قسم کھانے کی مختلف صورتیں
کون سی قسم میں کفارہ لازم آتا ہے اور کس میں نہیں آتا؟
س… سنا ہے کہ قسم کی کئی قسمیں ہیں، کفارہ کون سی قسم میں لازم آتا ہے؟
ج… قسم تین طرح کی ہوتی ہے:
اوّل:… یہ کہ گزشتہ واقعہ پر جان بوجھ کر جھوٹی قسم کھائے، مثلاً: قسم کھاکر یوں کہے کہ میں نے فلاں کام نہیں کیا، حالانکہ اس نے کیا تھا، محض الزام کو ٹالنے کے لئے جھوٹی قسم کھالی، یا مثلاً: قسم کھاکر یوں کہا کہ فلاں آدمی نے یہ جرم کیا ہے، حالانکہ اس بے چارے نے نہیں کیا تھا، محض اس پر الزام دھرنے کے لئے جھوٹی قسم کھالی۔ ایسی جھوٹی قسم ”یمینِ غموس“ کہلاتی ہے، اور یہ سخت گناہِ کبیرہ ہے، اس کا وبال بڑا سخت ہے، اللہ تعالیٰ سے دن رات توبہ و اِستغفار کرے اور معافی مانگے، یہی اس کا کفارہ ہے، اس کے سوا کوئی کفارہ نہیں۔
دوم:… یہ کہ کسی گزشتہ واقعہ پر بے علمی کی وجہ سے جھوٹی قسم کھالے، مثلاً: قسم کھاکر کہا کہ زید آگیا ہے، حالانکہ زید نہیں آیا تھا، مگر اس کو دھوکا ہوا، اور اس نے یہ سمجھ کر کہ واقعی زید آگیا ہے، جھوٹی قسم کھالی، اس پر بھی کفارہ نہیں اور اس کو ”یمینِ لغو“ کہتے ہیں۔
سوم:… یہ کہ آئندہ زمانے میں کسی کام کے کرنے یا نہ کرنے کی قسم کھالے، اور پھر قسم کو توڑ ڈالے، اس کو ”یمینِ منعقدہ“ کہتے ہیں، ایسی قسم توڑنے پر کفارہ لازم آتا ہے۔
نیک مقصد کے لئے سچی قسم کھانا جائز ہے
س… سچ کو سچ ثابت کرنے کے لئے، جھوٹ کو جھوٹ ثابت کرنے کے لئے، ایک حق ایک خیر کو شر سے بچانے کے لئے، ذلیل کو ذلیل، شریف کو شریف ثابت کرنے کے لئے، ظالم کو ظالم، مظلوم کو مظلوم ثابت کرنے کے لئے قرآن پاک کی قسم کھانا یا قرآن پر ہاتھ رکھ کر حق اور سچ کا ساتھ دینا صحیح ہے؟
ج… سچی قسم کھانا جائز ہے۔
قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر یا بلا رکھے قسم اُٹھانا
س… الف نے قرآن پاک کی موجودگی میں قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر کہا کہ میں آج کے بعد رشوت نہیں لوں گا۔ ب نے قرآن پاک کی غیرموجودگی میں قرآن کی قسم کھاکر کہا کہ میں آج کے بعد رشوت نہیں لوں گا۔ کیا ان دونوں قسموں میں کوئی فرق ہے؟
ج… کوئی فرق نہیں، قرآن پاک کی قسم کھانے سے قسم ہوجاتی ہے۔
جانبین کا جھگڑا ختم کرنے کے لئے قرآن پر ہاتھ رکھ کر رقم اُٹھالینا
س… جانبین میں اختلاف کے بعد الزام اُتارنے کے لئے رواج ہے کہ قرآن پاک پر اتنی رقم رکھ دیتا ہوں تو اُٹھالے، دُوسرا فوراً اُٹھالیتا ہے۔ تو پوچھنا یہ ہے کہ ایسا معاملہ اَز رُوئے شرع جائز ہے یا نہیں؟ اگرچہ جھوٹا ہو، رکھنے والا بَری ہوجاتا ہے، اور اُٹھانے والا خدانخواستہ جھوٹا ہو تو شریعت میں یہ کس سزا کا مستحق ہے؟
ج… قرآنِ کریم پر رقم رکھنا خلافِ ادب ہے، البتہ اگر رفعِ نزاع کی یہ صورت ہوسکتی ہو کہ جس شخص پر الزام ہے وہ رقم قرآن مجید کے پاس رکھ دے اور مدعی سے کہا جائے کہ اگر واقعی یہ تمہارا حق ہے تو قرآن مجید پر ہاتھ رکھ کر یہ رقم اُٹھالو، رقم اُٹھانے والا اگر جھوٹا ہوگا تو اس پر وبال پڑے گا۔
قرآن پر ہاتھ رکھ کر جھوٹ بولنے والے کو گناہ ہوگا، نہ کہ فیصلہ کرنے والے کو
س… آئے دن جھگڑے ہوتے رہتے ہیں، ہمارے برادری کے لوگ زیادہ تر فیصلے قرآن پاک پر کرتے ہیں، کچھ لوگ قرآن پر ہاتھ رکھ کر جھوٹ بول جاتے ہیں، مگر فیصلہ کرنے والے کو اس کا بالکل علم نہیں ہوتا، تو کیا اس کا گناہ فیصلہ کرنے والے پر بھی ہوگا؟ جبکہ اسے اس کا بالکل علم نہیں ہوتا کہ گواہ یا ملزم نے غلط قسم کھائی ہے۔
ج… فیصلہ کرنے والوں پر کوئی گناہ نہیں، قرآن پر ہاتھ رکھ کر جھوٹ بولنے والوں پر گناہ ہے، مگر برادری کے لوگوں کو چاہئے کہ قرآنِ کریم کی بے حرمتی نہ کرائیں، اگر کسی شخص کے بارے میں خیال ہو کہ وہ قرآن مجید پر ہاتھ رکھ کر بھی جھوٹ بول دے گا، اس سے ہاتھ نہ رکھوائیں۔
لفظ ”بخدا“ یا ”واللہ“ کے ساتھ قسم ہوجائے گی
س… میں نے ایک کاروبار شروع کیا اور میں نے اپنے ایک دوست سے باتوں باتوں میں بے اختیاری طور پر یہ کہہ دیا کہ: ”بخدا! اگر مجھے اس کاروبار میں نقصان ہوا تو میں یہ کاروبار بند کردوں گا“ میرا قسم اُٹھانے کا ارادہ نہیں تھا، لیکن غلطی سے میرے منہ سے ”بخدا“ کا لفظ نکل گیا۔ مجھے کاروبار میں نقصان ہوا ہے، لیکن میں نے یہ کاروبار بند نہیں کیا ہے۔ کیا میں نے قسم توڑ دی ہے؟ اگر ایسا ہی ہوا ہے تو اس کا کفارہ کیا ہے؟ نیز کیا ”واللہ“ کہنے سے قسم ہوجاتی ہے؟
ج… لفظ ”بخدا“ کہنے سے قسم ہوگئی، اور چونکہ آپ نے قسم توڑ دی اس لئے قسم توڑنے کا کفارہ لازم ہے، اور وہ ہے دس محتاجوں کو دو مرتبہ کھانا کھلانا، اگر اس کی طاقت نہ ہو تو تین روزے رکھنا۔ لفظ ”واللہ“ کہنے سے بھی قسم ہوجاتی ہے۔
رسولِ پاک کی قسم کھانا جائز نہیں
س… گزارش ہے کہ میری والدہ نے قسم کھائی تھی کہ اگر میں سینما کی چوکھٹ پر قدم رکھوں تو مجھے رسولِ پاک کی قسم۔ اب وہ یہ قسم توڑنا چاہتی ہے، اس کا کفارہ کیا ادا کیا جائے گا؟
ج… اللہ تعالیٰ کے سوا کسی اور کی قسم کھانا جائز نہیں، اور ایسی قسم کے توڑنے کا کوئی کفارہ نہیں، بلکہ اس سے توبہ کرنا لازم ہے۔
”یہ کروں تو حرام ہے“ کہنے سے قسم ہوجاتی ہے، جس کے خلاف کرنے پر کفارہ ہے
س… میں نے دو مختلف مواقع پر شدید غصّے اور اشتعال میں آکر قسم کھالی ہے کہ میں یہ (یعنی اپنے گھر میں قربانی کے جانور کا گوشت) اگر کھاوٴں تو حرام کھاوٴں گا۔ مگر بعد میں بصد اصرار میں نے گوشت کھالیا۔ اسی طرح تقریباً دو ماہ پہلے ایک دن میں نے غصّے میں بیوی کو کہا کہ آج گھر کا کھانا مجھ پر حرام، مگر پھر بعد میں تناول کرلیا۔ اب ان دونوں قسموں کا کفارہ کیونکر ادا ہوگا؟ نیز دونوں قسموں کا علیحدہ کفارہ ادا کرنا ہوگا یا ایک ہی کفارہ؟
ج… دونوں قسموں کا الگ الگ کفارہ ادا کیجئے، قسم کا کفارہ دس محتاجوں کو دو وقت کا کھانا کھلانا ہے، اگر ہر محتاج کو صدقے کی مقدار غلہ یا اس کی قیمت دے دی جائے تب بھی دُرست ہے۔
کافر ہونے کی قسم کھانا
س… اگر ایک آدمی یہ بولے کہ: ”میں کافر ہوں اگر میں نے یہ کام پھر کیا“ اور وہ کام پھر وہ آدمی کرے تو کیا وہ آدمی گناہ گار ہوتا ہے یا کافر؟
ج… اس سے کافر نہیں ہوتا، البتہ ان الفاظ سے قسم ہوجاتی ہے، اس لئے قسم توڑنے کا کفارہ ادا کرنا لازم ہے، اور ایسی گندگی قسم کھانا بڑا گناہ ہے، اس لئے اس شخص کو اپنی اس قسم پر توبہ کرنی چاہئے۔