تعلیم کو دیکھا اور سمجھا بھی ہے؟ یا یوں ہی سن کر ہانک دیا، اور رائے ونڈ میں جو مدرسہ ہے اس کی تعلیم دُوسرے مدرسوں سے اور دُوسرے مدرسوں کی رائے ونڈ سے مختلف ہے؟
ج…۳:یہ بھی آپ کو کسی جاہل نے کہہ دیا کہ مدارس میں سے نکلنے والے علماء میں “کڑھن” اور دین کے لئے مرمٹنے کی فکر نہیں ہوتی، غالباً آپ نے یہ سمجھا ہے کہ دین کی فکر اور کڑھن بس اسی کا نام ہے جو تبلیغ والوں میں پائی جاتی ہے۔
ج…۴:آپ نے لکھا ہے کہ کوئی غلط بات لکھی ہو تو معاف کردوں، میں نہیں سمجھا کہ آپ نے صحیح کون سی بات لکھی ہے؟
لوگ مجھ سے شکایت کرتے رہتے ہیں کہ تبلیغ والے علماء کے خلاف ذہن بناتے ہیں، اور میں ہمیشہ تبلیغ والوں کا دفاع کرتا رہتا ہوں، لیکن آپ کے خط سے مجھے اندازہ ہوا کہ لوگ کچھ زیادہ غلط بھی نہیں کہتے، آپ جیسے عقلمند جن کو دین کا فہم نصیب نہیں ان کا ذہن واقعی علماء کے خلاف بن رہا ہے، یہ جاہل صرف تبلیغ میں نکلنے کو دین کا کام اور دین کی فکر سمجھے بیٹھے ہیں، اور ان کے خیال میں دین کے باقی سب شعبے بے کار ہیں۔ یہ جہالت کفر کی سرحد کو پہنچتی ہے کہ دین کے تمام شعبوں کو لغو سمجھا جائے، اور دینی مدارس کے وجود کو فضول قرار دیا جائے، میں اپنی اس رائے کا اظہار ضروری سمجھتا ہوں کہ تبلیغ میں نکل کر جن لوگوں کا یہ ذہن بنتا ہو وہ گمراہ ہیں اور ان کے لئے تبلیغ میں نکلنا حرام ہے۔
میں اس خط کی فوٹو اسٹیٹ کاپی مرکز (رائے ونڈ) کو بھی بھجوارہا ہوں تاکہ ان اکابر کو بھی اندازہ ہو کہ آپ جیسے عقلمند تبلیغ سے کیا حاصل کر رہے ہیں․․․؟